نئی دہلی، رسائی میں بہتری پیدا کرنے سے متعلق قومی کانفرنس کے موقع پر آج یہاں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر جناب تھاور چند گہلوت نے مختلف ریاستوں اور مرکز کے زیر انتطام علاقوں کی 100 قابل رسائی ویب سائٹس کا افتتاح کیا۔ یہ معذور افراد کو بااختیار بنانے کے سلسلہ میں ایک زبردست قدم ہے۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزرائے مملکت جناب وجے سامپلا اور جناب کرشن پال گوجر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ متعلقہ محکمہ کی سکریٹری محترمہ شکنتلا ڈی گاملن اور سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت ، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت ، شہری ہوا بازی کی وزارت ، اطلاعات و نشریات کی وزارت ، ریلوے کی وزارت ، مکانات اور شہری ترقیات کی وزارت کے اعلی افسروں نے کانفرنس میں شرکت کی اور زندگی کے مختلف شعبے میں رسائی پر عمل درآمد کے شعبے میں اپنے قیمتی مشورہ پیش کئے۔
قابل رسائی ویب سائٹیں وہ ویب سائٹیں ہیں جن کو معذور افراد دیکھ سکتے ہیں، سمجھ سکتے ہیں ، چلاسکتے ہیں، ویب کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتے ہیں اور وہ ویب سائٹ کے سلسلہ میں اپنا رول بھی ادا کرسکتے ہیں۔ معذور افراد (دیویانگجن) کو بااختیار بنانے سے متعلق محکمے نے ای آر این ای ٹی انڈیا کے ذریعہ قابل رسائی ہندستان مہم کے تحت ریاستی حکومتوں اور مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کی ‘ویب سائٹ ایکسیسبلیٹی پروجیکٹ’ شروع کیا تھا جو کہ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت کے تحت ایک خودمختار سائنسی سوسائٹی ہے۔ اس اقدام کا مقصد کل ملاکر 917 ویب سائٹوں کو قابل رسائی بنانا اور ان کے لئے رقمیں فراہم کرنا تھا۔ اس پروجیکٹ کے تحت اب 100 ویب سائٹوں کو قابل رسائی بنایا جاچکا ہے۔
اس قومی کانفرنس کا مقصد ریاستی حکومتوں میں اہلکاروں سمیت اس معاملے سے دلچسپی رکھنے والے مختلف افراد کے درمیان رسائی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا تھا۔ یہ کام معذور افراد کے 2016 کے حقوق کے تحت کیا جانا ہے۔ قابل رسائی ہندستان مہم کے تین اہم اجزاہیں یعنی ماحولیات پر توجہ ، ٹرانسپورٹ اور اطلاعات اور مواصلات نیز ماحولیاتی نظام تک رسائی۔
سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر نے اپنی تقریر میں کہا کہ دیویانگجن ہمارے معاشرے کا ایک لازمی حصہ ہیں اور ہمیں ان کی فلاح وبہود کے لئے ایک اہم رول ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل رسائی ہندستان مہم سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے تحت معذور افراد کو بااختیار بنانے کی محکمے کی ایک شاندار قومی مہم ہے۔ اس مہم کا مقصد پورےملک میں معذور افراد کے لئے روکاوٹوں سے پاک ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ ایسے لوگ محفوظ اور باوقار زندگی گذار سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت نے دیویانگجنوں کو سہارا دینے والے سامان کی تقسیم کے لئے تقریباً5800 اے ڈی آئی پی کیمپ منعقد کئے تھے۔ انہوں نے رائے ظاہر کی کہ اس طرح کی قابل رسائی ویب سائٹیں دیونگجنوں کی بھلائی کے لئے سرکاری پالیسیوں اور اسکیموں کی مناسب معلومات فراہم کرنے میں ایک اہم رول ادا کریں گی۔
جناب وجے سامپلا نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج ہم کافی آگے آچکے ہیں لیکن ابھی ہمیں 100 قابل رسائی ویب سائٹوں کے ذریعہ قابل رسائی ہندستانی مہم کے سلسلہ میں کچھ اور قدم آگے بڑھانے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیوناگجنوں کو بااختیار بنانے کا محکمہ اس سلسلہ میں قابل ستائش کام انجام دے رہا ہے۔
جناب کرشن پال گرجر نے اپنی تقریر میں بتایا کہ سماجی انصاف اور دیویانگجنوں کی فلاح و بہبود کی وزارت کے معذور افراد سےمتعلق محکمے نے پچھلے ساڑھے تین سالوں میں بہت سے انقلابی قدم اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم دیونانگجنوں کو بااختیار بنائیں تاکہ وہ معمول کی زندگی بسر کرسکیں۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےمتحرمہ ڈی گیملن نے بتایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے محکموں پر زور دیا کہ وہ کوئی بھی خدمت فراہم کرتے وقت خواہ وہ جسمانی ہو، بنیادی ڈھانچےسے متعلق ہو یا اطلاعات ٹکنالوجی کے بارےمیں ہو، ہمیں قابل رسائی معیارات اختیار کرنے چاہئے۔
معذور افراد کو بااختیار بنانے سے متعلق محکمے کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ ڈولی چکرورتی نے دیہی رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ دیہی علاقوں میں منصوبہ بندی کی رسائی کے معاملے میں کافی فرق پایا جاتا ہے اور شہر کاری کے بڑھتے ہوئے دور میں دیہی علاقوں کے بارے میں بات کم کی جاتی ہے۔
ای آر این ای ٹی انڈیا (ایم ای آئی ٹی وائی) اس پروجیکٹ پر عمل درآمد کررہا ہے جس کے لئے رقمیں دیویانگجنوں کو بااختیار بنانے سے متعلق محکمہ قابل رسائی ہندستانی مہم کے تحت فراہم کررہا ہے۔ اب تک ویب سائٹو ں کی فہرست سے 27 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 917 ویب سائٹوں کو چنا جاچکا ہے ۔ یہ فہرست سماجی فلاح و بہود کے محکموں نے فراہم کی ہے۔