نئیدہلی۔ ۔نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیانائیڈو نے طب کے طلباء کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے پیشے میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے ڈسپلن ، خود کو وقف کردینے اور بے لوث خدمت انجام دینے کی اقدار کو مضبوطی سے اپنائیں۔
وشاکھاپٹنم میں گیتم انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اینڈریسرچ کے ، ایم بی بی ایس کے تیسرے سال کے طلباء سے بات کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے انہیں تلقین کی کہ طب ایک باوقار پیشہ ہے اور ان سے کہا کہ وہ ہمیشہ اخلاقیات سے رہنمائی حاصل کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’طب کا پیشہ ایک مشن ہے نہ کہ کوئی کمیشن، لہٰذا اس میں کسی طرح کی لاپروائی یا بھول چوک نہیں ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ڈاکٹروں کو مسیحا سمجھتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ان کے اعتماد کو ٹھیس نہ پہنچائیں۔
اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہ جسمانی سرگرمی کی کمی کی وجہ سے طرز حیات سے متعلق بیماریاں ہورہی ہیں۔ انہوں نے طلباء کو آرام طلبی کی زندگی گزارنے کے خلاف متنبہ کیا۔
چرک اور سشروتا کے طب کے میدان میں تعاون کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارت کبھی وشوگرو کے طور پر جانا جاتا تھا اور بھارتی افراد سائنس کے بہت سے میدانوں میں رہنما کی حیثیت رکھتے تھے۔ انہوں نے اس ضرورت پر بھی زور دیا کہ نوجوانوں کو بھارتی ثقافت، روایات او رریت رواج سے مربوط کیا جائے۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے طلباء کو بتایا کہ ایک پُرمسرت اور تخلیقی زندگی گزارنے کیلئے جذبے کے ساتھ کام کرنا لازمی ہے۔
انہوں نے انہیں یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ اپنی ماں ، مادر وطن، مادری زبان ، اپنے وطن اور اپنے گرو یا استاد کو کبھی نہ بھولیں یا نظرانداز نہ کریں جنہوں نے ان کی شخصیتوں کو ایک شکل عطا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’’بدقسمتی سے نو آبادیاتی حکمرانی کی وجہ سے ہم اپنی مادری زبان بھول رہے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ کوئی شخص اپنے نظریات مؤثر طور پر ظاہر کرنے کیلئے اپنی مادری زبان میں مہارت کا حامل ہو۔ ‘‘