Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدر جمہوریہ نے اِکوا ٹوریل گِنی کی پارلیمنٹ کو خطاب کیا ؛ ملک کی ترقیاتی ترجیحات کے لئے بھارت کے تعاون کا وعدہ کیا

Urdu News

نئی دہلی: صدر جمہوریہ ٔ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کل شام اِکواٹوریل  گَنی  کی پارلیمنٹ کو  خطاب کیا ۔

اس موقع پر صدر جمہوریہ نے کہا کہ جولائی ، 2017 ء میں صدر جمہوریہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اُن کے تین سرکاری دورے افریقہ  کے  رہے ہیں ۔ یہ بھارت کے افریقی بر صغیر کے ساتھ قریبی اور مستقل تعلقات کو مضبوطی فراہم کرتا ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایکوا ٹوریل گنی اور بھارت نے خصوصیات اور چیلنجوں کو آپس میں تقسیم کیا ہے ۔ ایکوا ٹوریل گنی افریقہ کی سب سے مضبوط معیشتوں میں سے ایک کی نمائندگی کرتا ہے ۔ بھارت دنیا کی  سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی اہم معیشت  ہے ۔  ہم دونوں کی امیدیں ہیں کہ  ترقی یافتہ ملک بننے کے لئے فوری اور لازمی اقدامات اٹھائے  جانے چاہئیں  تاکہ ہماری اقتصادی ترقی کا فائدہ معاشرے کے تمام طبقوں کو ملے اور نوجوانوں کو ان کی طاقت کا احساس کرنے کے لئے ایک ماحول بنے ۔  اس کے لئے بھارت اپنی ترقیاتی ترجیحات اور عمل در آمد کے مطابق اکوا ٹوریل  گنی کو تعاون دینے کے لئے تیار ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ چونکہ ایکوا ٹوریل  گنی اپنی معیشت کو تیل  اور گیس کے شعبے  کی پہچان سے  مختلف  کرنا چاہتا ہے ،  وہ بھارت کو اپنے قابل اعتماد معاون کے طور پر دیکھتا ہے ۔  ہم  زراعت اور کانکنی   ، ماہی پروری اور عوامی حفظان صحت ، غذائی وسائل  اور مواصلات کے علاوہ  انفارمیشن ٹیکنالوجی کے  شعبے میں صلاحیت سازی کے  لئے مل کر کام کر سکتے ہیں ۔  بھارت جغرافیائی اور قدرتی وسائل کے سروے اور نقشہ سازی میں ایکوا ٹوریل  گنی کے تکنیکی ماہرین کی مدد کر سکتا  ہے  ۔ بھارت کی زراعت سے متعلق تکنیکی سائنس داں کسی مخصوص معلومات ، مٹی  کے علاوہ کسی مخصوص  زرعی شعبے کی مٹی کا تجزیہ کر سکتے ہیں ۔  اس جانکاری سے کسانوں کو  مٹی کے لئے صحیح  غذائی مواد کی پہچان کرنے میں مدد ملے گی  اور اُن کی پیداوار میں  اضافہ ہو گا ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ایکوا ٹوریل  گنی  اور  بھارت کی شراکت داری  دونوں ممالک کے  ساتھ ساتھ  ،   یہ شراکت داری پوری دنیا کے لئے بھی ہے ۔ سمندری ممالک ہونے کی وجہ  سے  ہم اپنے سمندر کی حفاظت اور تحفظ کے تئیں پابند عہد ہیں ۔ سمندری انتظام اور انصرام کے لئے شفافیت اور اصول پر مبنی نظام کی لگاتار ضرورت ہوتی ہے ۔ بحر الکاہل اور بحرِ ہند   بہنیں ہیں ۔ ان سمندروں سے متعلق نظام اور ان کی حفاظت کے علاوہ ، ہمیں چیلنجوں اور اکثر انسانی آفات کے خطرات کا سامنا  ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ان  چیلنجوں کا مقابلہ ملی جلی کوششوں سے ہونا چاہیئے ۔  ہمارے ممالک کو سمندر کے تحفظ پر ایک دوسرے کا  مزید تعاون کرنا چاہیئے ۔ ہمیں اس بات کو  یقینی بنانے کے لئے مل کام کرنا چاہیئے  کہ سمندر کی ذریعے امن قائم ہو ، دوستانی رشتے بنیں  اور تجارت اور ماحولیات کو فروغ حاصل ہو ۔ دفاع اور قدرتی آفات کا بندوبست نیز صلاحیت سازی میں بھارت کو ایکوا ٹوریل گنی کے ساتھ تعاون کرنے میں خوشی ہو گی اور وہ اپنی تکنیکی اور دیگر صلاحیتیں  بہم پہنچانے کی  پیشکش کرتا ہے ۔

صدر جمہوریہ نے ایکوا ٹوریل گنی کو  اس سال جنوری میں دو سال کے لئے  اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ممبر  چنے جانے پر  مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ، اقوام متحدہ کو مزید موثر   ،  زیادہ مضبوط  ، غیر متعصب  اور آج کے تناظر  میں مزید  فکر مند بنانے کے لئے ایکوا ٹوریل گنی کے ساتھ  کام کرنا چاہتا ہے ۔  انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ایکوا ٹوریل گنی  – افریقہ اور ترقی پذیر ممالک سے جڑے معاملات کو  اجا گر کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کے سامنے  موجودہ   چیلنجز  کا  مقابلہ کرنے میں سرگرم رول ادا کرے گا ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج دہشت گردی کا مسئلہ ایک حقیقت ہے ۔ دہشت گردی ایک عالمی چیلنج ہے  لیکن اس سے آہستہ-آہستہ نپٹا  جا رہا ہے ۔  وسیع عالمی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے ۔  اس سلسلے میں بھارت – اقوام متحدہ  میں  دہشت گردی پر وسیع معاہدہ جلد اختیار کرنے کے لئے ایکوا ٹوریل گنی کا تعاون چاہتا ہے ۔

          بعد میں صدر جمہوریہ نے  ایکوا ٹوریل گنی میں  بھارت  کے سفیر  جناب سشیل کمار سنگھل کے ذریعے ملابو میں  منعقدہ پروگرام میں بھارتی برادری سے ملاقات کی اور اُن سے خطاب کیا ۔

بھارتی نژاد  افراد پر مشتمل  مجمعے سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ  نے کہا کہ بھارت اور ایکوا ٹوریل  گنی کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے بھارتی برادری کا تعاون  بے حد اہمیت رکھتا ہے ۔ حکومت ہند نے  صرف ایک سفیر کو یہاں تعینات کر رکھا ہے لیکن  اس سے ملک میں بھارتی برادری کا ہر ایک فرد بھارت کا ثقافتی سفیر ہے ۔  انہوں نے بھارتی برداری سے گزارش کی کہ وہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی رشتوں کو مضبوط بنانے میں مدد کریں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More