نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند، جناب وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ ماحولیات ہم سبھی کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ گاڑیوں سے نکلنے والی آلودگی ایک بڑی تشویش ہے۔ جناب ایم وینکیا نائیڈو آج نئی دہلی میں فیڈریشن آف آٹو موبائل ڈیلرس ایسوسی ایشن کے ذریعہے منعقدہ 10 ویں آٹو سمٹ کا افتتاح کرنے کے بعد حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کے ذریعہ ای۔ موبیلیٹی کو فروغ دینے کا وقت آگیا ہے کیونکہ بجلی سے چلنے والی گاڑیاں مسافروں کے نقل و حمل کے لئے ایک نہایت اہم متبادل ہے اور اس سے آٹو سیکٹر میں ضروری تبدیلیاں ہونے کی توقع ہے۔ علاوہ ازیں یہ ماحول دوست بھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ایک شکل میں تغیر و تبدیلی کی ضرورت ہے۔ مینو فیکچرروں، سپلائروں یا ڈیلروں کو اخلاقی معیارات کا لحاظ رکھنا چاہیے۔ یہ وقت ہے کہ آٹو موبائل انڈسٹری، آٹو موبائل انڈسٹری کے ڈیلر ، ماحولیات کے ماہرین، سائنس داں اور عام آدمی ایک ساتھ ہاتھ ملائیں اور گاڑیوں کی آلودگی کو کم کرنے کے لئے اہم اقدامات کریں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کاربن ڈائی آکسائڈ اخراج کو کم کرنے کا شدید خواہاں ہے اور ای۔ گاڑیوں کی طرف پوری توجہ دی جارہی ہے تاکہ گاڑیوں سے آلودگی کے اخراج کو کم کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے یہاں ماحول دوست اور بجلی سے چلنے والی گاڑیوں بشمول ہائی برڈ ٹکنالوجیوں کو استعمال کرنے کے بے پناہ امکانات ہیں۔ ای۔ گاڑیوں کے استعمال سے آپریٹنگ لاگت میں بھی کمی آئے گی۔ علاوہ ازیں گیسولین انجن کے مقابلے زیادہ صلاحیت رہے گی۔ مزید برآں مقامی طور پر تیار کردہ قابل تجدید توانائی کے استعمال کے ذریعہ فوسل اینرجی پر انحصار میں بھی کمی واقع ہوگی۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ گاڑیوں کی چارجنگ کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر اور ای گاڑیوں کے فروغ کے لئے درست ماحولیاتی نظام پیدا کرنے کی طرف زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مقامی سطح پر ای وی بیٹریوں کی مینوفیکچرنگ سے ملک میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے اور ضروری معلومات مہیا ہونے سے صارفین کو نئی ٹکنالوجی کو قبول کرنے میں مدد ملے گی۔ ہندوستانی آٹو موٹیو صنعت اور تنظیموں مثلاً ایف اے ڈی اے کو مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے تیار رہنا چاہیے۔ اس کے لئے انہیں نئی، صاف ستھری ٹکنالوجیاں جو کہ اختراعی اور ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار بھی ہیں، اپنانے کی ضرورت ہے۔