نئی دلّی: وزیر اعظم جناب نریندرمودی نے سویڈن اور برطانیہ کے لئے روانہ ہونے سے قبل اپنے بیان میں کہا : ۔
’’ 17-20 اپریل ، 2018 کے دوران منعقد ہونے والی بھارت ۔ نورڈک چوٹی کانفرنس اور دولت مشترکہ کے سربراہان مملکت کی چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے سویڈن اور برطانیہ کے لئے روانہ ہو رہا ہوں ۔
سویڈن کے وزیر اعظم اسٹیفن لوفوین کی دعوت پرمیں 17 ، اپریل ، کو اسٹاک ہالم میں ہوں گا ۔ سویڈن کا یہ میرا پہلا دورہ ہے ۔ بھارت اور سویڈن کے درمیان گرم جوش اور دوستانہ تعلقات ہیں ۔ ہمارے تعلقات جمہوری اقدار اور کھلی شمولیت اور قانون پر مبنی عالمی عہد بستگی پر مبنی ہیں ۔ سویڈن ہمارا ترقیاتی پہل قدمیوں میں قابل قدر ساجھے دار ملک ہے ۔ وزیر اعظم لوفوین اورمیں دونوں ملکوں کے اعلیٰ تاجروں سے ملاقات کریں گے اور مستقبل میں صحت ، ڈیجیٹائزیشن ، صاف ستھری توانائی ، اسمارٹ شہروں ، ہنر مندی کے فروغ ، ایس اینڈ ٹی ، اختراعات ، تجارت اورسرمایہ کاری کے موضوعات پر تعاون کے موضوع پر روڈمیپ تیار کرنے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کریں گے ۔ میں سویڈن کے شاہ عالی جناب کنگ کارل XVI سے بھی ملاقات کروں گا ۔
بھارت اور سویڈن 17 اپریل ، 2018 کو اسٹال ہالم میں فن لینڈ ، ناروے ، ڈنمارک اور آئس لینڈ کے وزراء اعظم کے ساتھ ایک مشترکہ بھارت ۔ نورڈک چوٹی کانفرنس کا انعقاد کریں گے ۔ نورڈک ممالک نے صاف ستھری تکنالوجی ، ماحولیاتی حل ، بندر گاہوں کی جدید کاری ، کولڈ ۔ چین ، ہنر مندی کے فروغ اور اختراعات کی طاقت کو عالمی طور پر تسلیم کیا ہے ۔ نورڈک ممالک کی صلاحیت بھارت کے تبدیلی کے نظرئیے پر پوری اترتی ہے ۔
18 اپریل ، 2018 کو وزیر اعظم تھیریسا کی دعوت پر میں لندن میں ہوں گا ۔ گزشتہ بار میں نومبر، 2015 میں لندن گیا تھا ۔ بھارت اوربرطانیہ کے جدید تعلقات مضبوط تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں ۔
میرا لندن کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات کو مضبوط کرے گا ۔ میں وہاں صحت کی دیکھ بھال ، اختراعات ، ڈیجیٹائزیشن ، الیکٹرک موبلٹی ، صاف ستھری توانائی اور سائبر تحفظ کے شعبوں میں بھارت ۔ برطانیہ اشتراک کے فروغ کو مضبوط کرنے پر توجہ مرکوز کروں گا ۔’’ لیونگ برج ‘‘ تھیم کے تحت میں مختلف طبقہ ہائے حیات کے افراد سے ملاقات کروں گا جنہوں نے بھارت ۔ برطانیہ ہمہ پہلو تعلقات کو مضبوط کیا ہے ۔
میں ملکہ عالیہ رانی صاحبہ سے بھی ملاقات کروں گا اور دونوں قوموں کے سی ای او صاحبان کے ساتھ تفصیلی تبالہ خیال کروں گا جو کہ اقتصادی ساجھے داری کے نئے ایجنڈے ، لندن میں آیورویدک سینٹرکے قیام پر کام کر رہے ہیں اوربین الاقوامی شمسی اتحاد کے نئے ممبر کے طور پر برطانیہ کا خیر مقدم کروں گا ۔
19 اور 20 اپریل کو میں برطانیہ عظمیٰ کی جانب سے منعقد کی جانے والی دولت مشترکہ سربراہان حکومت کی میٹنگ میں بھی شرکت کروں گا جس میں مالٹا سے دولت مشترکہ کے چیئر ان آفیسر کے عہدہ کا چارج لیا جائے گا ۔
مجھے یقین ہے کہ سویڈن اور برطانیہ کے یہ دورے ان ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مضبوط کریں گے ۔‘‘