ہندوستان کے پرانے دوست صدر محمود عباس کاہندوستان کے سرکاری دورہ پر استقبال کرکے مجھے بے حد خوشی ہورہی ہے۔ ہندوستان اور فلسطین کے درمیان تعلقات ہماری اپنی تحریک آزادی کے دنوں سے ہی طویل عرصے کی یکجہتی اور دوستی کی بنیادیں قائم ہیں۔ ہندوستان فلسطین کاز کی مسلسل حمایت کرتا رہا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ فلسطین کا ایک خود مختار، آزاد، متحدہ اور مستحکم ملک کا خواب پورا ہو اور پرامن طریقے سے اسرائیل اور فلسطین دونوں ایک سات رہیں۔
دوستو!
صدر محمود عباس اور میرے درمیان ابھی ابھی بامعنی اور تفصیلی بات چیت ختم ہوئی ہے۔ اس سے ہماری شراکت داری میں مزید مضبوطی آئے گی۔ ہم نے مغربی ایشیاء کے حالات اور مشرق وسطیٰ میں امن عمل کے بارے میں وسیع تبادلہ خیال کیا ہے۔ ہم اس بات پر متفق ہوئے ہیں کہ مغربی ایشیاء کے چیلنجوں کا حل پائیدار سیاسی بات چیت اور پرامن طریقے سے ہی کیا جانا چاہئے۔ ہندوستان فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جلد از جلد بات چیت شروع ہونے کی امید کرتا ہے تاکہ دونوں فریق ایک جامع حل تلاش کرسکیں۔ دو طرفہ سطح پر ہندستان فلسطین کا سودمند ترقیاتی ساجھیدار رہنے کے تئیں پوری طرح عہد بند ہے۔ صدر محمود عباس اور میں نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ دونوں فریق عملی اشتراک وتعاون کے ذریعہ فلسطین کی معیشت کی تعمیر کیلئے کام کریں گے اور فلسطین کے لوگوں کی زندگی کو بہتر کرنے کیلئے تعاون کریں گے۔ ہم فلسطین کی ترقی اور صلاحیت سازی کی کوششوں میں تعاون کرنا جاری رکھیں گے۔ ہندوستان اور فلسطین کے درمیان آج جو معاہدے ہوئے ہیں اس میں اس سمت میں اشتراک وتعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عہد کی توثیق ہے۔ ہم نے انفارمیشن ٹیکنالوجی، نوجوانوں اور ہنر مندی کے فروغ کے شعبوں میں ہندوستان کے ذریعہ فراہم کردہ امداد پر خصوصی زور دیا ہے۔ ہندوستان رملہ میں تجرباتی ٹیکنو پارک پروجیکٹ کیلئے مالی امداد فراہم کررہا ہے۔ تکمیل کے بعد یہ فلسطین میں ایک آئی ٹی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے ذریعہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق تمام ٹریننگ اور خدمات ایک ہی جگہ دستیاب ہوں گی۔ ہم آئندہ اپنے تہذیبی لین دین میں نئے عناصر مثلاً یوگا کو شامل کرکے اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اگلے ماہ یوگا کے بین الاقوامی دن کے موقع پر بڑی تعداد میں فلسطینی لوگ شریک ہوں۔ آخر میں، میں صدر محمود عباس اور ان کے وفد کے ہندوستان میں ایک پرلطف اور سودمند قیام کیلئے آرزو مند ہوں۔ میں ہندوستان اور فلسطین کے دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے صدر محمود عباس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتاہوں۔