نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادنہ چارج) وزیراعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی، شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی، اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ شمال مشرق کووڈ-19 کے بعد کے بھارت اور اس کی معیشت کی رہنمائی کرے گا۔ ’’اسٹرینتھنگ لوجسٹکس:چیلنجز اینڈ اپارچونٹیز فارای –کامرس ان نارتھ ایسٹ‘‘ کے موضوع پر سی آئی آئی کی طرف سے منعقدہ ایک ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہاکہ این ای (نارتھ ایسٹ) کا مطلب ہے میں بھارت کے لئے ترقی کا نیا انجن ، جو وزیراعظم جناب نریندر مودی لانے کی کوشش کررہے ہیں، جب ہم 2022 میں بھارت کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کی طر ف پیش قدمی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے شمال مشرق میں کنکٹی ویٹی کے مسائل پر جو زبردست توجہ دی ہے ، وہ نہ صرف اس خطے کو ملک کی ترقی یافتہ ریاستوں کے برابر لے آئے گی بلکہ دوہرے ہندسے کی ترقی حاصل کرنے اور پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت کے حصول میں بھی مدد گا ہوگی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ای کامرس سپلائی چین ان شعبوں میں سے ہے جن کے ذریعہ ایک سے زیادہ طریقوں پر علاقے کی معیشت کو ترقی حاصل ہوسکتی ہے اور وبائی بیماری نے ہمیں یہ سمجھا دیا ہے کہ کس طرح ای کامرس نے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں اور چھوٹے کارخانوں کو زندگی بخشی ہے۔ باصلاحیت دستکاروں اور کاریگروں کی ان گنت تعداد کی وجہ سے ای کامرس ان کے لئے ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرسکتی ہے۔ جس نہ صرف کاروبار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ وہ اپنی بے مثال مصنوعات کو عالمی منڈی میں بھی پہنچانے کے امکانات پیدا کرسکیں گے۔
وزیر موصوف نے کہاکہ علاقے میں لاجسٹکس اورتجارتی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور ایک متحرک ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ سیکٹر تشکیل دے کر حکومت نے حکمت ہائے عملی اور خصوصی علاقائی پالیسیوں کی مرحلہ وار طریقہ پر شروعات کی۔ اور اس کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی سپلائی چین کمپنیاں شمال مشرق میں تیزی سے اپنے قدم جما رہی ہیں، جس سے یہ علاقہ ترقی کرتی ہوئی لاجسکٹک منزل میں تبدیل ہوجائے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی شاندار قیادت کے تحت موجودہ حکومت اس علاقے میں زبردست صلاحیت کے امکانات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے کے لئے مسلسل کوشش کررہی ہے اور ’’لک ایسٹ‘‘ پالیسی کو صحیح معنوں میں ’’ایکٹ ایسٹ‘‘ پالیسی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی معیشتوں کی ترقی کے لئے دروازہ ہونے کی حیثیت سے شمال مشرقی خطے میں یہ صلاحیت ہے کہ وہ ملک کی جی ڈی پی میں ایک اہم رول ادا کرسکتا ہے اور یہ کام آسیان کے ساتھ تجارت اور کاروباری تعلقات کو فروغ دے کر کیا جاسکتا ہے اور اس طرح کھوئے ہوئے اقتصادی امتیاز کو دوبارہ حاصل کیاجاسکتا ہے۔