نئی دہلی۔ ؍ستمبر۔صدر جمہوریہ ہند ، جناب رام ناتھ کووند نے نئی دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں سیاحت کے قومی انعامات عطا کیے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ سیاحت دنیا میں سب سے بڑی صنعتوں میں سے ایک ہے۔ اس کی ترقی کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا بھر میں سیاحوں کی تعداد 1950 میں 2.5 کروڑ تھی جبکہ 2016 میں یہ تعداد 123 کروڑ ہوگئی۔ دنیا کی مجموعی گھریلو پیداوار میں سیاحت کی صنعت سے 10.2 فیصد حصہ ملتا ہے۔ ایسا اندازہ ہے کہ دنیا میں ہر دسواں شخص سیاحت کی صنعت میں کام کرتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت میں بھی بہت بڑی تعداد میں لوگوں کی گزر بسر سیاحت کی صنعت سے ہی ہوتی ہے۔ 2016 میں مجموعی گھریلو پیداوار میں سیاحت سے ہونے والی آمدنی کا حصہ 9.6 فیصد تھا اور مجموعی روزگار میں اس کا حصہ 9.3 فیصد تھا۔ سیاحت کی صنعت روزگار کے مستقل موقع پیدا کرنے اور غریبی کو ختم کرنے میں خاطر خواہ تعاون دے سکتی ہے۔ ایک جائزے کے مطابق سیاحت کی صنعت میں 10 لاکھ روپئے کا سرمایہ تقریباً 90 افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے جبکہ زراعت میں تقریباً 45 لوگوں کو اور مصنوعات سازی میں تقریباً 13 افراد کو روزگار فراہم کرتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ سب کی شمولیت والی سیاحت کی ترقی سے سب کی شمولیت والی معیشت کی ترقی کو استحکام مل سکتا ہے۔ ہر شہری کو چاہئے کہ وہ اپنی سطح پر سیاحوں کو اچھی سے ا چھی خدمات فراہم کرے۔ سیاحتی طو رپر حساس کسی سماج میں حکومت کا کردار محض رہنمائی فراہم کرنا اور ماحول میں سہولیات پیدا کرنا ہوتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ’’ایک وراثتی پروجیکٹ اختیار کرو‘‘ کا آج آغاز کیا گیا ہے۔ یہ اسکیم سیاحت کی وزارت ، ثقافت کی وزارت اور بھارت کے آثار قدیمہ کی کوششوں سے شروع کی گئی ہے جس میں اس بات کی کافی صلاحیت موجو دہے کہ اس سے ہمارے مالامال اور گوناگوں وراثتی یادگار مقام ، سیاح دوست بن جائیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس پروجیکٹ سے ہماری وراثت کو برقرار رکھنے میں مدد ملےگی جس میں سرکاری اور نجی شعبوں کی شراکت داری ہوگی۔