نئی دہلی: شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے مرکزی وزیرمملکت (آزادانہ چارج)، نیز وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیرمملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان کی‘ایکٹ ایسٹ’ پالیسی پورے جنوب مشرقی ایشیا کے لئے نہایت اہم ہے۔
بین الاقوامی اقتصادی تعلقات سے متعلق تحقیق کی ہندوستانی کونسل کے ذریعہ آج یہاں ‘‘ ہند۔ میانمار تجارت اور رابطے’’ کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ میانمار ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کے کلیدی ستونوں میں سے ایک ہے۔کیونکہ شمال مشرقی ریاستوں کے ذریعہ ہندوستان کی سرحدیں میانمار کے ساتھ ملتی ہیں اور اسی ملک کی سرحدوں کے ذریعہ ہندوستان شمال مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ بھی جڑتا ہے۔یہاں ایک واضح اور اہم حقیقت نوٹ کرنے کی یہ بھی ہے کہ ملک کی متعدد شمال مشرقی ریاستیں، میانمار کے ساتھ مشترکہ سرحد ساجھا کرتی ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ‘ ایکٹ ایسٹ’ شمال مشرقی سرحدوں کے علاوہ بھی نہایت موثر ہے،اس لئے پہلے یہ ضروری ہے کہ ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت سرحد پار کے اس علاقے کی ترقیات اور صلاحیتوں کو فروغ دیا جائے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ میانمار نہ صرف جغرافیائی اعتبار سے ایک مضبوط تاریخی اور اقتصادی رابطوں کے ساتھ ہمارا قریبی ہمسایہ ملک ہے بلکہ سرحد کے دونوں طرف کے باشندے مشترکہ طرز زندگی، کھانے پینے کی مشترکہ عادتیں اور مشترکہ تہذیبی رشتے کو باہم ساجھا کرتے ہیں۔لہذا میانمار کے ساتھ کوئی بامعنی تجارت یا شراکت داری میانمار سے متصل ملک کی شمال مشرقی ریاستوں کی آبادی کی مصنوعات، پروڈکٹس اور اشیاء کے ذریعہ ہی کی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے چار برسوں کے دوران شمال مشرقی ریاستوں بالخصوص شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے تئیں مرکزی حکومت کی سوچ میں یکسر تبدیلی کا حوالہ دیا۔ایکٹ ایسٹ پالیسی کا مقصد روزگار اور تجارت و کاروبار کے بڑے مواقع بھی پیدا کرنا ہےجو کہ شمال مشرقی ریاستوں کوجنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کے لئے ہندوستان کے اقتصادی اور سفارتی تعلقات کا مرکز بنا دے گا۔
خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کی ترقی میں کنکٹیویٹی اور نقل و حمل کے ذرائع کی اہمیت اور نقل وحمل کی روکاوٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران اس ایشو کو حل کرنے کے لئے زبردست پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں نئے ہوائی اڈے بن چکے ہیں اور ریلوے کے نئے ٹریک تیار ہوگئے ہے۔ ان ریاستوں میں جہاں لوگوں نے کبھی ٹرین نہیں دیکھی تھی وہاں ٹرین پہنچ چکی ہے اور اب اندرون ملک آبی گزر گاہوں کو بھی تیار کیا جارہا ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ شمال مشرقی خطے کو دی جارہی ترجیح اور ا ولیت کے ثبوت کے طور پر انہوں نے حال ہی میں وضع کئے گئے جامع شمال مشرقی صنعتی ترقیاتی پالیسی کا حوالہ دیا۔ اسی طرح انہوں نے1927 کے جنگلات سے متعلق ہندوستانی ایکٹ میں ترمیم اور خصوصی نیتی آیوگ فورم برائے شمال مشرقی کے قیام کا بھی ذکر کیا۔میانمار کے تعلق سے انہوں نے منڈالے ریجن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور شمال مشرقی ہندوستان سے تعلق رکھنے والے تجارتی گروپوں کےد رمیان حال ہی میں حتمی شکل دیئے گئے مفاہمت ناموں کا حوالہ دیا۔