http://stcmis.gov.inنئی دہلی ، 13 مارچ ۔قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب جسونت سنگھ بھابھور نے لوک سبھا میں اپنے ایک تحریری جواب میں بتایا کہ موجودہ طور پر شیڈیولڈ ٹرائب کمپوننٹ (ایس ٹی سی ) کے نام سے موسوم ٹرائبل سب پلان کے تحت مالیہ کی تخصیص اور اخراجات پچھلے کئی برسوں سے جاری ہے۔ کل 35 مختلف مرکزی وزارتوں اور محکموں نے پچھلے تین برسوں کی مدت یعنی 15-2014 سے 17-2016 تک 62947.82 کروڑروپے کا سرمایہ اپنے ترقیاتی کاموں کے لئے استعمال کیا ہے ۔15-2014 میں 19920.72 کروڑروپے اس کام کے لئے خرچ کئے گئے تھے جبکہ 16-2015 میں 21216.54 کروڑروپے اور 17-2016 کے دوران 21810.56 کروڑروپے خرچ کئے گئے تھے ۔سال 15-2014 کے دوران اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے نے 4707.15 کروڑروپے خرچ کئے ہیں ، جو تمام دعوے داروں کی رقوم میں سب سے زیادہ ہیں ۔ اس سلسلے میں دوسرے نمبر پر قبائلی امور کی وزارت کے ذریعہ خرچ کیا جانے والا سرمایہ 3832.20 اورتیسرے نمبر پر دیہی ترقیات کی وزارت کے ذریعہ استعمال کیا جانے والا 3314.27 کروڑروپے کا سرمایہ ہے ۔
قبائلی امور کی وزارت نے سال 16-2015 اور 17-2016 میں سب سے زیادہ یعنی علی الترتیب 4472.26 کروڑروپے اور 4793.96 کروڑروپے کا سب سے زیادہ سرمایہ خرچ کیا ہے ۔ جبکہ دوسرے نمبر پر اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے نے ٹی ایس پی میں علی الترتیب 4287.24 کروڑروپے اور 4343.98 کروڑروپے خرچ کئے ہیں ۔
جنوری 2017 میں ایلوکیشن آف بزنس رولز (اے بی آر ) میں ترمیم کی گئی تھی ۔ جہاں قبائلی امور کی وزار ت (ایم او ٹی اے ) کو نیتی آیوگ کے تیار کردہ ڈیزائن اور نظام پرمبنی مختلف وزارتوں کے شیڈیول ٹرائبل کمپوننٹ (ایس ٹی سی ) فنڈ پر نگاہ رکھنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں اس وزارت نے 2017 سےhttp://stcmis.gov.in کے عنوان سے جانچ اور نگاہ رکھنے کا ایک نظام شروع کیا ہے ۔
ٹرائبل سب پلان (ٹی ایس پی ) کے تحت عمل آوری متعلقہ مرکزی وزارتوں / محکموں اورریاستی سرکاروں کی ہوگی۔