Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ملٹری نرسنگ سروس نے اپنا 94واں یوم تاسیس منایا

Urdu News

نئی دہلی،  ملٹری نرسنگ سروس (ایم  این ایس)کا آج 94واں یوم تاسیس منایا جارہا ہے۔ایم این ایس کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ، میجر جنرل جوائس گلیڈیز روچ ، آرمی ہاسپیٹل (ریفرل اینڈ ریسرچ)کے پرنسپل میٹرن میجر جنرل سونالی گھوشال نے آج دوپہر قومی جنگی یاد گار میں گل دائرہ نذر کیا اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔نرسنگ افسروں نے اس موقع پرفلورینس نائٹ اینگل حلف پڑھتے ہوئے ایک بار پھر خود کو اعلیٰ معیار،اپنے مریضوں کو بے لوث نرسنگ خدمات کے لئے وقف کیا۔

ایم این ایس مسلح افواج میں کلی طورپر خواتین پر مشتمل واحد کارپس ہے۔28مارچ 1888ءکو بامبے(اب ممبئی)میں 10صلاحیت مند برطانوی نرسوں کے پہلے بیچ کی آمد سے اس کا قیام عمل میں آیا تھا۔اس کا مقصد ہندوستان کے ملٹری اسپتالوں میں نرسنگ خدمات کو منظم کرنا تھا۔1893ء میں اسے انڈین آرمی نرسنگ سروس(آئی اے این ایس)کی شکل دی گئی اور 1902ء میں اسے کوئن الیگژنڈرا ملٹری نرسنگ سروس (کیو اے ایم این ایس)کا نام دیا گیا۔1914ء میں پہلی مرتبہ نرسوں کو ہندوستان میں انرول کیا گیا اور انہیں کیو اے ایم این ایس سے جوڑا گیا۔

یکم اکتوبر 1926ء کو ہندوستانی افواج کے لئے ایک مستقل نرسنگ سروس کی تشکیل کی گئی اور اسے انڈین ملٹری نرسنگ سروس (آئی ایم این ایس)کا نام دیا گیا۔آئی ایم این ایس میں بہت ہی چھوٹے پیمانے پر اپنا آغاز کیا اور اس کے کام کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔15ستمبر 1943ء کو آئی ایم این ایس کے افسران ہندوستانی فوج کا حصہ بنے اور اس سروس کے اراکین کو افسروں کی حیثیت سے جگہ دی جانے لگی۔فوجی ہیڈکوارٹر میں اس تنظیم کی قیادت ایم این ایس ، کے اے ڈی جی کرتے ہیں جو کہ میجر جنرل کے رینک کے ہوتے ہیں اور کمان کی سطح پر اس کی قیادت ایم این ایس ، کے بریگیڈیئر کرتے ہیں، جو کہ بریگیڈیئر رینک کے ہوتے ہیں۔

ملٹری نرسنگ سروس میں اندراج کل ہند سطح پر میرٹ کی بنیاد پر ہوئے انتخاب کے ذریعے ہوتا ہے۔امیدواروں کا داخلہ مختلف ہیلتھ سائنسز یونیورسٹیز کے 6نرسنگ کالجوں میں بی ایس سی (این)کے طورپر ہوتا ہے۔کورس کی کامیاب تکمیل کے بعد انہیں ملٹری نرسنگ سروس میں لیفٹیننٹ رینک میں مستقل یا قلیل مدتی کمیشن دیا جاتا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More