نئی دہلی، دفاعی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے آج راجیہ سبھا میں جناب اے یو سنگھ دیو کو ایک تحریری جواب میں بتایا کہ دفاع کے لئے بجٹ کی فراہمی میں سال در سال اضافہ کیا جاتا رہا ہے۔ جس میں سال 2018-19 بھی شامل ہے۔ جس کے لئے 4،04،364.71 کروڑ روپے کا بجٹ تخمینہ ( بی ای) مختص کی گیا ہے، جو کہ 2017-18 کے بجٹ تخمینہ 3،59،854.12 کروڑ روپے کے مقابلے 44،510.59 کروڑ روپے زیادہ ہے۔
جہاں تک مسلح افواج کی جدید کاری کا تعلق ہے ، تو یہ مسلسل جاری رہنے والا عمل ہے، جو دفاعی خرید کے طریقہ کار (ڈی پی پی) کے مطابق انجام دیا جاتا ہے تاکہ آپریشنل اور سلامتی سے متعلق خطرات سے نمٹنے کے لئے فوج کو تیار حالت میں رکھا جاسکے۔
حکومت نئے سازوسامان کو شامل کرکے اور موجودہ سازوسامان اور نظامات کو اپ گریڈ کرکے مسلح افواج کی جدید کاری کے لئے اقدامات کررہی ہے۔ جدید کاری سے متعلق پروجیکٹ منظور شدہ سروسز کیپٹل اکیوزیشن پلانس ( ایس سی اے پی) اور انوئل اکیوزیشن پلانس ( اے اے پی) کے تحت آگے بڑھائے جارہے ہیں۔
آپریشنل سرگرمیوں کے لئے جو فنڈ مختص کئے جاتے ہیں ان کا مکمل استعمال ہوتا ہے۔ تاہم بجٹ کی فراہمی کے مطابق اسکیموں کی دوبارہ ترجیح بندی کی جاتی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ فوری اور انتہائی اہمیت کی حامل صلاحیتیں دفاعی خدمات کے لئے آپریشنل تیاری سے کسی طرح کا سمجھوتہ کئے بغیر ، حاصل کی جاسکیں۔