نئی دہلی، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے اقلیتوں کی فلاح وبہبود سے متعلق اسکیموں کو تیزی کے ساتھ اور شفاف طریقے سے نافذ کئے جانے پر زور دیا ہے۔ وہ آج یہاں قومی اقلیتی ترقیاتی مالیاتی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی)کے زیر اہتمام ‘‘مالی بندوبست’’ کے موضوع پر منعقدہ ایک ورک شاپ کا افتتاح کررہے تھے۔ وزیر موصوف نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس ورکشاپ سے متعلقہ ریاستی چینلائزنگ ایجنسیوں(ایس سی اے) کے اہلکاروں کو ہدف شدہ اقلیتوں تک ان اسکیموں کے فوائد کو پہنچانے کے لیے اپنی صلاحیتوں اور گنجائش کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
اس ورکشاپ میں 22ایس سی اے کے فیلڈ سطح کے عملے کے ساتھ ساتھ این ایم ڈی ایف سی کے 22 ایس سی اے کے سربراہوں نے شرکت کی۔ قومی درج فہرست ذات مالیاتی و ترقیاتی کارپوریشن (این ایس سی ایف ڈی سی) قومی پسماندہ طبقات مالیاتی و ترقیاتی کارپوریشن (این بی سی ایف ڈی سی) جیسے ہم رتبہ کارپوریشنوں اور وزارت اقلیتی امور کے تحت کام کرنے والی تنظیموں کے اہلکاروں نے بھی اس ورکشاپ میں حصہ لیا۔ وزارت اقلیتی امور کے تحت کام کرنے والی تنظیموں میں این اے ڈبلیو اے ڈی سی اور اور ایم اے ای ایف شامل ہیں۔ اس تقریب میں اقلیتی امور کے سیکریٹری جناب امیسنگ لوئی کھم اور دیگر اعلیٰ اہلکار بھی شریک ہوئے۔
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ (آئی ائی ایم)، احمدآباد، انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ آف انڈیا(آئی سی اے آئی) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فائننس کے فیکلٹی نےورکشاپ کو کنڈکٹ کیا اور مختلف موضوعات کا احاطہ کیا، جن میں فائننشیل مینجمنٹ فارنن فائننس مینجرس یعنی غیر مالیاتی مینجروں کے لئے مالی بندوبست، انڈر اسٹینڈنگ اینڈ اینالیسس آف دی فائننشیل اسٹیٹمنٹس یعنی مالیاتی اسٹیٹمنٹس کی تفہیم اور تجزیہ ریکوری مینجمنٹ فار سوشل سیکٹر لینڈنگ پروگرامز یعنی سماجی شعبے سے متعلق قرضہ جات کی وصولی سے متعلق بندوبست اور قرض دینےو الے اداروں کے لئے قانونی تقاضوں کی تکمیل شامل ہیں۔
اس پروگرام کو شرکاء نے زبردست طریقے سے سراہا اور کہا کہ اس میں جو اجلاس ہوئے وہ کافی معلومات افزاء ہے۔ شرکاء نے یہ محسوس کیا کہ ورکشاپ کے دوران جوتبادلہ خیال ہوا اس سے این ایم ڈی ایف سی کی اسکیموں کے نفاذ کے عمل کو مزید تقویت دینے میں مدد ملے گی، تاکہ ہدف شدہ گروپوں کے ضرورتمند افراد تک ان اسکیموں کے فوائد مؤثر طریقےپر پہنچ سکیں۔