16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

صدرجمہوریہ ہند نے ’’ تعلیمی مہارات کیلئے پرنب مکھرجی ایوارڈ‘‘ عطا کئے

राष्ट्रपति ने ‘प्रणब मुखर्जी शैक्षिणिक उत्कृष्टता पुरस्कार’ प्रदान किया
Urdu News

نئی دہلی، ؍جولائی ؍ صدرجمہوریہ ہند، جناب پرنب مکھرجی نے آج راشٹر پتی بھون میں، پریزیڈنٹ اسٹیٹ  میں واقع ڈاکٹر راجندر پرساد سرو اودے ودیالیہ کےطلباء میں 12ویں جماعت کے سی بی ایس ای امتحان 2017 مجموعی طورپر سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والے طالب علم جناب امن اگروال کو’’ تعلیمی مہارت کیلئے پرنب مکھرجی ایوارڈ ‘‘ عطا کیا۔ اس موقع پر 12ویں جماعت کے سی بی ایس ای امتحان 2017 کیلئے لڑکیوں میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کیلئے تعلیمی مہارات کا اومیتاپال ایوارڈ اور 12ویں جماعت سی بی ایس ای امتحان 2017 میں ، ریاضی میں سب سے زیادہ نمبر حاصل کرنے کیلئے کنجن نما میتھیوایوارڈ(دونوں اعزازات)کماری مسکان شرما کو بالترتیب صدرجمہوریہ کی سکریٹری محترمہ اومیتا پال اور صدرجمہوریہ کےسکریٹری ڈاکٹر تھامس میتھیو نے عطا کئے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں صدرجمہوریہ نے اعزاز حاصل کرنےوالے طلباء کو مبارکباد دی اور زندگی کے ہر شعبے میں مہارات کیلئے جدو جہد کرنے کی تلقین کی۔ صدرجمہوریہ نے نوبل انعام یافتہ ادیب رابندرناتھ کی نظم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے کہ خدمت میں ہی خوشی ہے۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران یومِ اساتذہ کےموقع پر ڈاکٹر راجندرپرساد سرواودے ودیالیہ میں نوجوان طلبہ کی کلاس لیتے وقت انہیں بے حد خوشی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بچے ملک کا مستقبل ہوتے ہیں اور جب وہ ان کے چمکدار چہروں اور چمکیلی آنکھوں کو دیکھتے ہیں، توانہیں پورا اعتماد محسوس ہوتا ہےکہ وہ ملک کو مستقبل میں صحیح سمت میں لے جائیں گے۔ صدرجمہوریہ نے کہا کہ زندگی کے مختلف شعبوں میں مواقع حاصل کریں گے، حالانکہ ہندوستان ایک وسیع اور گوناگوں ملک ہے، لیکن یکجہتی اور وحدت اس کی خصوصیت ہے۔ انہوں نے اعتماد کااظہار کیا کہ یہ بچے والدین، دوستواور پڑوسیوں کی امیدوں کو پورا کریں گے۔

اس موقع پر صدرجمہوریہ کی سکریٹری، محترمہ اومتا پال نے کہا کہ صدرجمہوریہ کی ترغیبی رہنمائی میں گزشتہ پانچ برسوں میں ، ملک میں تعلیمی بنیادی ڈھانچے اور معیار کو سدھارنے اور اپ گریڈ کرنے کیلئے مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے زوردے کر کہا کہ بچوں کو اپنے دماغوں کی جستجو اور تفتیشی صلاحیت کو برقرار رکھنا چاہئے اور نئے مسائل کے حل تلاش کرنے چاہئے۔ انہوں نے اساتذہ سے کہا کہ وہ بچوں میں سوالی تفتیشی ذہن کو برقرار اورزندہ رکھیں، کیونکہ یہی تخلیق اور اختراع کی راہ ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More