نئی دہلی، پسماندہ کمہار برادری کو بااختیار بنانے اور آتم نربھر بنانے کی بھارت کی کوشش سے اس برادری کو جوڑنے کے لیے مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کھادی اور دیہی صنعتوں کے کمیشن کی کمہار سشکتی کرن یوجنا کے تحت 100 تربیت یافتہ کاریگروں کو بجلی کے 100 چاک تقسیم کیے۔ جناب امت شاہ نے اپنے پارلیمانی حلقے (گاندھی نگر لوک سبھا) میں نئی دلی سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بجلی کے یہ چاک تقسیم کیے۔
کمہار سشکتی کرن یوجنا کی تعریف کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اِس اقدام سے پیداواریت میں بہتری لانے کے لیے ٹیکنالوجی کو شامل کر کے پسماندہ کمہار برادری کو مستحکم بنانے اور برتن بنانے کے روایتی آرٹ کو جلا دینے میں دیرپا ثابت ہوگا۔ انہوں نے ان پانچ کمہاروں سے بھی بات کی جنھیں کے وی آئی سی نے برتن بنانے کی تربیت دی ہے اور ان کے مستقبل کے لیے انہیں بجلی کے چاک اور دیگر سامان فراہم کیا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ مجھے یہ تبدیلی دیکھ کر خوشی ہوئی ہے جو ہمارے کمہاروں کی زندگی میں حائل ہے۔ مرکز میں مودی حکومت پرجاپتی برادری کی بہتر گزر بسر کے لیے ہمیشہ فکر مند رہی ہے۔ بجلی کا چاک فراہم کیا جانا ہمارے وزیراعظم کی طرف سے گجرات کے عوام کو ایک تحفہ ہے۔ اس سے ان کی زندگیاں آسان ہوں گی اور ان کی پیداوار کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کے روایتی آرٹ کو مستحکم بنانا وزیراعظم جناب نریندر مودی کا ایک کواب ہے اور ہر شخص کو چاہیے کہ وہ بھارت کو آتم نربھر بنانے کے لیے اپنی ہنرمندی سے تعاون دیں۔ مودی حکومت نے اس مقصد سے مثالی اقدامات کیے ہیں۔ کے وی آئی سی کی کمہار سشکتی کرن یوجنا اس سمت ایک اہم قدم ہے۔
وزیر داخلہ نے کمہاروں کو یقین دلایا کہ ان کی مصنوعات کی فروخت کے لیے انتظامات کیے جائیں گے جن میں ریلوے کے ساتھ معاہدہ اور مارکیٹنگ کے مناسب ذرائع شامل ہیں۔ جناب امت شاہ نے اسکیموں کے ذریعے کمزور طبقوں کو روزگار کے دیرپا موقع فراہم کرنے میں کے وی آئی سی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمہار سشکتی کرن یوجنا ، کمہار برادری کو آتم نربھر بنانے کی جانب ایسا ہی ایک قدم ہے۔ مجھے امید ہے کہ کے وی آئی سی پسماندہ طبقوں کے فائدے کے لیے کام کرنا جاری رکھے گی۔
گاندھی نگر ضلعے میں کے وی آئی سی نے 14 گاؤوں کے 100 کمہاروں کی تربیت دی ہے اور انہیں بجلی کے 100 چاک اور مٹی گوندنے کی دس مشینیں فراہم کی ہے۔ کمہار سشکتی کرن یوجنا کے تحت کمہاروں کی اوسط آمدنی تقریباً 3 ہزار روپے ماہانہ سے بڑھ کر تقریباً 12000 روپے ماہانہ ہوگئی۔