نئی دہلی،؍مئی،صدرجمہوریہ ہند جناب پرنب مکھرجی نے آج مغربی بنگال کے کولکاتا میں ڈاکٹر مالتی ایلن چیری ٹیبل ٹرسٹ کے ذریعے قائم کردہ ڈاکٹر مالتی ایلن نوبل ایوارڈ، ڈاکٹر سرکار ایلن مہاتما ہنمن ایوارڈ اور ڈاکٹر شنکر ایلن سوامی جی ایوارڈ، جو مختلف زمروں میں دئے جاتے ہیں، ممتاز شخصیات کو عطا کئے۔
اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ ڈاکٹر مالتی ایلن چیری ٹیبل ٹرسٹ اور ڈاکٹر سرکار ایلن مہاتما ہنمن اور سوامی جی ٹرسٹ کے ذریعے کی جانے والی کوششیں بہت حوصلہ افزا ہیں جوہومیوپیتھی کی تعلیم اور پریکٹس کو مستحکم کررہی ہیں اور یہ قابل ستائش ہیں۔
صدرجمہوریہ نے کہا کہ ملک کے روایتی طریقہ علاج آیوروید، سدھا، یونانی اور ہومیوپیتھی علاج متبادل نظام ہیں جن کا ہمارے ملک میں کافی اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہومیوپیتھی کے کم خرچ علاج کے طور پر مفید ہونے کے علاوہ حالیہ رجحانات نے ایلوپیتھی نظام میں سائڈ ایفکٹ (مضر اثرات) کی وجہ سے ہومیوپیتھی تیزی سے ایک متبادل علاج کے طور پر فروغ پارہی ہے اور یہ کئی مریضوں کیلئے ایک زیادہ قابل عمل اور سستا طریقہ علاج ثابت ہوتا ہے۔ اسی طرح ایلوپیتھی علاج میں ہونے والے سائڈ ایفکٹ کی وجہ سے لوگ اور زیادہ متبادل طریقہ علاج کو ڈھونڈنے لگے ہیں۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہومیوپیتھی کی بھارت میں، خاص طور پر بنگال میں ایک طویل اور کامیاب تاریخ رہی ہے اس طریقہ علاج کو 1835 میں رومانیہ کے ڈاکٹر جان مارٹن ہونگبرگر نے مہاراجہ پٹیالہ کے دربار میں متعارف کرایا تھا۔ لیکن اس کا عروج کولکاتا میں ہوا جب کولرا ڈاکٹر کے نام سے انہوں نے اس خطرناک بیماری کا زبردست علاج کیا۔ بعد میں ڈاکٹر مہندر لال سرکار، بابو راجن دتا، ڈاکٹر پی سی مجندار، ڈاکٹر وی ایل بھادری اور بی این بنرجی جیسے بہت سے ڈاکٹروں نے بھارت میں ہومیوپیتھی کو قائم کیا۔
صدرجمہوریہ نے ان تمام افراد کو، جنہوں نے یہ ایوارڈ حاصل کیاہے ، مبارک باد دی ہے اور ان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے وہاں موجود لوگوں کو یہ بھی بتایا کہ راشٹرپتی بھون میں ایک آیوش کلینک قائم کیا گیا ہے جس سے بڑی تعداد میں لوگ فائدہ اٹھارہے ہیں۔