نئی دہلی۔ صدر جمہوریہ ہند جناب رامناتھ کووند نے آج ایٹا نگر میں اروناچل پردیش قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں قانون سازوں کو خطاب کیا ۔
قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ انہیں قانون ساز اسمبلی کے ارکان کی حیثیت سے منتخب کیا گیا ہے تاکہ وہ ریاست لوگوں کی خواہشات کی تکمیل کریں اور عوامی خدمات انجام دیں ۔ انتخاب کے بعد وہ اپنے حلقے کے تمام شہریوں کی بشمول ان لوگوں کے جو شاید انہیں ووٹ نہیں دیے ہوں ، نمائندگی کرتے ہیں ۔ قانون ساز کی حیثیت سے وہ عوامی مفادات اور ٹرسٹ کے گارجین ہیں۔ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے قوانین بنائیں جو لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنائیں اور عوامی مشکلات سے متعلق مسائل کو حل کریں۔
صدر جمہوریہ نے کہا ہم سبھی ثقافتی لحاظ سے مالا مال اور متنوع ملک کے شہری ہیں ۔ ہندوستان میں کھانے ، کپڑے ، رسم و رواج یہاں تک کہ مذہبی روایات کے مختلف اقسام ہیں ۔ خواہ وہ تروپتی ہو یا تارنیتر یا توانگ کی بودھ مت کی خانقاہ، یہ ہر ہندوستانی کی ترغیب کا باعث ہیں ہم میں سے ہر ایک کے لیے قابل فخر ہے ۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ اروناچل پردیش کا ‘‘وحدت میں کثرت’’ کا تجربہ ہمارے ملک کے روایات کا خوبصورت اظہار ہے ۔ ریاست میں متعدد نسلی اور مذہبی فرقے ہیں اور وہ سبھی مل جل کر ہم آہنگی کےساتھ رہتے ہیں ۔ یہ تمام ہندوستانیوں کے لیے ایک مثالی ہے ۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ارونا چل پردیش ایک سرحدی ریاست کے طور پر پڑوسی ملکوں کے ساتھ تجارت کرنے کا ایک سنہرا موقع فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اروناچل پردیش ہندوستان کی تجارت اور ایکٹ ایسٹ پالیسی کے تحت آسیان ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے والی ریاست بن جائے گی ۔
اس سے قبل دن میں صدر جمہوریہ نے ایٹا نگر میں وویکانند کیندر کے 40 سال مکمل ہونے کی تقریب میں شرکت کی ۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے اروناچل پردیش میں تعلیم کے شعبہ میں گرانقدر خدمات انجام دینے کے لیے وویکانند کیندر کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ وویکانند کیندر کے اسکولوں نے گروکل نظام کے ذریعہ گرو- شاگرد کی روایت کو زندہ رکھا ہے ۔ اس نے یوگا ، پرنایم، میڈیٹشن، سنسکرت اور ہمارے ماضی کے دیگر ورثے کے ذریعہ ہندوستانی ثقافت کو برقرار رکھا ۔