نئی دہلی، 6 مارچ، عالمی سطح پر ملک کو مقام دلانے کے لئے انوکھی منصوعات تیار کرنے پر زور دیتے ہوئے ماحولیات کے وزیر جناب انل مادھو دوے نے کہا ہے کہ کمپنیوں کو اپنی آمدنی کا ایک حصہ تحقیق و ترقی کے لئے خرچ کرنا چاہیے اور انہیں ڈگر سے ہٹ کر کچھ الگ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اگر تجارتی سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) میں پیسے کو خرچ کیا جاسکتا ہے تو پیسے کو تحقیق و ریسرچ کے لئے خرچ کیا جانا چاہیے تاکہ مستقبل میں استعمال ہونے والے نادر اور انوکھی مصنوعات کو تیار کیا جاسکے‘‘۔ جناب داوے نے اس نکتہ کو بھی واضح کیا کہ ہندوستان فطری طور پر محققوں کی سرزمین ہے۔ آریہ بھٹ اور رامانج جیسے محققین اسی مٹی کے سپوت ہیں اور تحقیق ہمارے خون میں شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں صرف ایک چیز کرنے کی ضرورت ہے اور وہ ملک میں مناسب ماحول تیار کرنا اور اپنے وسائل کو اکٹھا کرنا ہے۔
آج نئی دلی میں ہائیڈرو فلورو کاربن منیجمنٹ پلان فیز آؤٹ کے دوسرے مرحلے کی شروعات کے موقع پر منعقدہ تقریب میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے جناب داوے نے ضروری ہنروں کو تیار کرنے اور روزگار پیدا کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی کے بین الاقوامی سطح پر ملک کے اعزاز اور افتخار کے لئے کچھ کرنے کے لئے متاثر کن تحریک دینے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت بین الاقوامی سطح پر ہونے والی بات چیت میں ماحولیاتی مفادات سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گی لیکن ساتھ ہی ساتھ وہ پوری دنیا کی فلاح و بہبود کو بھی ذہن میں رکھے گی۔
کیگالی میں منعقدہ بات چیت کے دوران ملی کامیابی کو ہندوستان کے لئے ایک اہم موڑ قرار دیتے ہوئے ماحولیات کے وزیر نے کہا کہ ملک کے مفادات کو ہمیشہ ذہن میں رکھا جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ایک جہاز کا کپتان سمتوں کے تعین کرنے والے آلے پر کڑی نگاہ رکھتا ہے اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ جہاز صحیح سمت میں جارہا ہے بالکل اسی طرح میں بھی ہندوستان کے مفادات سے کبھی اپنی نگاہ نہیں ہٹاتا ہوں۔ اس موقع پر ایچ سی ایف سی فیز آؤٹ منیجمنٹ پلان مرحلہ دوم کے لئے ایک دستاویز کو بھی جاری کیا گیا۔
اپنے کلیدی خطبے میں ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت میں سکریٹری جناب اے این جھا نے کہا کہ ہمارے پاس تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہوکر اور تحقیق و ترقی کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لئے تیزی کے ساتھ پیش قدمی کرنے کا چیلنج ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تین الگ الگ ایجنسیوں ، ٹیکنالوجی اور اقتصادی تجزیہ پینل (ٹی ای اے پی) سائنٹفک تجزیاتی پینل (ایس اے پی) اور ماحولیات کے اثرات کی تشخیص کے لئے پینل (ای ای اے پی) کا قیام عمل میں لایاگیا ہے۔
ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب آر آر رشمی نے زور دیکر کہا کہ ایچ سی ایف سی فیز آؤٹ کا یہ نہایت اہم مرحلہ ہے لہذا وسیع پیمانے پر انڈسٹری کو شامل ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ صنعت موثر انداز میں منتقلی میں امداد فراہم کرے گی۔ مذکورہ وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب منوج کمار سنگھ نے کہا کہ 2017 مونٹریل پروٹوکول کی تیسویں سالگرہ ہے۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 98 فیصد سے زائد اوزون کو خارج کرنے والے مادے ختم کئے جاچکے ہیں۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے جوائنٹ ڈائرکٹر جناب امت لو نے اس موقع پر شکریہ کے کلمات کہے۔ گجرات فلورو کیمیکلز کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب وی کے جین اور ایس آر ایف لمیٹیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب اشیش بھارت رام نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔
5 comments