نئی دہلی، جی ایس ٹی کونسل نے گو ہا ٹی میں 10 نو مبر 2017 کو اپنی 23 ویں میٹنگ میں سفا رش کی ہے کہ 178 زمروں کے تحت آ نے والی اشیا کے لئے جی ایس ٹی کی شرح 28 فیصد سے کم کر کے 18 فیصد کر دی جا ئے ۔ اس طرح اب صرف 50 ایسی اشیا با قی رہ گئی ہیں جو 28 فیصد جی ایس ٹی شرح کے تحت آ تی ہیں ۔ بہت بڑی تعداد میں اشیا کا جی ایس ٹی 18 فیصد سے کم کر کے 12 فیصد اور 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے ۔ان تمام تبدیلیوں کا 14 نومبر 2017 کی آدھی رات سے اطلاق شروع ہو گیا ہے ۔ جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کا فا ئدہ سپلا ئیروں کی طرف سے صارفین کو پہنچا یا جا ئے گا ۔ جس کا مطلب قیمتوں میں کمی کی شکل میں نکلے گا ۔ جی ایس ٹی شرحوں میں کمی سے یہ بھی امید ہے کہ اس سے گھریلو ما نگ اور سرما یہ کا ری کی حوصلہ افزائی ہو گی ۔
محصول اور آبکا ری کے مرکزی بورڈ (سی بی ای سی )کی چیئر پر سن محترمہ ونا جا این سا رنا نے تمام بڑی فا سٹ مو ونگ کنزیو مر گڈس (ایف ایم سی جی )کمپنیوں کے نا م ایک خط میں اس طرف اشارہ کیا ہے کہ ایسی تمام اشیا کی ایم آر پی پر فو ری طور پر نظر ثانی کی جا ئے جن پر کو نسل نے جی ایس ٹی میں کمی کا اعلان کر دیا ہے ۔ انہوں نے تمام کمپنیوں سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ مصنوعات کی نظر ثانی شدہ ایم آ ر پی کی بڑے پیما نے پر تشہیر کی جا ئے ۔ حکومت کو امید ہے کہ صنعت اس سلسلے میں وزیر خزانہ کی طرف سے پہلے کی گئی اپیل پر فوراً رد عمل کا اظہار کر ے گی ۔