17.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

قومی کانفرنس ‘زراعت2022۔-کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کے لئے تعارف

Urdu News

نئی دہلی، زراعت  اور کسانوں کی فلاح و بہبود  کی وزارت  (ایم او اے  اینڈ ایف  ڈبلیو)  نئی دہلی کے پوسا میں  واقع    نیشنل ایگریکلچر سائنس کمپلیکس  (این اے ایس سی) میں ‘زراعت-2022 کسانوں کی آمدنی  دوگنی کرنے ’ کے عنوان کے تحت  ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کررہی ہے۔   یہ دو روزہ کانفرنس  19 اور 20 فروری 2018 کو منعقد ہوگی۔    یہ کانفرنس   زراعت اور کسانوں سے متعلق  بہت اہم مسائل کی شناخت   اور ان کا معقول حل تلاش کرنے کے سلسلہ میں عزت مآب وزیراعظم کےمشورہ پر    منعقدکی جارہی ہے۔     کانفرنس کا اصل مقصد   معقول سفارشات پر اتفاق رائے پیدا کرنا جس سے   2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے   کے حکومت کے خواب کو شرمندہ ٔ تعبیر کرنے میں مدد ملے گی۔     اس کا نظریہ   قابل عمل حل تلاش کرنا  ہے۔ جس پر   ملک میں کسانوں   کے فوائدہ کے لئے    عمل درآمد کیاجاسکے ۔ حکومت شرکا کے  مشورہ    حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے جن سے  زراعت کے تمام شعبوں   جن سے  متعدد ذیلی شعبوں میں    طویل مدتی مداخلتوں   کے مثبت نتائج حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔     اس میں  اس ابتدائی شعبے  کے انسانی عنصر  یعنی    کسانوں پر  توجہ مرکوز کی جائے گی۔    یہ کسانوں کے لئے  مخصوص   شعبہ ہوگا۔

 کانفرنس کے لئے کم و بیش   سات  وسیع مراکز کی شناخت کی گئی ہے اور ان میں سے کچھ  ذیلی مرکزی خیال  (جدول 1) بھی   ہیں  ۔ کانفرنس کے شرکا میں    کسان ، کسانوں کی تنظیمیں،  سائنس داں ، ماہرمعاشیات ،   ماہر ین تعلیم،تجارتی صنعت ، پیشہ ور   ادارے ،  غیر سرکاری ادارے  (این جی او) پالیسی ساز  شامل ہیں اور  افسران کو  مختلف  مرکزی خیال   اور ذیلی  مرکزی خیال    تفویض کئے  گئے ہیں جس  میں موضوعات کو مختلف پہلو سے  جانچ  کرنا  اور  جامع سفارشات کرنا شامل ہیں۔  اعلی افسران   مختلف شعبو ں کی قیادت کررہے ہیں جن میں    زراعت  ، باغبانی  ،مویشی پروری   ، ڈیئرنگ  اور ماہی پروری،   ، مارکیٹنگ اور امداد باہمی شامل ہیں ، ان سے   متعلقہ شعبوں میں      ان کے تجربات   طلب کئے گئے ہیں جن سے   قومی اور ریاستی سطح کی پالیسیوں اور پروگراموں میں ہم آہنگی  پیدا کرنے  میں مدد ملے گی۔ توقع ہے کہ   حکمت عملی کے عملدرآمد   کے علاوہ     ان مشوروں سے   حاصل ہونے والے نتائج   کو 2022 تک کسانوں کی آمدنی   دوگنی کرنے کی   حکومت کی  حکمت عملی میں شامل کیا جائے گا ۔  اس کے لئے   بین وزارتی کمیٹی اپنی  حکمت عملی کو عملی شکل دے رہی ہے۔

کانفرنس  کے پہلے دن زراعت   اور کسانوں کی فلاح و بہبود  کے وزیر،  ہماچل پردیش  کے گورنر،   نیتی آیوگ  کے وائس  چیئرمین، زراعت   اور کسانوں  کی فلاح و بہبود  کی وزارت  کے وزرائےمملکت ، نیتی آیوگ  (زراعت)  کے رکن  وغیرہ  شرکت کریں گے۔ مختصر افتتاحی اجلاس  کےبعد کانفرنس   کا تکنیکی  اجلاس شرو ع ہوگا۔   کانفرنس کے تکنیکی  اجلاس میں نیتی آیوگ  (زراعت)  کے رکن  اپنا مقالہ  پیش  کریں گے  جس میں  اجلاس  کا پس منر طے کیا جائے گا۔ بعد ازاں وزارت  کے  جوائنٹ سکریٹری  اپنی اپنی   اسکیموں کی تفصیلات  پیش کریں گے۔

 اجلاس کے دوسرے دن   یعنی   20 فروری 2018 کو   ہر ایک مرکزی خیال  سے متعلق گروپ     لنچ کے وقت تک   اپنے مقالے و سفارشات کو حتمی شکل دیں گے اور   کانفرنس کے حتمی اجلاس میں   جو سہ پہر ساڑھے چار بجے شروع ہوگا  ، عزت مآب وزیراعظم کی موجودگی میں اپنا مقالہ پیش کریں گے۔

ہماچل پردیش کے گورنر  جناب   آچاریہ  دیو ورت جی نے   جنہیں زراعت میں کافی دلچسپی ہے، انہوں نے کانفرنس میں شرکت  کے لئے اپنی رضا مندی دے دی ہے اور کانفرنس کے دونوں دن  غوروخوض   میں حصہ لیں  گے اور رہنمائی کریں گے۔

 منتخب شرکا   جن کی تعداد تقریباً 300  ہے، ان کا مختلف  پس منظر ہے  ، انہیں   پورےملک سے مدعو کیا گیا ہے۔   امید ہے  کہ وہ   کانفرنس میں   اپنے تجربات کو پیش کریں گے۔   غوروخوض کو جامع   اور مفید  بنانے کی غرض سے وزارت نے     حسب ذیل کام کئے ہیں۔

1۔ شرکا کو  ہر ایک مرکزی خیال تفویض کیا گیا ہے  جس میں  رینڈم مکس  شامل ہے اور ہر ایک  کی قیادت ، رابطہ کار (حکومت سے باہر ) اور آسانیاں فراہم کرنے والے کے ذریعہ مدد کی جائے گی جو کہ وزارت   میں جوائنٹ سکریٹری ہوگا۔

2۔تمام شرکا کو    معروف اداروں / تنظیموں کے ذریعہ تیار کردہ   تمام مرکزی خیال سے متعلق   بیک گراؤنڈ  مواد مہیا کرایا گیا ہے۔

3۔شرکا کے فائدہ کے لئے  ہنڈ بک تیار کیا گیا ہے جس میں وزارت زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہود  دوسری وزارتوں / محکموں کی مختلف اسکیمیں  ، پروگرام  اور مشن  شامل ہیں  جو زرعی شعبے کے لئے معاون ہیں۔

4۔سب سے اہم  سہولت فراہم کرنے والوں کو   الیکٹرانک  پلیٹ فارم ای میل ،  واٹس گروپ وغیرہ  کا استعمال کرکے ایک ماہ تک کے   ورکشاپ    میں غورخوض کے قابل بنایا گیا ہے۔    کچھ مرکزی خیال کے رابطہ کاروں کے لئے میٹنگوں کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے   کانفرنس کے آخری اجلاس  یعنی 20 فروری کو  کانفرنس میں شرکت پر  اتفاق  کرلیا ہے  وہ تمام مقالے  خود سنیں گے  لہذا   وہ زراعت کی ترقی اور کسانوں کی فلاح و بہبود پر اپنے خیالات اور نظریات  بھی پیش کریں گے۔

  وزات نے  متعدد مرکزی وزرا کو  ان کے مشورہ اور رہنمائی  کے لئے  دعوت دی ہے۔     در حقیقت وزارت  کو  قبل ہی    نائب صدر جمہوریہ   ،  وزیر داخلہ  ، سڑ ک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں نیز   آبی وسائل   ، ندیوں کی ترقی  اور گنگا کی صفائی کے مرکزی وزیر     اور  ہماچل پردیش کے گورنر کے مشوروں سے   فائدہ ہو ا ہے۔ وزات نے ملک میں   کسانوں  کے مسائل پر  وسیع تبادلہ خیال کیا ہے۔

 امید ہے وزارت زراعت کو کانفرنس میں   حاصل ہونے والی  اہم معلومات     سے فائدہ ہوگا کیونکہ  یہ کانفرنس  زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر  جناب رادھا موہن سنگھ اور  وزرائے مملکت جناب   پرشوتم روپالا  ، جناب گجیندر سنگھ شیخاوت  اور محترمہ کرشنا راج    کی  رہنمائی میں   منعقد کی جارہی ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More