نئی دہلی: زراعت ا ور کسانوں کی بہبود کی مرکز ی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرانڈلازے نے زرعی برآمدات کو فروغ دینے کی ضرورت پرزور دیا ہے، جو ایک مناسب وقت کی مدت میں کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کی راہ ہموار کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار، ریاستی سرکار کے ساتھ ، زرعی مصنوعات کے اہم برآمد کار کے طورپر ہندوستان کو فروغ دے گی۔
شہر میں آج بی آر کے آر بھون میں مرکزی اور ریاستی سرکاروں کے سینئیر زرعی حکام کے ساتھ ایک میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے ایک مخصوص سیل بنانے کی ضرورت پر زوردیا ، جو زرعی برآمدات کی نگرانی کرسکے اور جو مرکز ، ریاستی سرکار، زراعتی اور ڈبہ بند خوراک کی برآمدات کی ترقیاتی اتھارٹی ( اے پی ای ڈی اے ) اور فارمر کے ساتھ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے تعاون کرے گا کہ کسانوں کو ان کی پیداوار کے لئے بہتر قیمت حاصل ہوسکے۔ریاست میں 20 لاکھ ایکڑ آراضی پر پام تیل کے درختوں کی کاشت کے اہم مقصدی پروگرام شروع کرنے کے لئے ریاستی سرکار کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کو وسیع پیمانے پر غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت کرنے میں مدد ملے گی۔ محترمہ کرانڈلازے نے مطلع کیا کہ مرکزی سرکار کے ذریعہ ایسی صنعتوں کے قیام کی کوششیں جاری ہیں ، جو تلہن سے تیل نکال سکیں گی،جس سے تلہن کی کاشت منافع بخش ہوگی۔
زراعت اور کسانو ں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرانڈلازے ، آج حیدرآباد میں تلنگانہ میں زراعت کی مرکزی اسکیموں کے نفاذ سے متعلق ریاستی حکام کے ساتھ جائزہ میٹنگ میں تلنگانہ کے زراعت ، تعاون اور مارکیٹنگ کے ریاستی وزیر جناب ایس نرنجن ریڈی ، تلنگانہ کے چیف سکریٹری جناب سومیش کمار اور دیگر حکام کو بھی دیکھا جاسکتا ہے
تلنگانہ کے ریاستی وزیر برائے زراعت ، تعاون اور مارکیٹنگ جناب ایس نرنجن ریڈی نے مرکزی وزیر کو ریاستی سرکار کے اُن مختلف اقدامات کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا ، جن کے نتیجے میں پچھلے 7برسوںمیں فصلی علاقے میں 38فیصد اضافہ جبکہ فصل کی پیداوار میں 68 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔تلنگانہ کے چیف سکریٹری نے ان ابتدائی اسکیموں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں ، جو ریاست میں نافذ کی جارہی ہیں ، جن میں ریتھو بندھو ، ریتھو بیمہ اور ریتھو ویدیکاس شامل ہیں ۔ تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ریاستی محکمہ زراعت کے سکریٹری جناب رگھونند ن راؤ نے کہا کہ کسانوں کے لئے سنچائی ، بجلی ، سرمایہ جاتی مدد اور سماجی تحفظ ، ریاست میں زرعی امکانات کی نشوونما کے اہم وسیلے ہیں۔ ریاستی زرعی اور باغبانی کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر اور آئی سی اے آر ، ایم اے این اے جی ای ، آئی آئی ایم آر اور ریاستی کوآپریٹو بینک کے سینئیر عہدے داران نے اس میٹنگ میں شرکت کی ۔
بعد میں دن کے دوران زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرانڈلازے نے حیدرآباد کے جی ڈی میٹلا نے سینٹر آف ایکسی لینس ( سبزیوں اور پھولوں ) کا دورہ کیا ۔ انہوں نے ٹیرس پر شہری فارمنگ کا افتتاح کیا اور آج کی دنیا میں شہری فارمنگ اور نئی ٹکنالوجیوں کو اپنانے کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر موصوفہ نے حیدرآباد کے اُن شہری کسانوں کو ستائشی اسناد تقسیم کیں ، جنہوں نے حیدرآباد کے تلنگانہ باغبانی کے تربیتی ادارے میں تربیت حاصل کی ہے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرانڈلازے نے حیدرآباد کے جی ڈی میٹلا نے سینٹر آف ایکسی لینس
( سبزیوں اور پھولوں ) کا دورہ کیا ۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرانڈلازے نے حیدرآباد کے جی ڈی میٹلا نے سینٹر آف ایکسی لینس
( سبزیوں اور پھولوں ) کا دورہ کیا ۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرانڈلازے نے حیدرآباد کے جی ڈی میٹلا نے سینٹر آف ایکسی لینس
( سبزیوں اور پھولوں ) کا دورہ کیا ۔
دورے کے دوران ان کے ہمراہ حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ شومیتا بسواس حکومت تلنگانہ کے زراعت کے محکمے سکریٹری ایم رگھونندن راؤ ، باغبانی اور گلبانی کے ڈائریکٹر جناب ایل وینٹا کٹ رام ریڈی اور باغبانی اور گلبانی کے محکمے کے دیگر سینئیر افسران بھی موجود تھے۔