نئی دہلی، ایشیائی ترقیاتی بینک ( اے ڈی بی ) اور حکومت ہند نے آج یہاں 150 ملین ڈالر کے قرض پر دستخط کئے ہیں ۔ یہ رقم مغربی بنگال اور ہندوستان کے شمال مشرقی خطے میں سڑک رابطے کو بہتر بنانے اور بین الاقوامی تجارتی کاریڈور کی صلاحیت کو بڑھانے پر خرچ کی جائے گی ۔ 500 ملین ڈالر کے جنوب ایشیائی ذیلی علاقائی معاشی تعاون سڑک رابطہ سرمایہ کاری پروگرام کے لئے ٹرانچی 2 قرض معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں جناب سمیر کمار کھرے اور اے ڈی بی کے انڈیا ریزیڈنٹ مشن کے کنٹری ڈائرکٹر جناب کینی چی یوکو یاما شامل ہیں ۔ جناب سمیر کمار نے حکومت ہند کی طرف سے دستخط کئے ، جو وزارتِ خزانہ میں معاشی امور کے محکمے میں ایڈیشنل سکریٹری ہیں ۔ 2014 ء میں منظور کئے گئے پروگرام کا مقصد ہندوستان کے شمالی بنگال اور شمال مشرقی خطے میں تقریباً 500 کلو میٹر سڑکوں کو توسیع دینا ہے ، جس سے دیگر سارک ممبر ملکوں اور ہندوستان کے اندر موثر اور محفوظ نقل و حمل کو یقینی بنایا جا سکے گا ۔
منی پور ریاست کے لئے پروجیکٹ سمجھوتے پر دستخط انڈر سکریٹری ( ورکس ) جناب شیخ عبد الحکیم نے کئے اور نیشنل ہائی ویز اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی کارپوریشن لمیٹیڈ کے لئے دستخط جناب ڈبلیو بلاہ نے کئے ، جو ایگزیکیٹو ڈائرکٹر ( ورکس ) ہیں ۔
قرض کے سمجھوتے پر دستخط کے بعد جناب سمیر کمار کھرے نے کہا کہ یہ پروگرام علاقائی رابطے کے لئے ایک اہم پہل ہے ، جس کا مقصد اہم سڑکوں کو جدید بناکر شمالی بنگال – شمال مشرقی خطے کے بین الاقوامی تجارتی کاریڈور کے لئے گھریلو اور علاقائی تجارت میں اضافہ کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنوب ایشیا میں علاقائی رابطے کو فروغ دینے کی ہندوستان کی کوششوں کو استحکام فراہم کرے گا ۔
اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے جناب یوکو یاما نے کہا کہ نیا قرض منی پور میں اہم شاہراہ اور ریاستی شاہراہوں کی تجدید کاری میں مدد فراہم کرے گا اور اندرون ملک ملانے والی سڑک نیٹ ورک اور پڑوسی ملکوں کے درمیان آخر تک رابطے کے لئے ایک اہم بین الاقوامی پل ثابت ہو گا ۔
ٹرانچی 2 پروجیکٹ منی پور میں قومی شاہراہ کے تقریباً 65 کلومیٹر امپھال – موریہہ سیکشن کو جدید بنائے گا اور اس سے بھارت اور نیپال کے درمیان 1.5 کلومیٹر بین الاقوامی پل کی تعمیر ہو سکے گی اور پروجیکٹ – I کے تحت امپھال اور تامینگ لونگ کے درمیان منی پور میں تقریباً 103 کلو میٹر ریاستی شاہراہ کی تعمیر ہو گی ۔
انتہائی غربت کو جڑ سے ختم کرنے کی اپنی کوششوں پر قائم رہتے ہوئےاے ڈی بی ایک خوش حال ، جامع اور پائیدار ایشیا بحر الکاہل کے حصول کے تئیں عہد بند ہے ۔ یہ 1966 ء میں قائم ہوا تھا ۔ اس کے 67 ارکان ہیں ، جن میں خطے کے 48 ارکان ہیں ۔