نئی دہلی، حکومتِ ہند نے اسٹیٹ ڈزاسٹر ریسپونس فنڈ ( ایس ڈی آر ایف ) میں اپنی جانب سے دیئے جانےوالے تعاون کو یکم اپریل ، 2018 ء سے 75 فی صد سے بڑھا کر 90 فی صد کرنے کا ایک اہم فیصلہ لیا ہے ۔ مرکزی حکومت اپنی جانب سے 90 فی صد کا تعاون فراہم کرے گی اور ریاستی حکومتیں ایس ڈی آر ایف میں 10 فی صد کا تعاون دیں گی ۔ اس طریقے سے ایس ڈی آرایف میں مرکزی حکومت کی جانب سے دیاجانے والا اضافی تعاون 19-2018 ء کے لئے 1690.35 کروڑ روپئے اور 20-2019 ء کے مالی سال کے لئے 1774.67 کروڑ روپئے کے بقدر ہو گا ۔
ڈزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ مجریہ ، 2005 کےتحت قومی ڈزاسٹر ریسپونس فنڈ ( این ڈی آر ایف ) کی شکل میں قومی سطح پر ایک مالی میکنزم قائم کیا گیا ہے اور ریاستی سطح پر یہ اسٹیٹ ڈزاسٹر ریسپونس فنڈ ( ایس ڈی آر ایف ) کی شکل میں موجود ہے تاکہ مشتہر کردہ آفات ارض و سماء کے دوران راحت و بچاؤ کاری کے اخراجات کی تکمیل ممکن ہو سکے ۔ ایس ڈی آر ایف ہر ریاست میں تشکیل دیا گیا ہے ، جس میں مرکز نے اب تک عام زمرے کی ریاستوں کے لئے اپنی جانب سے 75 فی صد کا تعاون فراہم کیا ہے اور پہاڑی خطے کے خصوصی زمرے کی ریاستوں کے لئے ہر سال اپنی جانب سے 90 فی صد کا تعاون فراہم کیا ہے ۔ ایس ڈی آر ایف ایک وسیلہ ہے ، جو ریاستوں کو دستیاب ہوتا ہے اور اس کے توسط سے وہ فوری طور پر راحت کاری آپریشنوں کو انجام دے سکتی ہیں ۔ ریاستوں کے پاس ایس ڈی آر ایف کے تحت فی الحال وافر رقم دستیاب ہے ۔ اگر کسی ریاست میں کوئی اتنی بڑی قدرتی سنگین تباہ کاری یا آفت رونما ہو تی ہے ، جو ریاست کی برداشت کی صلاحیت سے باہر ہو ، تو اس صورت میں قواعد و ضوابط کے مطابق مرکزی حکومت این ڈی آر ایف سے اضافی مالی امداد فراہم کرتی ہے ، جس کے تحت مرکزی حکومت 100 فی صد کا سرمایہ فراہم کرتی ہے ۔
یکہ بعد دیگرے تشکیل دیئے جانے والے مالی کمیشنوں کی سفارشات کی بنیاد پر حکومتِ ہند ایس ڈی آر ایف کے لئے سالانہ تخصیص کا عمل انجام دیتی ہے ۔ 14 ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کی بنیاد پر حکومت نے 11-2010 ء سے لے کر 15-2014 ء کے دوران ایس ڈی آر ایف میں 82.30 فی صد یعنی 33580.93 کروڑ روپئے کا خاطر خواہ اضافہ کیا ہے ۔ اسی طریقے سے 16-2015 ء سے 20-2019 ء کے دوران 61220 کروڑ روپئے فراہم کرائے ہیں ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کرائی جانےوالی اضافی مالی امداد کےعلاوہ 2014 – 2018 ء کے دوران این ڈی آر ایف سے ریاستوں کو 32142 کروڑ روپئے کی رقم فراہم کرائی گئی تھی ، جب کہ 2010 ء سے 2014 ء کے دوران 14098 کروڑ روپئے کی رقم فراہم کرائی گئی تھی ، جو خاطر خواہ طور پر زیادہ ہے ۔