کامرس وصنعت ، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے غیر مقیم بھارتی افراد این آر آئی اور بھارت نثراد افراد پر زور دیا ہے کہ وہ بنا جھجھک بھارت میں سرمایہ کاری کریں۔
دبئی میں آج انڈین پیوپلز فورم( آئی پی ایف) بزنس کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ بھارت کی بڑی تعداد میں مقیم تارکین وطن برادری کے لئے یہ صحیح وقت ہے کہ جب وہ اپنی مادر وطن میں سرمایہ کاری کریں۔ بھارت کی غیر معمولی ترقی میں زبردست مواقع ہیں۔
انہوں نے کہا: وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہم عالمی وباء کے باوجود اقتصادی اشاریوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ اپریل تا ستمبر 2021 میں تجارتی برآمدات 197.11 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی۔ جو کہ اپریل۔ ستمبر 2019 کے مقابلے 23.8 فیصد کا اضافہ ہے۔ مینوفیکچرنگ پی ایم آئی اوسط پہلی سہ ماہی میں 51.5 سے بڑھ کر دوسری سہ ماہی میں 53.8 تک پہنچ گئی۔ جبکہ اشیا اور خدمات ٹیکس جی ایس ٹی کی وصولیابی گزشتہ پانچ ماہ میں سب سے زیادہ درج کی گئی۔
جناب گوئل نے کہا کہ حکومت نے کاروبار کے لئے ساز گار ماحول پیدا کرنے کی غرض سے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔
جناب پیوش گوئل نے کہا: ‘‘ لال فیتہ شاہی سے کاروباری افراد کے لئے سرخ قالین بچھانے تک، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے ایک طویل راستہ طے کیا۔ جس کے نتیجے میں بھارت نے محض پانچ سال میں ہی کاروبار کرنے میں آسانی سے متعلق درجہ بندی میں 63 ویں مقام سے 130 ویں مقام تک بڑی چھلانگ لگائی ہے۔ اس کے علاوہ وہ عالمی جدت طرازی اشاریہ (جی آئی آئی) میں 46 ویں نمبر پہنچ گیا ہے جو کہ گزشتہ چھ سال میں 35 مقام کی چھلانگ ہے۔ گزشتہ سات سالوں کے دوران کئے گئے اقدامات کی بدولت ہمیں دنیا کے تیسری سب سے بڑی اسٹارٹ اپ ایکو نظام کو پروان چڑھانے میں مدد ملی ہے’’۔
‘‘ آزادی کا امرت مہوتسو’’ کے 75 ہفتوں میں ہمارا مقصد ہے کہ ہم ملک میں یونیکارن کاروباری اداروں کی تعداد کو 75 تک لے جائیں ۔ اسی طرح بھارت غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری۔ ایف ڈی آئی میں 2021-2020 میں (عالمی وبا کے عروج کے دوران) اب تک کی سب سے زیادہ تعداد میں تقریباً 82 ارب ڈالرز کی آمد ہوئی ہے جو کہ 2020-2019(عالمی وبا کے دور سے قبل) کے مقابلے 10 فیصد زیادہ ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ایف ڈی آئی کے تحت کل سرمایہ کاری 22.5 ارب ڈالرز مالیت کی ہوئی ہے جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے ہوئی 11.8 ارب ڈالرز کے مقابلے 90 فیصد زیادہ ہے’’۔
جناب گوئل نے کہا کہ ہمارے وزیراعظم کی بصیرت افروز قیادت کی بدولت ہمارا ملک، بین الاقوامی برادری میں اونچے مقام تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ:‘‘ واسو دیوا کٹمبا کم اورسروے سانتو نرمایا کی ہماری قدیم حکمت اور افکار سے ہمیں دنیا کی بے لوث خدمت کرنے کی ترغیب ملی ہے اور ہم نے دنیا کو دوائیں اور ویکسین سپلائی کئے۔’’ انہوں نے یہ بھی کہا: میں آپ سے زور دے کر کہتا ہوں کہ آپ اس پیغام کو عام کریں اور ہمار ے عالمی تعلقات کو مستحکم بنانے میں مدد کریں۔ امید ہے کہ بھارت نثراد افراد وزیراعظم مودی جی کے عظیم کام کو آگے لے جانے اور ملک کو ایک بار پھر ‘‘ وشو گرو’’ بنانے کے مقصد سے بہترین ممکن طریقے سے کام کریں گے۔
اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ بھارت اور متحدہ عرب امارات اگلے سال اپنے سفارتی تعلقات کے قیام کی 50 ویں سالگرہ منائیں گے، جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ہمارے رشتوں کو اگلی سطح تک لے جانے کا یہ ایک اچھا موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہم ترقی پسند بھارت کے 75 سال پورے ہونے کی یاد میں اور اپنے ملک کی شاندار تاریخ ، ثقافت اور وراثت کو اجاگر کرنے کی غرض سے‘‘ آزادی کا امرت مہوتسو’’ منارہے ہیں اور سی موقع پر متحدہ عرب امارات بھی اس سال کو 1971 میں یونین قرار داد کی یاد میں ‘‘ ایئر آف 50’’ کے طور پر منارہا ہے۔ متحدہ عرب امارات نے ‘‘ پروجیکٹس آف 50’’ اور وزیراعظم کے آتم نربھر بھارت کے نظریہ سے ہمارے لیڈروں کی مدبر ماہر سیاست ہونے کی عکاسی ہوتی ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ بھارت اپنی آزادی کی صد سالہ تقریبات کو عظیم الشان طریقے سے منانے کی خاطر آئندہ 25 برس میں اپنی خواہشات کی تکمیل پر توجہ مرکوز کررہا ہے۔ جبکہ متحدہ عرب امارات کی قیادت ، آئندہ پچاس برسوں کے لئے اپنے سفر کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
دبئی ‘‘ سونے کا شہر’’ میں بھارتی برادری کے افراد سے ملاقات پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے جناب پیوش گوئل نے کہا:‘‘ یہ سب آپ کی وجہ سے ہے کہ پورے دبئی کو بھارت کے ایک توسیع شدہ پڑوس، ہمارے برآمد کاروں کے لئے ایک دوسرا گھر اور بھارت کے سیاحوں کے لئے ایک سب سے اہم منزل کے طور پر سمجھاجاتا ہے۔
جناب گوئل نے اس بات کو نمایاں کیا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم 34 لاکھ بھارت نثراد افراد دونوں ملکو ں کے درمیان ایک پل کی حیثیت کا کام کرتے ہیں’’۔
وزیر موصوف نے کہا : میں انڈین پیوپلز فورم( آئی پی ایف) کی ان کوششوں کی ستائش کرتا ہوں جو اس نے خطے میں بسنے والےبھارت نثراد افراد کو آپس میں جوڑنے اور انہیں ایک واحد پلیٹ فارم پر یکجا کرنے کے لئے کی ہیں۔ ہماری ثقافت، رسم و رواج اور اقدار کو دور دراز کی غیرملکی سرزمین تک پھیلا کر آپ ہمارے ملک کے محض این آر آئی نہیں ہیں بلکہ ثقافتی سفیر کا بھی کام کررہے ہیں۔
جناب پیوش گوئل دبئی ایکسپو میں بھارت کے پوپلین کاافتتاح کرنے کے لئے اس وقت متحدہ عرب امارات یو اے ای میں ہیں۔ ان کے اس سرکاری دورے کو بھارت۔ یو اے ای اسٹرایٹجک ساجھیداری کو فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو غیر معمولی سطح تک لے جانے کی سمت ایک اہم قدم کے طور پر دیکھاجارہا ہے۔ دبئی میں جاری نمائش، دنیا کے لئے بھارت کی ایک کھڑکی کی مانند ہے ۔ یہ بھارت کی صلاحیت اور امکانات اجاگر کرنے کاایک بہترین موقع ہے۔