نئی دہلی: زرعی تعاون اورکاشتکاروں کی بہبود کے ایکس ٹنشن ڈویژن ، ( ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو) زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل ( آئی سی اے آر) مویشی پالن ، دودھ کی صنعت ، مچھلی پالن کے محکمے ( ڈی اے ایچ ڈی اینڈ ایف) ماضی میں ہرسال سیزن سے قبل دو بار تبادلہ ٔ خیالات کا اہتمام کرچکے ہیں۔ یہ گفت وشنید خریف اورربیع کی فصلوں سے قبل منعقد کرائی گئی تھی جس کامقصد یہ تھا کہ زراعت اور ذیلی شعبوں میں تحقیق وترقیات کے لئے ایک مشترکہ حکمت عملی اورتکنیکی تال میل پیداکیاجاسکے ۔ یہ فورم آئندہ بوائی والی فصلوں کے سلسلے میں سفارشات کو حتمی شکل دینے کے لئے ایک پلیٹ فارم کا کام کرتاہے اورزراعت ومتعلقہ شعبوں میں ابھرتے ہوئے موضوعات پرتبادلۂ خیالات کا موقع فراہم کرتاہے ۔ ان تمام ترسفارشات کو قومی کانفرنس برائے زراعت جس کا تعلق خریف اورربیع کی فصلوں سے متعلق مہمات سے ہوتاہے ،کے سلسلے میں قومی کانفرنس کے دوران ساجھاکیاجاتاہے ۔ ریاستوں کے ساتھ ساتھ آئی سی اے آرادارے ، کرشی وگیان کیندر، اوردیگرمتعلقہ اداروں کو فیلڈکی سطح پر ان سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کی ہدایات دی جاتی ہے ۔
اس سلسلے میں ربیع کی فصل سے قبل ایک سیزنل گفت وشنید اورتعارفی خاکے پرمبنی بات چیت کا اہتمام 5ستمبر ،2017کو نئی دہلی میں کرشی بھون میں کیاگیاجس کی صدارت مشترکہ طورپر ڈی اے سی اینڈ ایف ڈبلیو کے سکریٹری اور آئی سی اے آرکے ڈائرکٹرجنرل نے کی۔ اس موقع پر فصلوں ، بیجوں ، باغبانی ، منصوبہ بند تحفظ ، مربوط تغذیہ انتظامات وغیرہ کے موضوعات پر بھی گفت وشنید عمل میں آئی تاکہ زرعی پیداوارمیں حائل تمام رکاوٹوں کو دورکیاجاسکے۔
بات چیت کے دوران ریاستوں میں بہتراورمستند بیجوں کو کاشتکاروں کو دستیاب کرانے پرخصوصی توجہ مرکوز کی گئی ۔گفت وشنید کے دوران گائے کے گوبراورگائے کے پیشاب سے کیڑے مکوڑوں کو فناکرنے کی ادویہ اور اشیأ تیارکرنے کا موضع بطورخاص اہمیت کا حامل رہا۔
اس بات کا فیصلہ کیاگیا کہ ہاتھ میں پکڑکراستعمال کیاجانے والا آلہ وضع کیاجائے تاکہ ہیلتھ سوائل کارڈ کا فائدہ زیادہ سے زیادہ کاشتکاروں تک پہنچ سکے ۔یہ فیصلہ بھی کیاگیا کہ اس طرح کے سازوسامان بنانے والی اسٹارٹ اپ کمپنیوں سے رابطہ قائم کیاجائے تاکہ مذکورہ آلے کی تیاری سے متعلق کمپنیوں کی کارکردگی کابھی جائزہ لیاجاسکے ۔
دونوں صدورنے اس امرپراتفاق کیاکہ کاشتکاروں کی آمدنی کو دوگناکرنے کے لئے شہدکی مکھیوں کو پالنے ، زرعی جنگل بانی ، کوالٹی کے حامل بیجوں کے استعمال اور نئی تکنالوجیوں کو اپنانے کے لئے چلائی جانے والی تشہیری اورتوسیعی مہمات میں تیزی لائی جائے ۔
اس بات کا بھی فیصلہ کیاگیا کہ زراعت ، امدادباہمی اورکاشتکاروں کی فلاح وبہبود کے محکمے کی جانب سے اٹھائے جانے والے موضوعات اورمسئلوں کو معینہ مدت کے اندر حل کرے گاتاکہ اس کے فوائد کاشتکاروں تک پہنچ سکیں ۔
اس گفت وشنید کے بعد جوسفارشات ابھرکرسامنے آئی ہیں انھیں عنقریب 20-19ستمبر2017کو نئی دہلی میں منعقد ہونے والی ربیع کی فصل کے لئے چلائی جانے والی پیشگی مہم سے متعلق قومی زرعی کانفرنس میں ریاستوں کے ساتھ ساجھا کیاجائے گا۔