نئی دہلی، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اقتصادی امور سے متعلق کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے) نے اُس تجویز کو اپنی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت مارکٹ ٹرانسپورٹیشن ایندھنوں کو مجاز اختیارات دینے کے لئے متعلقہ رہنما خطوط پر نظر ثانی کی جانی ہے۔ اس کے نتیجے میں پٹرول اور ڈیژل کی مارکیٹنگ کے لئے متعلقہ رہنما خطوط میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا راستہ ہموار ہو سکے گا۔ مارکٹ ٹرانسپورٹیشن ایندھنوں کے سلسلے میں مجاز اختیارات دینے سے متعلق موجودہ پالیسی پر 2002 کے بعد گزشتہ 17برسوں سے نظرثانی نہیں کی گئی ہے۔ اسے بدلتی ہوئی منڈی صورتحال سے ہم آہنگ رکھنے کے لئے بھی ایسا کرنا ضروری ہے۔ ساتھ ہی ساتھ نجی سرمایہ کاروں کے ذریعہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ، جس میں اس شعبے کے غیر ملکی سرمایہ کار بھی شامل ہیں، کی حوصلہ افزائی کا پہلو بھی شامل ہے۔ مذکورہ نیم پالیسی شفاف پالیسی رہنما خطوط کے ساتھ ایز آف ڈوئنگ بزنس کو فروغ دے گی۔ یہ پالیسی اس شعبے میں براہ راست اور بالواسطہ روزگار کو فروغ دے گی۔ مزید تعداد میں خردہ آؤٹ لیٹ کھولے جائیں گے، جس کے نتیجے میں صارفین کے لئے بہتر مسابقت اور بہتر خدمات فراہم ہو سکیں گی۔
اہم نکات اور اہم اثرات:
- نجی شرکاء کار کے لئے اس شعبے میں داخل ہونے کے لئے کم سے کم مداخلت اور پابندیاں ہوں گی۔مجاز اختیارات حاصل کرنے کے خواہشمند اداروں کو موجودہ 2ہزار کروڑروپے کی پیشگی سرمایہ کاری شرط کی بجائے 250کروڑ روپے کی کم از کم سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہوگی۔
- غیر تیل کمپنیاں بھی خردہ شعبے میں سرمایہ کاری کر سکیں گی۔ تیل اور گیس کے شعبے میں ماقبل سرمایہ کاری کی ضرورت یعنی تیل کی کھوج اور پیداوار، تیل صاف کرنے، پائپ لائنوں، ٹرمنل وغیرہ میں پیشگی سرمایہ کاری کی شرط ہٹا دی گئی ہے۔
- جو ادارے مارکٹ میں مجاز اختیارات پٹرول اور ڈیژل کے لئے حاصل کرنے کے خواہشمند ہوں گے، وہ خوردہ اور بڑی مقدار دونوں شکلوں میں علیحدہ علیحدہ طو رپر یا ایک ساتھ اس طرح کے اختیارات حاصل کرنے کی درخواستیں گزار سکیں گے۔
- کمپنیوں کو یہ رعایت دی گئی ہے کہ وہ منڈی مجاز اختیارات کے لئے مشترکہ کاروبار یا ذیلی ادارے کھول سکتے ہیں۔
- روایتی ایندھنوں کے علاوہ مجاز ادارے اپنی جانب سے کم از کم ایک نئے متبادل ایندھن کی پیداوار سے متعلق مارکٹنگ سہولت کھول سکیں گے۔اس میں سی این جی، ایل این جی، حیاتیاتی ایندھن، برقی چارجنگ وغیرہ بھی شامل ہیں۔ یہ سہولت ان اداروں کو اس آؤٹ لیٹ کو شروع کرنے کے بعد تین سال کے اندر اندر فراہم کرنی ہوگی۔
- غیر ملکی شرکاء کار سمیت مزید نجی شرکاء کار وں سے امید کی جاتی ہے کہ وہ خردہ ایندھن مارکٹ میں سرمایہ کاری کریں گے، جس کے نتیجے میں بہتر مسابقت اور صارفین کے لئے بہتر خدمات کا ماحول سازگار ہوگا۔
- نئے ادارے ایندھنوں کے لئے مارکٹنگ کے سلسلے میں جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف کرائیں گے اور آؤٹ لیٹس پر یعنی خردہ دکانوں پر ڈیجیٹل ادائیگیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
- نئے ادارے خردہ آؤٹ لیٹس پر خواتین اور سابق فوجیوں کو روزگار فراہم کرنے کے عمل کی حوصلہ افزائی بھی کریں گے۔
- تمام خردہ دکانوں پر سی سی ٹی وی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
- مجاز اداروں کے لئے لازمی ہے کہ وہ مجاز اختیارات حاصل کرنے کے بعد پانچ برسوں کی مدت کے اندر نوٹیفائیڈ دوردراز کے علاقوں میں مجموعی خردہ دکانوں کی تعداد کے لحاظ سے کم از کم 5فیصد دکانیں ایسے ہی علاقوں میں قائم کریں گے۔اس ذمہ داری کی نگرانی کے لئے ایک مضبوط میکانزم قائم کیا گیا ہے۔
- ایک فرد واحد اس صورت میں ایک سے زائد مارکٹنگ کمپنی کی ڈیلر شپ حاصل کر سکتا ہے، جب مختلف مقامات پر پی ایس یو؍ او ایم سی کی اوپن ڈیلر شپ دستیاب ہو۔