نئی دہلی، مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں جس کی صدارت جناب نریندر مودی نے کی ، ہندستانا ور انڈونیشیا کے درمیان سائنسی اور ٹکنالوجیکل تعاون کے بارے میں ایک مفاہمت نامے کی منظوری دے دی ہے۔
اس مفاہمت نامے پرہندستان کی طرف سے مئی 2018 میں نئی دہلی میں سائنس ، ٹکنالوجی اور ارضی علوم کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے ، جب کہ انڈونیشیا کی طرف سے مئی 2018 میں جکارتہ میں تحقیق ، ٹکنالوجی اور اعلی تعلیم کے وزیر جناب محمد ناصر نے دستخط کئے تھے۔ مفاہمت نامے پر دستخط سے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ ہوگا۔ اس کے علاوہ سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں باہمی مفادات کو یکجا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
اس مفاہمت نامے کا مقصد یکسانیت اور باہمی فائدہ کی بنیاد پر ہندستان اور انڈونیشیا کے درمیان سائنس اور ٹکنالوجی کے شعبے میں تعاون میں اضافہ کرنا ہے۔ اس کے شراکت داروں میں ہندستان اور انڈونیشیا دونوں کے سائنسی اداروں کے تحقیق کار ، ماہرین تعلیم ، تحقیق اور ترقی سے متعلق تجربہ گاہیں اور کمپنیاں شامل ہوں گی۔ جن شعبو ں میں فوری طور پر تعاون کئے جانے کا امکان ہے ان میں زندگی سے متعلق امور (بشمول بائیو ٹکنالوجی، زراعت، اور بائیو میڈیکل سائنسیز) توانائی کی ریسرچ ، پانی کی ٹکنالوجیاں ، آفات کے بندوبست ، خلائی سائنس، ٹکنالوجی اور اس پر عمل درآمد اور اسی طرح کے کئی دیگر شعبے شامل ہیں۔