نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ شری مائیلاپور پونّو سامی سیواگ ننم (ما.پو.سی) کی کہانیوں کو سبھی اسکولوں میں پڑھایا جانا چاہئے۔ صدر جمہوریہ نے آج چنئی میں 23ویں سالگرہ کی یاد میں ما.پو.سی پر ’اینادھو پورٹّم‘ نامی سوانح حیات کے اجراء کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ اس موقع پر تمل ناڈو کے ماہی پروری اور عملہ اور انتظامی اصلاحات کے وزیر جناب ڈاکٹر جے کمار اور دیگر معززین موجود تھے۔
نائب صدر نے ایک مجاہد آزادی، تمل ادب کے ایک اسکالر اور ایک عظیم لیڈر کی حیثیت سے ما.پو.سی کے ذریعے دی گئی غیر معمولی خدمات کو یاد کیا۔ نائب صدر نے کہا کہ وہ ایک ایسے عظیم لیڈر تھے جنہوں نے تمل ناڈو ، تمل زبان اور تمل ثقافت کو ایک نئی شناخت دی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ما.پو.سی کی ادبی صلاحیتیں بے مثال تھیں اور انہوں نے ’سیلپّاتھی کرم ‘ کو اپنا مطمح نظر بنایا اور پورے تمل ناڈو میں اس رزمیہ کی ترویج کی ۔ وی او چدمبرم پلائی پر ان کی تخلیق ’کپالوٹیا تھمیزان ‘ اس قدر مقبول ہوئی کہ وہ ان کا قلمی نام بن گئی ۔
نائب صدر نے کہا کہ ما.پو.سی سے کئی تاریخی واقعات وابستہ ہیں، نہ صرف یہ کہ اساطیری شخصیات کی سوانح حیات کی انہوں نے تعریف کی۔ بلکہ ان واقعات کو بھی انہوں نے سراہا جس نے بھارت کی تشکیل کی جیسا کہ آج ہم جانتے ہیں۔ نائب صدر نے کہا کہ قوم پرستانہ تحریک میں تمل ناڈو کے رول پر ’ودوتھالائی پورل تھامیزگم‘ان کی ایک زبردست تالیف ہے۔
یہ کہتے ہوئے کہ ما.پو.سی مادری زبانوں کے بہت زیادہ استعمال کے ذریعے روایتی جڑوں کو مضبوط کرنے میں پختہ یقین رکھتے تھے، نائب صدر نے کہا کہ وہ تمل زبان اور تمل ثقافت سے محبت کرتے تھے اور انہوں نے ایسا مقبول عام نعرہ دیا جس سے تمل ناڈو کا ہر گھر گونج اٹھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’انگم تمل –ایدھیلم تمل‘‘ اس کا مطلب ہے ’’تمل ہر جگہ-تمل ہر چیز ‘‘۔
نائب صدر نے کہا کہ ہماری قدیم اور ثقافتی وراثت میں جو سب سے بہتر ہے اس کا تحفظ کرنے اور اس کی تشہیر کرنے کی ضرورت ، ترقی کے لئے شمولیت پر مبنی انسانی طریقہ کار ، عام شہریوں کے لئے دیکھ بھال اور فکر مندی اور ان سب سے بڑھ کر قومی تناظر میں ہر ایک ریاست کی تنوع کو پہچاننا آج بھی ہم میں سے ہر ایک کے لئے سب سے زیادہ موزوں مدعے ہیں۔
نائب صدر نے کہا کہ انسانیت کا مضبوط دھاگہ جسے ما.پو.سی جیسے عظیم دور اندیش رہنماؤ ں نے پھیلایا ہے، وہ مختلف لوگوں کو بہتر مستقبل کے لئے جدوجہد کرنے کےلئے ایک ساتھ اکٹھا کر سکتا ہے۔ نائب صدر نے مزید کہا کہ ہمارے بچوں کو اس عظیم ملک کے معماروں کے ذریعے دی گئی قربانیوں کو یاد کرنا اور سمجھنا چاہئے اور ان کی تعلیمات سے انہیں عبرت لینی چاہئے اور ان کی زندگیوں سے ترغیب لینی چاہئے۔
یہ کہتے ہوئے کہ ما.پو.سی ایک آفاقی رہنما تھے، نائب صدر نے کہا کہ وہ مذہب یا ذات پات یا نسل کی بنیاد پر لوگوں کے درمیان کسی قسم کی کوئی تفریق نہیں کرتے تھے۔ وہ ایک سچے رہنما تھے۔