16.5 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی کابینہ نے دو ہزار اُنیس بیس (20-2019) میں فروخت ہونے والی ربیع 91-2018 کی فصل کے لئے اضافہ شدہ کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی )کو منظوری دے دی

Urdu News

نئیدہلی ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہونے والے مرکزی کابینہ کی معاشی امور سے متعلق کمیٹی کے اجلاس میں  ،کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرتے ہوئے سال 20-2019  میں فروخت ہونے والی ربیع  19-2018  کی فصل کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی ) میں اضافے کو منظوری دے دی ہے ۔اس کسان دوست اقدام سے کسانوں  کی آمدنی میں اضافے کی غرض سے ایم ایس پی اعلان شدہ ایم ایس پی میں   50فیصد کا اضافہ ہوجائے گا۔ اس کے لئے 62635کروڑروپے مختص کئے گئے ہیں ۔جن سے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے میں مدد ملے گی۔

          ایم ایس پی میں اس اضافے کے نتیجے میں  گیہوں کی امدادی قیمت  میں 105 روپے فی کوئنٹل سورج مکھی   کے پھول  کی قیمت میں 845 روپے فی کوئنٹل  ، جَو کی قیمت میں  30 روپے فی کوئنٹل  ،مسور کی قیمت میں 225  روپے فی کوئنٹل  ،چنے کی قیمت میں  220 روپے فی کوئنٹل  اورریپسیڈ  اور سرسوں   کی قیمت میں  200 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔

تفصیلات:

  • گیہوں ،جو  ،چنا ،مسور ،ریپسیڈ وسرسوں  اور سورج مکھی کی سرکار کے ذریعہ مقرر کی گئی ایم ایس پی  ان فصلوں کی پیداوار پر آنے والی لاگت سے زائد ہے ۔
  • گیہوں کی پیداوار پر 866  روپے فی کوئنٹل کی لاگت آتی ہے اور اس کی کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی )  1840 روپے فی کوئنٹل کردی گئی ہے ۔یہ قیمت پیداوا ری لاگت سے 112.5 فیصد زائد ہے ۔
  • جو کی پیداوار پر آنے والی لاگت  860  روپے فی کوئنٹل ہے جبکہ اس کی کم از کم امدادی قیمت  (ایم ایس پی ) 1440 روپے فی کوئنٹل مقرر کی گئی ہے ۔اس طرح اس طرح اس فصل کی پیداوار پر آنے والی لاگت کے مقابلے کم از  کم امدادی قیمت  67.4فیصد زائد ہوگئی ہے۔
  • چنے کی پیداوار ی لاگت  2637 روپے فی کوئنٹل ہے  جبکہ اس کی کم از کم  امدادی قیمت  4620 روپے فی کوئنٹل مقرر کی گئی ہے ۔ یہ قیمت  چنے کی پیداواری لاگت  سے 75.2 فیصد زائد ہے ۔
  • مسور کی پیداواری لاگت 2532 روپے  فی کوئنٹل ہے ۔جبکہ اس کی کم از کم امدادی قیمت  4475 روپے فی کوئنٹل مقررکی گئی ہے ۔ اس طرح  یہ اضافہ شدہ امدادی قیمت پیداواری لاگت سے 76.7فیصد زائد ہے ۔
  • تل اور سرسوں کی پیداواری لاگت 2212  روپے فی کوئنٹل  ہے جبکہ اس کی کم از کم امدادی قیمت  4200 روپےفی کوئنٹل مقرر کی گئی ہے۔اس طرح تل اور سرسوں کی  پیداواری لاگت سے  یہ اضافہ شدہ قیمت 89.9 فیصد زائد ہے ۔
  • سورج مکھی کی پیداواری لاگت  3294 روپے فی کوئنٹل ہے جب کہ اس کی اضافہ شدہ کم از کم امدادی قیمت  4945 روپے فی کوئنٹل  ہے اس طرح یہ اضافہ شدہ ایم ایس پی سورج مکھی کی پیداواری لاگت سے 501 فیصد زائد ہے۔

ربیع  19-2018  کی فصل کی 20-2019  میں فروخت ہونے والی پیداوار کی کم از کم امدادی قیمتیں حسب ذیل ہیں :

فصل

کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی )

کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی )

پیداواری لاگت19-2018(روپے فی کوئنٹل

کم از کم امدادی قیمت یعنی ایم ایس پی میں اضافہ

پیداواری لاگت کے مقابلے زائد حاصل ہونےوالی قیمتیں (فیصد میں)

2017-18

2018-19

روپیہ فی کوئنٹل

روپیہ فی کوئنٹل

Absolute

%

گیہوں

1735

1840

866

105

6.1

112.5

جو

1410

1440

860

30

2.1

67.4

چنا

4400

4620

2637

220

5.0

75.2

مسور

4250

4475

2532

225

5.3

76.7

تل اور سرسوں

4000

4200

2212

200

5.0

89.9

سورج مکھی

4100

4945

3294

845

20.6

50.1

اس اشاریہ میں مزدوری ، ہل بیل ، لیبر /مشین  اور کرایہ پٹے پر لی گئی زمین کا کرایہ  بیج ، فرٹیلائزر ،کھاد ،آبپاشی   کے اخراجات  فارم بلڈنگ کی قیمت میں کمی  ،چالو پونجی پرسود ، پمپ سیٹ وغیرہ چلانے کے لئے مطلوب ڈیزل / بجلی کی فرق اخراجات  اور کنبے کے افراد کی مزدوری   جیسی تمام ادا شدہ قیمتیں اس میں شامل ہیں۔

پس منظر :

سرکار کی اعلان شدہ  زبردست اسکیم  ،’’ پردھان منتری اَن داتا آئے سنرکشن ابھیان (پی ایم – اے اے ایس ایچ اے ) ، ایک ایسا مضبوط نظام ہے جس کے تحت   کسانوں کی پیداوار کی کم از کم امدادی قیمت  میں اضافے کو یقینی کردیا گیا ہے ۔اس زبردست اسکیم میں  تین دیلی اسکیمیں شامل ہیں ۔ یہ اسکیمیں ہیں  رائس  سپورٹ اسکیم (پی ایس ایس )،پرائز ڈیفینشی  پیمنٹ اسکیم  (پی ڈی پی ایس )  اور پرائیویٹ پروکیورمنٹ  اسکیم (پی پی ایس ایس ) یہ اسکیمیں  پائلیٹ بنیاد پر چلائی جارہی ہیں ۔اس سلسلے میں سرکار نے بجٹ   تجویز میں  سرکار کے ذریعہ  دی جانے والی گارنٹی  16550 کروڑروپے کے اضافے کے ساتھ  45550  کروڑ روپے ہوگئی ہے اس کے علاوہ خریداری  کے کام کے لئے بھی  بجٹ کی تجویز میں  اضافہ کرکے اسے 15053 کروڑ روپے کردیا گیا ہے  ۔ یہ رقم پی ایم – آشا (اے اے ایس ایچ اے   )   کی عمل آوری

کے لئے منظور کی گئی ہے ،فوڈ کارپوریشن آف انڈیا  ، نیشنل   ایگریکلچرل  کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا لمٹیڈ ،اسمال فارمرز  ایگری

بزنس  کنسارشئیم  جیسی  مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی خریدار ایجنسیوں   ،کسانوں کو  ربیع کی فصل کے لئے امدادی قیمتوں کی ادائیگی جاری رکھیں گی

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More