نئی دلی، اپنے ٹیلی-لاء پروگرام کے اب تک کے سفر کو یادگار بنانے کے لئے محکمہ انصاف نے اپنا اولین کتابچہ ‘‘ ٹیلی قانون –اب تک رسائی سے محروم افراد سے رابطہ قائم کرنا- استفادہ کنندگان کی آوازیں’’ جاری کیا ہے، جو استفادہ کنندگان کی حقیقی زندگیوں سے متعلق رودادوں کا دلچسپ اور لائق مطالعہ مجموعہ ہے۔ اس روداد میں ٹیلی لاء پروگرام کے تحت حاصل ہوئی امداد کا تذکرہ ہے، جو متعلقہ افراد کو ان کے تنازعات کے حل کے سلسلے میں فراہم کی گئی تھی اور جس نے ان کی روزمرہ کی زندگی کو متاثر کیا تھا۔ فی الحال 115 توقعاتی اضلاع سمیت 260 اضلاع پر اور 29 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 29860 سی ایس سی پر احاطہ کیا گیا ہے یعنی اس کے ذریعے جغرافیائی لحاظ سے دشوار گزار اور دوردراز علاقوں میں سکونت پذیر3 لاکھ سے زائد استفادہ کنندگان کو مفید مشورے فراہم کئے گئے ہیں۔
یہ کتابچہ مطالعے کے لحاظ سے ازحد دلچسپ ہے، کیونکہ یہ کتابچہ نیم قانونی رضاکاران کے کردار کی گرہ کی عقدہ کشائی کرتا ہے۔ یہ وہ رضاکاران تھے، جو گاؤں کی سطح پر گاؤں والوں کو قانونی امداد اور قانونی مشورے حاصل کرنے کی ترغیب دیتے تھے، جو قانونی امداد کا ایک لازمی عنصر ہے۔ اس نے متبادل تنازعہ میکانزم کے ذریعے متعلقہ افراد کے تنازعات کے تصفیہ سے متعلق عام انسان کے اندیشوں اور غلط فہمیوں کا بھی ازالہ کیا ہے۔ از حد سادہ اور تفصیلی انداز میں اس میں 6 زمروں پر احاطہ کیا گیا ہے، جو نا انصافی ، جائیداد سے متعلق تنازعات کے حل، کووڈ سے متعلقہ پریشانیوں میں حاصل ہونے والی راحت کاری، اطلاعات کے ساتھ اختیار کاری، ضابطہ جاتی مشکلات کے حل اور گھریلو تشدد اور لیگل نا روا سلوک کیخلاف چارہ جوئی وغیرہ پر مشتمل ہیں۔
حکومت ہند کے ڈیجیٹل انڈیا ویژن پر کام شروع کرتے ہوئے محکمہ انصاف ابھرتی ہوئی اور دیسی دونوں نوعیت کی ڈیجیٹل ٹیکنالوجیوں پر مشتمل ڈیجیٹل پلیٹ فارموں کو بروئے کار لاتا رہا ہے تاکہ انصاف کو ہر کس و ناکس کےلئے آسان بنایا جائے یعنی انصاف تک سب کی رسائی ممکن ہو سکے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے 2017 میں مقدمہ بازی کی ابتدا سے قبل تنازعات کا حل نکالنے کے لئے ٹیلی پروگرام کا آغاز کیاگیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت ویڈیوکانفرنسنگ کی اسمارٹ ٹیکنالوجی، ٹیلی فون، فوری طور پر رابطہ قائم کرنے کی سہولتیں، مشترکہ خدمات مراکز پر پنچایت کے سطح پر دستیاب کرائی گئیں اور ان کا استعمال سماج کے دبے کچلے، خستہ حال، ہر طرح کی رسائی سے محروم اور متعلقہ برادریوں کے مسائل کے حل کے لئے کیا گیا یعنی اس کے تحت وکلا کا ایک گروپ متعلقہ افراد کو بروقت اور قابل قدر قانونی مشورہ فراہم کرتا ہے۔
قانونی مسائل کا حل نکالنے کے لئے خاص طورپر ڈیزائن کی گئی سہولت کے ذریعے جلد از جلد مسائل کی شناخت ہو جاتی ہے اور اس معاملے میں ٹیلی لا سروس سرگرمی سے گروپوں اور برادریوں سے رابطہ قائم کرتی ہے اور اس کام میں ہراول دستے کے طور پر رضاکاران مصروف عمل ہوتے ہیں ، جو این اے ایل ایس اے اور سی ایس سی-ای گو کے تحت کام کرتے ہیں۔ یہ بنیادی طور پر وہ سپاہی ہیں، جنہیں اضافی طور پر تنازعات کے پیشگی رجسٹر کرنے اور درخواست دہندگان کے لئے اوقات مقرر کرنے کے سلسلے میں موبائل اپلی کیشن سے آراستہ کیا گیا ہے۔ یعنی وہ اپنی فیلڈ سرگرمی کے دوران موبائل اپلی کیشن کا استعمال کر کے یہ تمام امور انجام دیتے ہیں۔ کلی طور پراسی مقصد کے لئے وقف وکلا کا پول پینل میں شامل کیا گیا ہے تاکہ استفادہ کنندگان کو لگاتار پیمانے پر قانونی صلاح و مشورہ حاصل ہوتا رہے۔ آئی ای سی کو آراستہ کرتے ہوئے اسے پبلک پورٹل پر اپلوڈ کیاگیا ہے اور اسے درج ذیل ویب سائٹ پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔ https://www.tele-law.in/ ۔ ریئل ٹائم ڈاٹا اور دی گئی صلاح کی نوعیت کو ضابطہ بند کرنے کے لئے علیحدہ ڈیش بورڈ وضع کیا گیا ہے۔ مستقبل قریب میں ضلعی سطح پر الگ الگ معاملات کی زمرہ بند تقسیم کا ریکارڈ رکھنے کے لئے اعداد و شمار کو پی ایم او پریاس پورٹل پر بھی ارسال کیاجارہا ہے۔
کوشش اس بات کی ہے کہ ملک بھر کے تمام اضلاع پر اس کے ذریعے احاطہ کیا جائے اور ٹیلی لا کو قانونی امداد کے سلسلے میں بے مثال ستون کی حیثیت حاصل ہو جائے۔ محکمہ انصاف سہ ماہی بنیاد پر اس طرح کی اختیار کاری پر مشتمل رودادوں کو جن کے ذریعے سماج میں مثبت تبدیلی رونما ہوتی ہے، منظر عام پر لانے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔