نئی دہلی: مرکزی حکومت نے نیشنل اسٹارٹ اپ ایڈوائزری کونسل کے خاکہ کو مشتہر کردیا ہے جو ملک میں اختراع اور اسٹارٹ اپس کی آبیاری کے لئے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں حکومت کو مشورے دے گا۔تاکہ دیرپا اقتصادی ترقی ہوسکے اور بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوسکے۔ اس سلسلے میں افراد کے نام بعد میں مشتہہیر کئے جائیں گے۔
یہ کونسل شہریوں اور خاص طور پر طلباء کے مابین اختراع کے کلچر کے مضبوط بنانے کے اقدامات تجویز کرے گی اور پورے ملک میں اقتصادی شعبوں میں اختراع ترقی دے گی۔ ان میں نیم شہری اور دیہی شعبوں میں شامل ہیں۔یہ کونسل انکیو بیشن اور ریسرچ کے ذریعہ تخلیدی نوعیت کے اور اختراعی خیالات کی حمایت کرے گی اور انہیں مفید مصنوعات میں تبدیل کرنے میں مدد کرے گی۔ یہ کونسل سرکاری تنظیموں کو اختراعات جمع کرنے کے لئے طریقہ تجویز کرے گی۔ جس سے آبی خدمات میں بہتری لائی جاسکے اور دانشورانہ امداد کے حقوق کے تحفظ انہیں تجارتی نوعیت دینے اور ان کی تخلید کو فروغ دیاجاسکے۔
نیشنل اسٹارٹ اپس ایڈوائزری کونسل کے صدر کامرس اور صنعت کے وزیر ہوں گے یہ مشاورتی کونسل غیر سرکاری ارکان پر مشتمل ہوں گی۔جنہیں مرکزی حکومت مختلف زمروں سے نامزد کرے گی۔ ان زمروں میں کامیاب اسٹارٹ اپ کے بانی، ایسے بزرگ لوگ جنہوں نے بھارت میں اچھی کمپنیاں قائم کی ہے اور انہیں ترقی دی ہے، اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاروں کے حقوق کی نمائندگی کرنے والے باصلاحیت افراد ،ترقی کی رفتار تیز کرنےو الوں کی نمائندگی کرنے والے افراد اور اسٹارٹ اپس کے ساجھے دار نیز صنعتی انجمنوں کے نمائندوں کے زمرے شامل ہوں گے۔ اسٹارٹ اپس ایڈوائزری کونسل کے غیر سرکاری ارکان کی مدت کار دو سال ہوں گی۔
متعلقہ وزارتوں اورمحکموں نیز تنظیموں کے نامزد افراد جو بھارت سرکار کے جوائنٹ سکریٹری کے عہدے سے کم کے نہیں ہوں گے، کونسل کے ممبر بالحاظ عہدہ ہوں گے۔
صنعت اور داخلی وزارت کے محکمے کے جوائنٹ سکریٹری کونسل کے کنوینر ہوں گے۔