نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے شمال مشرقی خطے کی ہمہ گیر ترقی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ حکومت کی جانب سے کئے گئے بہت سے ترقیاتی اقدامات سے آسام اور شمال مشرق کی دوسری ریاستوں کو مستقبل میں ترقی اور اونچائیوں تک لے جانے میں مدد ملے گی۔
نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو تین ممتاز شخصیات ، جن میں مصنف اور اسکالر جناب نرود کمار بروا،کستوربا گاندھی نیشنل میموریل ٹرسٹ اور شیلانگ چیمبر کے ارکان کو قومی یکجہتی اور خدمات کے لئے لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی ایوارڈ پیش کرنے کے بعد خطاب کررہے تھے۔
آسام کے پہلے وزیر اعلیٰ اور مجاہد آزادی لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ وہ جدید بھارت کے ایک معمار تھے۔ انہوں نے کہا کہ لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی ایک مثالی لیڈر تھے جنہوں نے تقسیم کے مشکل دور میں بھارت کی یکجہتی اور اقتدار اعلیٰ کے تحفظ کے لئے زبردست خدمات انجام دیں ۔ وہ توجہ کے مستحق ہیں۔
آزاد بھارت میں آسام کے پہلے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے انہوں نے ترقی پسندانہ صنعتی پالیسیوں کو نافذ کیا اور وہ گواہاٹی یونیور سٹی سمیت کئی تعلیمی ادارے قائم کرنے کے لئے بھی جانے جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی ایک نرم گوشحصیت کے مالک تھے اور سچائی کے تئیں ہمیشہ آگے رہتے تھے اور اپنے نظریات سے گہرا لگاؤ رکھتے تھے۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی کی مدبرانہ شخصیت میں ایک پُرکشش اپیل تھی اور سبھی طبقوں کے لوگ ان کی شخصیت سے متاثر تھے۔ان کے انتقال کو سات دہائیوں سے زیاد ہ کا عرصہ بیت چکا ہے تاہم وہ آسام کے عوام دلوں میں آج بھی بستے ہیں اور قومی سطح پر ان کا ایک اہم مقام ہے۔
لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی ایوارڈ حاصل کرنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ نرود کمار بروا جرمنی سے آئے ہیں ، جنہوں نے لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی کی تحقیقی کام اور کتابوں کے ذریعہ بین الاقوامی سطح پر لوک پریہ گوپی ناتھ بردولوئی کو متعارف کرانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔
جناب نائیڈو نے دیہی خواتین اور بچوں کی زندگیوں کو سنوارنے کے لئے کستوربا گاندھی نیشنل میموریل ٹرسٹ آسام برانچ کی خدمات کے لئے اس کے ممبروں کی تعریف کی ۔ شیلانگ چیمبر کوائر کے ممبروں کو اس شاندار حصولیابی کے لئے مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موسیقی اور ثقافت کے ذریعہ قومی یکجہتی کے لئے ان کی خدمات کے صلے میں یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ جناب نائیڈو نے کہا کہ موسیقی اور ثقافت ،قومی یکجہتی کو فروغ دے سکتے ہیں ۔ خاص کر اس وقت جب تفرقہ پھیلانے والی قوتیں ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہو ں۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ امن کو فروغ دیا جائے اور ملک کو مضبوط اور خوشحال بنایا جائے۔
نائب صدر جمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم جناب نریندرمودی کی قیادت میں شمال مشرقی خطے کی ہمہ گیرترقی کو فروغ دینے کی ضرورت پرتوجہ دی ہے۔گزشتہ ساڑھے سات سال کے دوران ترقی ، امن اور خوشحالی ، مرکزی حکومت کی اعلیٰ ترجیحات رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا اور آسام کی علاقائی یکجہتی کو یقینی بنانے کے لئے کئی دہائیوں سے جاری بحران کو ختم کرنے کے لئے تاریخی کربی آنگ لانگ سمجھوتے کی مثال پیش کی ۔ انہو ں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آسام شمال مشرقی میں ترقی کی ایک درخشاں مثال بنے گا۔ جناب نائیڈو نے شمال مشرقی خطے میں ہوائی رابطے میں بہتری کے لئے مرکزی حکومت کے عز م کا بھی ذکر کیا۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ شمال مشرقی خطے کی تیز ترترقی کی ضرورت پر حکومت کی توجہ کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس نے کئی اقدامات شروع کئے ہیں،جن میں این ای آر ڈسٹرکٹ ایس ڈی جی انڈیکس اور ڈیش بورڈ شامل ہیں۔ یواین ڈی پی کی تکنیکی امدادسے ڈی او این ای آر کی وزارت اور نیتی آیوگ کی جانب سے یہ ایک مشترکہ کوشش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی کوشش ہے اور ملک کی ترقی کے لئے اہم ہے۔
آسام کے گورنر پروفیسر جگدیش مکھی، آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما ، آسام کے کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے وزیر جناب بمل بورا کی سکریٹری جشنو بروا اور دیگر شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔