16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکز نے ریاستوں کو خط تحریر کیا ہے ،جہاں روزانہ نئے معاملوں میں اضافہ ہورہا ہے

Urdu News

ہندوستان میں  گذشتہ کچھ دنوں میں فعال معاملوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے کو ملی ہے۔ ہندوستان میں  فعال معاملوں کی تعداد آج145634 ہوگئی ہے، جو ہندوستان میں مجموعی طور پر مثبت معاملوں کا 1.32 فیصد ہے۔

ہندوستان کے 74 فیصد سے زیادہ فعال معاملے کیرالہ اور مہاراشٹر میں ہیں۔  دوسری جانب چھتیس گڑھ  اور مدھیہ پردیش میں بھی روزانہ فعال معاملوں میں اضافہ  درج ہورہا ہے۔ پنجاب اور جموں و کشمیر میں بھی  ہر روز نئے معاملوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

کیرالہ میں گذشتہ چار ہفتوں میں، اوسطاً ہفتہ واری  معاملے  زیادہ سے زیادہ 42000 اور کم سے کم 34800 کی سطح کے درمیان رہے۔ اسی طرح کیرالہ میں گذشتہ چار ہفتوں میں ہفتہ واری مثبت معاملوں کی شرح 13.9 فیصد سے 8.9 فیصد کے درمیان رہی۔ کیرالہ میں ، الپوزہ خاص طور پر ےتشویش کا باعث بنا ہوا ہے، جہاں ہفتہ واری مثبت معاملوں کی شرح میں اضافہ ہوا اور یہ 10.7 فیصد ہوگئی اور ہفتہ واری مثبت معاملے بڑھ کر 2833 ہوگئے ہیں۔

مہاراشٹر میں گذشتہ چار ہفتوں میں ، ہفتہ وار معاملوں میں اضافہ کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے اور  18200 سے بڑھ کر 21300 کی سطح پر پہنچ گئے ہیں؛ وہیں ہفتہ وار مثبت معاملوں کی شرح میں ضافہ ہوکر 8 فیصد ہوگئی ہے۔  ممبئی کے  مضافاتی علاقے خاص طور پر تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں، جہاں ہفتہ وار معاملے 19 فیصد بڑھ گئے ہیں۔ ناگپور، امروتی، ناسک، اکولہ اور یوت مال میں ہفتہ وار معاملے بالترتیب 33 فیصد، 47 فیصد، 23 فیصد، 55 فیصد اور 48 فیصد تک بڑھ گئے ہیں۔

پنجاب میں کووڈ-19 کا پھیلاؤ تیزی کے ساتھ سنگین صورتحال اختیار کررہا ہے۔ ریاست میں، گذشتہ چار ہفتوں میں ہفتہ وار مثبت معاملوں کی شرح 1.4 فیصد سے بڑھ کر 1.6 فیصد ہوگئی ہے، دوسری طرف گذشتہ چار ہفتوں میں ہفتہ وار معاملوں کی تعدد 1300 سے بڑھ کر 1682 ہوگئی ہے۔ صرف ایک ضلع  ایس بی ایس نگر میں ہی  ہفتہ وار مثبت معاملوں کی شرح 3.5 فیصد سے بڑھ کر 4.9 فیصد ہوگئی اور ہفتہ واری معاملوں میں دوگنا سے زیادہ اضافہ ہوا اور یہ   165 سے بڑھ کر  364 ہوگئے۔

5 ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ہفتہ وار مثبت معاملوں کی شرح قومی اوسط سے زیادہ ہے۔  قومی اوسط 1.79 فیصد ہے۔ وہیں مہاراشٹر میں  مثبت معاملوں کی ہفتہ وار شرح سب سے زیادہ 8.10 فیصد ہے۔

مرکز نے سبھی ریاستوں کو پانچ خصوصی امور  پر کام کرنے کی صلاح دی ہے۔ وہ اس طرح ہیں:

  1. تناسب کے اعتبار سے  آر ٹی –پی سی آر جانچ میں اضافہ پرتوجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ہی   جانچ کی مجموعی تعدادمیں بہتری لائی جائے۔
  2. سبھی  ریپڈ اینٹی جن جانچ کے منفی نتائج کے بعد آر ٹی-پی سی آر جانچ ضروری قرار دی جائے، اس طرح کوئی  بھی  منفی رپورٹ والاشخص باقی نہیں رہ سکے گا۔
  3. سخت اور جامع نگرانی کے ساتھ ہی شناخت شدہ اضلاع میں  سخت پابندیوں پر زور دیا جائے۔
  4. جانچ کے بعد جینوم سیکوینسنگ کے ذریعے میوٹینٹ اسٹرینس کی باقاعدہ نگرانی کے ساتھ ہی  ایسے کلسٹرس کی نگرانی کی جائے جہاں معاملے بڑھ رہے ہیں۔
  5. اموات کے زیادہ معاملوں والے اضلاع میں  علاج و معالجہ پر توجہ مرکوز کی جائے۔

کووڈ ٹیکہ کاری کے معاملے میں ، ہندوستان میں ٹیکہ کاری مہم 1.10 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔

آج صبح 8 بجے تک کی ا بتدائی رپورٹ کے مطابق ،  18 فروری 2021 صبح 8.00 بجے تک 230888 سیشنز کے توسط سے مجموعی 11085173 ٹیکے لگائے جاچکے ہیں۔ ان میں 6391544 صحت کارکنان کو پہلی خوراک جبکہ 960642  صحت کارکنان کو دوسری خوراک اور 3732987 فرنٹ لائن اہلکاروں کو پہلی خوراک  دی جاچکی ہے۔

13فروری 2021 سے ان مستفدین کو کووڈ-19 کی دوسری خوراک دی جارہی ہے، جنھیں پہلی خوراک دئیے ہوئے 28 دن کا وقفہ گزر چکا ہے۔

نمبر شمار ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ ٹیکہ لگوانے والے مستفدین
پہلی خوراک دوسری خوراک کل خوراک
1 انڈمان و نکوبار 4846 1306 6152
2 آندھراپردیش 407935 85536 493471
3 اروناچل پردیش 19702 4041 23741
4 آسام 153259 11050 164309
5 بہار 522379 38964 561343
6 چنڈی گڑھ 12953 795 13748
7 چھتیس گڑھ 340557 20668 361225
8 دادر اور نگر حویلی 4939 244 5183
9 دمن و دیو 1735 213 1948
10 دہلی 294081 17329 311410
11 گوا 15070 1113 16183
12 گجرات 821940 60130 882070
13 ہریانہ 208308 23987 232295
14 ہماچل پردیش 94897 12076 106973
15 جموں و کشمیر 200695 6731 207426
16 جھارکھنڈ 252634 11325 263959
17 کرناٹک 540868 113430 654298
18 کیرالہ 399064 38829 437893
19 لداخ 5631 600 6231
20 لکشدیپ 1809 115 1924
21 مدھیہ پردیش 640805 3778 644583
22 مہاراشٹر 875752 46976 922728
23 منی پور 40215 1711 41926
24 میگھالیہ 23877 629 24506
25 میزورم 14627 2241 16868
26 ناگالینڈ 21526 3909 25435
27 اڈیشہ 438127 94966 533093
28 پڈوچیری 9251 853 10104
29 پنجاب 122429 13859 136288
30 راجستھان 782701 38358 821059
31 سکم 11865 700 12565
32 تملناڈو 339686 31160 370846
33 تلنگانہ 280973 87159 368132
34 تریپورہ 82369 11587 93956
35 اترپردیش 1066290 85752 1152042
36 اتراکھنڈ 130908 7146 138054
37 مغربی بنگال 633271 49786 683057
38 متفرقات 306557 31590 338147
میزان 10124531 960642 11085173

ٹیکہ کاری مہم کے 36ویں دن (20 فروری 2021) کو مجموعی طور پر 432931 خوراک دی گئی، جن میں سے 256488 مستفدین کو 8575 سیشنز میں صحت کارکنان کو پہلی خوراک اور 176443 صحت کارکنان کو دوسری خوراک دی گئی۔

دوسری خوراک لینے والے 60.04 فیصد افراد کا تعلق 7 ریاستوں سے ہے۔ صرف کرناٹک میں 11.81 فیصد (113430 خوراک) دی گئی۔

مجموعی طور پر 1.06 کروڑ (10689715) افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دورن 11667 مریض صحتیاب ہوئے ہیں اور انہیں چھٹی دے دی گئی۔ ہندوستان کی 97.25 فیصد کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

صحتیابی کے نئے معاملوں میں سے 81.65 فیصد کا تعلق 5 ریاستوں سے ہے۔

کیرالہ میں 5841 نئے معاملے صحتیاب ہوئے ہیں جو ایک دن میں  صحتیاب ہونے والے معاملوں میں سب سے زیادہ تعداد ہے۔مہاراشٹر میں  پچھلے 24 گھنٹوں میں 2567 افراد صحتیاب ہوئے ہیں ، تو تمل ناڈو میں 459 افراد صحتیاب ہوئے ہیں۔

85.61 فیصد نئے معاملوں کا تعلق 5 ریاستوں سے ہے۔

مہاراشٹر میں مسلسل سب سے زیادہ6281 نئے معاملے درج ہوئے ہیں۔ اس کے بعد 4650 معاملے کیرالہ میں ، وہیں کرناٹک میں 490 نئے معاملے درج کئے گئے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران  صرف دو ریاستوں مہاراشٹر اور کیرالہ میں 77 فیصد نئے معاملے درج ہوئے ہیں۔

22 ریاستیں جن میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ-19 سے ایک بھی موت درج نہیں ہوئی ہے، وہ ہیں: گجرت، اڈیشہ، جموں و کشمیر (مرکز کے زیر انتظام خطہ)، ناگالینڈ، انڈمان و نکوبار جزائر، تریپورہ، تراکھنڈ، اروناچل پردیش، دمن و دیو اور دادر و نگر حویلی۔

پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران 101 اموات درج ہوئی ہیں۔

80فیصداموات کے نئے معاملوں کا تعلق پانچ ریاستوں سے ہے۔مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 40 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ کیرالہ میں 13 اموات جبکہ پنجاب میں 9 افرد کی موت ہوئی ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف ایک ریاست میں 20 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں، ایک ریاست میں 10 سے 20 کے درمیان اموات ہوئی ہیں؛ وہیں دو ریاستوں میں 6 سے 10 کے درمیان اموات ہوئی اور 10 ریاستوں میں ایک سے 5 کے درمیان اموات ہوئی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More