19.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

معاشرے کے مختلف طبقات کو سماجی تحفظ اور قرض کی سہولت فراہم کرانے اور مالی شمولیت کو یقینی بنانے کے لئےمحکمہ مالی خدمات کی کلیدی حصولیابیاں

Key Achievements and Initiatives of Department of Financial Services for providing Social Security and Credit to various sections of society and ensuring Financial Inclusion
Urdu News

نئی دہلی، ۔  مئی   / مالیاتی خدمات سے متعلق محکمہ اپنی   اہم اسکیموں کے توسط سے   مالی شمولیت کو یقینی بنارہا ہے،   عوام  کو  سماجی تحفظ بھی فراہم کررہا ہے اور ساتھ ہی ساتھ   یہ محکمہ معاشرے کے مختلف طبقات کو قرض کی سہولتیں بھی فراہم کررہا ہے۔   مذکورہ محکمہ کے تحت    چلائی جارہی مختلف اسکیموں  کے توسط سے  جو اہم کامیابی حاصل ہوئی ہیں ان کی   نمایاں جھلکیاں درج ذیل ہیں۔

1۔پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی)

پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں کے تحت جمع کرائی گئی رقم     کافی حد تک بڑھ گئی ہے  ۔ 5 اپریل 2017  تک پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں میں   63971 کروڑ روپے کی رقم   28.23 کروڑ کھاتوں میں جمع کرائی گئی ہے۔   ہر ایک کھاتے میں اوسط ڈپازٹ   مارچ2015 کے 1.064 سے بڑھ کر  دوگنا ہوگیا ہے اور اس طریقہ سے مارچ 2017 میں یہ  2.235  تک پہنچ گیا ہے۔ پی ایم جے ڈی وائی کے تحت   22.14 کروڑ  روپے کارڈ جاری کئے گئے ہیں۔

بینک متر نیٹ ورک بھی مستحکم ہوا ہے اور اس کا استعمال بڑھا ہے۔  فی بینک متر  لین دین  آدھار پر مبنی  ادائیگی نظام کے تحت  بینک متروں کے ذریعہ چلایا جارہا ہے اور 15-2014 میں 52 لین دین  بڑھ کر 17-2016 میں 4291 ہوگیا ہے۔

2۔ پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی)

12 اپریل 2017 تک بینکوں کی جانب سے  استحقاق  کی تحقیق کی شرط کے ساتھ  مجموعی طور پر   3.1 کروڑ  انداراجات  کی خبر پی ایم جے جے بی وائی کے تحت دی گئی ہے۔ مجموعی طور پر پی ایم جے جے بی وائی کے تحت   63291 دعوے  درج رجسٹررڈ کئے گئے تھے جن میں 59770 کو نمٹایاجاچکا ہے۔

3۔پردھان منتری سرکشا یوجنا (پی ایم ایس بی وائی)

12 اپریل 2017 تک استحقاق کی شرط کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر  پی ایم ایس بی وائی  کے تحت  اندراجات  کی تعداد تقریباً دس کروڑ ہے۔  مجموعی طور پر 12816 دعوے  پی ایم ایس بی وائی کے تحت درج رجسٹرڈ کئے گئے  جن میں سے 9646 دعوے نمٹائے جاچکے ہیں۔

4۔  اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی)

اے پی وائی کے تحت 31 مارچ 2017 تک  مجموعی طور پر 48.54 لاکھ  سبسکرائبرس کو  درج رجسٹرڈ کیا جاچکا ہے اور مجموعی طو ر پر  اس پنشن کا مجموعی  سرمایہ   1،756.48 کروڑ روپے  کے بقدر کا ہے۔

5۔پردھان منتری مدرا یوجنا

 اس اسکیم کے  50 ہزار روپے تک کاقرض  اس کی ذیلی اسکیم ’ششو‘ کے تحت ،   50 ہزار سے 5.0 لاکھ روپے  تک کا قرض اس کی ذیلی اسکیم’ کشور‘  اور 5.0 لاکھ سے لیکر  10.0 لاکھ روپے تک کا قرض اس کی ذیلی اسکیم’ ترون‘ کے تحت فراہم کرایا جاتا ہے۔

 جدید ترین دستیا ب اعدادوشمار کی رو سے،    پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت  17-2016 میں   دیئے گئے قرض   17-2016 کے  ایک لاکھ 80 ہزار کروڑ روپے کے نشانے سے تجاوز کرگئے ہیں۔  فی الحال  1,80,528 کروڑ روپے کی رقم  کو منظوری  دی جاچکی ہے۔  اس رقم میں سے تقریباً  1،23،000 کروڑ روپے کی رقم بینکوں کے ذریعہ  قرض کی شکل میں دی گئی ہے اور غیر بینکنگ اداروں کی جانب سے 57 ہزار کروڑ روپے کے قرض دیئے گئے ہیں۔

 اب تک   تالیف شدہ اعدادوشمار سےظاہر ہوتا ہے کہ  اس سال قرض لینے والوں کی تعداد 4 کروڑ روپے کے بقدر ہے اور ان میں 70 فی صد  قرض لینے والی خواتین ہیں۔    تقریباً 18 فی صد قرض لینے والے درج فہرست  ذاتوں کے زمرے میں آتے ہیں، 4.5 درج فہرست قبیلوں کے زمرے میں آتے ہیں۔ جبکہ دیگر پسماندہ طبقات کے  34 فی صد افراد کو قرض ملا ہے۔

6۔ اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم

 یہ اسکیم دس لاکھ او رایک کروڑ روپے کے بینک قرضوں کو   درج فہرست ذاتوں / درج فہرست قبیلوں سے تعلق رکھنے والے کم از کم کسی ایک فرد  کو  فراہم کرانے کےلئے راستہ ہموار کرتی ہے ۔ ساتھ ہی    گرین فیلڈ صنعتوں کے قیام کے لئے ہر بینک کی شاخ کے تحت کم از کم   ایک خاتون  قرض لینے والی  کو بھی قرض فراہم کرایا جاتا ہے۔  یہ صنعت منوفیکچرنگ ، خدمات، یعنی  ٹریڈنگ یا تجارت کے شعبے میں ہوسکتی ہے۔

11 اپریل 2017 تک   28444  کھاتوں میں  5807.7 کروڑ روپے کی رقم منظوری کی جاچکی ہے  ان میں سے  22708 کھاتوں     کی کھاتہ دار خواتین ہیں اور انہیں  4740.11  کروڑ روپے کے بقدر قرض منظور کیا جاچکا ہے  ۔  درج  فہرست ذاتوں  کے کھاتوں کی تعداد 4487 ہے اور منظور شدہ  رقم   825.17 کروڑ روپے کے بقدر ہے جبکہ درج فہرست قبیلوں کےافراد کی تعداد  1249 ہے  اور اس کے تحت منظو ر شدہ رقم 242.43  کروڑ کی ہے۔

ورشٹھ  پنشن بیمہ یوجنا  (وی پی بی وائی)

نظر ثانی شدہ ورشٹھ پنشن بیمہ یوجنا (وی پی بی وائی)  کا آغاز رسمی طور پر  14 اگست 2014 کو وزیر خزانہ کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا ا ور یہ قدم   15-2014 کے بجٹ اعلانات کا  ایک حصہ تھا   اور 15 اگست 2014 سے 14 اگست 2015 کے درمیان   توسیعی عمل کے تحت شروع کیاگیا ہے۔ اس طرح  وہ تمام افراد  جنہوں نے اس مدت کے دوان  وی پی بی وائی کے تحت  اپنی جانب سے زر تعاون دیا ہوگا  انہیں   اس پالیسی کے تحت  ،باضابطہ  گارنٹی کے طور پر،  9 فی صد کا ریٹرن حاصل ہوگا۔   ایل آئی سی کے مطابق  3,23,128  مجموعی پالیسیاں  ایسی ہیں،جن کا  بنیادی سرمایہ   9073.20 کروڑ روپے کے بقدر ہے اور ان پالیسیوں کے تحت  اس اسکیم کے ذریعہ  زر تعاون کی شکل میں حاصل ہوا ہے۔

8۔دیگر  پہل قدمیاں

حکومت ہند نے  15-2014 کے  مالی سال کے   عبوری بجٹ میں    درج فہرست ذاتوں کے لئے    وینچر کیپٹل فنڈ یا کاروباری سرمایے کی تشکیل کا اعلان کیا تھا ۔ یہ قدم  سماجی شعبے کی پہل قدمیوں کے تحت اٹھایا جانا تھاتاکہ  درج فہرست ذاتوں میں  صنعت کاری کو فروغ دیا جاسکے۔ یہ اسکیم  16 جنوری  2015 سےنافذ العمل ہے اور اس کے تحت اس کا بنیادی سرمایہ 290.01 کروڑ روپے کے بقد ر ہے جس میں   سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت، حکومت ہند کی جانب سے  (240.01) کا سرمایہ فراہم کرایا گیا ہے  اور آئی ایف سی آئی  لمیٹیڈ نے اسپانسر کرنے والے ادارے نیز سرمایہ کار کے طور پر   50 کروڑ روپے کی رقم فراہم کرائی ہے۔   15 مارچ 2017 تک  آئی ایف سی آئی وینچر کیپٹل فنڈ لمیٹیڈ   نے  اس اسکیم کے آغاز کے بعد سے لیکر  اب تک کی مدت میں متعلقہ 65  اور 32     استفادہ کنندہ گان کو بالترتیب   236.66 کروڑ روپے اور 109.68 روپے  کی رقم منظور کرکے تقسیم بھی کردی ہے۔

 قرض اضافہ گارنٹی اسکیم  (سی ای جی ایس)  برائےدرج فہرست ذات : اس اسکیم کا اعلان حکومت کی جانب سے 15-2014 کے مرکزی بجٹ میں کیا گیا تھا جس کے تحت   نوجوان اور  فعال  اسٹارٹ اپ صنعت کاروں کو جن کا تعلق درج فہرست ذاتو ں سے ہو  ، قرض کے طور پر   200 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی تھی  ۔ یہ وہ نوجوان صنعت کار تھے جو   نو متوسط طبقے کے زمرے میں  شمار کئے جانے کے متمنی ہیں اور مقصد یہ تھا کہ سماج کے    نچلے طبقے  میں  صنعت کاری کو فروغ دیا جائے تاکہ نتیجہ کے طور پر  درج فہرست ذاتوں کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوا اور روز گار کے مواقع بھی فراہم ہوسکیں۔

بینکوں نے   718 مالی خواندگی اور قرض مشاورتی مراکز   (ایف ایل سی سی)  کے توسط سے   مالی خواندگی پروگراموں کا اہتمام کیا تھا۔   شاخوں اور خواندگی مراکز   کو شامل کرکے  مجموعی طور پر 17422  ہنر مندی مراکز کی نقشہ بندی کی گئی ہے  اور 7 لاکھ طلبا کو  مالی خواندگی فراہم کرائی جاچکی ہے۔ خواندگی کے لئے درکار مواد علاقائی زبانوں میں مرتب کیا گیا ہے اور اسے تقسیم بھی کیا گیا ہے۔

کارڈ کو تسلیم کرنے والا  بنیادی ڈھانچہ:  ڈیبٹ کارڈوں کےا ستعمال   کے مقصد سے  کارڈ تسلیم کرنے کے بنیادی ڈھانچے  کو منظم بنانے کی قرض سے  دسمبر 2016 اور مارچ 2017 کے دوران ایک اہم مہم چلائی گئی تھی جس کے نتیجے میں   پوائنٹ آف سیل (پی او ایس)  ٹرمنلوں کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوا   اور 30 نومبر 2016 تک  15.19 لاکھ کے مقابلے میں  اضافہ طور پر  12.54 لاکھ  ٹرمنلوں کا اضافہ ہوسکا۔  گاؤں میں اس طرح کابینادی ڈھانچہ فراہم کرنے کی غرض سے نبارڈ  کی جانب سے فراہم کردہ مالی شمولیت کے سرمایے  کی منظوری کی بنیاد  پر، 2.04 لاکھ پی او ایس ٹرمنلوں کو منظوری دی گئی ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More