17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

زمین زرخیزی کارڈ، نیم کی پرت والے یوریا کے استعمال اور زراعت کے اخراجات میں کمی لانے کے لئے فی قطرہ زیادہ فصل سے متعلق اسکیموں پر زور دیا جارہا ہے

Urdu News

 نئی دہلی، زراعت اور  کسانوں کی فلاح و بہبود کی مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت کی کوششوں سے زرعی شعبوں میں کافی ترقی ہوئی ہے۔رانچی میں دو روزہ عالمی زرعی اور خوراک اجلاس۔ 2018 کے افتتاحی سیشن کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ 2017-18(چوتھا پیشگی تخمینہ) میں غذائی اجناس کی پیداوار.83 284  ملین ٹن ہے جبکہ اس کے مقابلے میں 2010-14 میں اس کی اوسطا پیداوار 255.59 ملین ٹن تھی۔ دالوں کی پیداوار میں بھی 40 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔2010-14 میں اس کی پیداوار18.01 ملین ٹن تھی جو کہ 2017-18 میں بڑھ کر 25.23 ملین ٹن(چوتھا پیشگی تخمینہ) ہوگئی۔باغبانی فصلوں کی پیداوار نے 15.79 فیصد کی ترقی درج کی ہے،نیل گوں انقلاب کے تحت مچھلی کی پیداوار 26.86فیصد ا ور مویشی پالن اور دودھ کی پیداوار23.80 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ پیداوار کے اخراجات میں کمی لانے کے لئے زمین زرخیزی کارڈ، نیم چڑھے ہوئے یوریا کے استعمال اور فی قطرہ زیادہ فصل سے متعلق اسکیمیں لائی جارہی ہیں اور ان کا نفاذ کیاجارہا ہے۔زرعی کھیتی کو فروغ دینے کے لئے پرم پراگت کرشی وکاس یوجنا(پی کے وی وائی) کاآغاز 2014-15 میں کیا گیا تھا اور شمال مشرق کے لئے مشن آرگینگ ویلیو چین ڈیولپمنٹ (ایم او وی سی ڈی۔این ای آر) کی شروعات کی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک ملک  ایک بازار کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئے نیشنل ایگری کلچر مارکیٹ(ای این اے ایم)،جو ایک نئی  مارکیٹ میکانزم ہے اس کا آغاز کسانوں کی پیداوار کے لئے معاوضہ قیمت کو یقینی بنانے کے لئے کیا گیا تھا۔مارچ2018 تک ای۔ ا ین اے ایم کے ساتھ 585 منڈیوں کو ضم کرنے کا ہدف حاصل  کرلیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا(پی ایم ایف بی وائی) کا آغاز خریف 2018 سے کیا گیا تھا تاکہ قدرتی آفات میں زراعت سے متعلق خطرات پر قابو پایاجاسکے۔اس اسکیم میں تمام غذائی اجناس، تلہن اور تجارتی/ باغبانی فصلوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔فصلوں کی کٹائی کے دوران اور فصلوں کی کٹائی کے بعد بیج بونے سے پہلے تمام خطرات کو اسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔

جناب سنگھ نے مزید کہا کہ حکومت   ڈبہ بند خوراک کے ذریعہ زراعت میں معیار کو بھی فروغ دے رہی ہیں۔پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا کی شروعات6 ہزار کروڑ کی بجٹ  تخصیص سے  کی گئی ہے۔ڈبہ بند خوراک کے امکانات کو بڑھانے کے لئے ڈبہ بند زرعی گروپوں کے آگے اور پیچھے کے ارتباط کو تیار کیاجارہا ہے۔تقریباً 20 لاکھ کسان اس سے فیضیاب ہورہے ہیں جب کہ تقریباً5.5 لاکھ لوگوں کے لئے ملازمت کے مواقع  بھی پیدا کئے جارہے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More