نئی دہلی، ملک میں 2016 کے دوران سڑک حادثوں میں 4.1 فی صد کی کمی واقع ہوئی اور اس دوران 480652 سڑک حادثات پیش آئے جب کہ 2015 میں 501423 سڑک حادثات پیش آئے تھے اسی مدت کے دوران ان حادثوں کے نتیجے میں اموات میں تقریباً 3.2 فی صد کا اضافہ ہوا۔ تقریباً 150785 افراد 2016 میں سڑک حادثوں میں ہلاک ہوئے جب کہ 2015 میں 146133 افراد سڑک حادثے میں مارے گئے تھے۔ وزارت کی سالانہ سڑک حادثوں سےمتعلق رپورٹ جاری کرتےہوئے سڑک ٹرانسپورٹ ، جہاز رانی، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی ستھرائی کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے کہا کہ سڑک حادثوں اور ان حادثات میں ہونے والی اموات کی تعداد ابھی اورکم ہونی چاہئے۔
جناب گڈکری نے مطلع کیا کہ 2017 کے پہلے نصف کے لئے حادثوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ جہاں جنوری سے جولائی 2017 کے درمیان سڑک حادثوں میں 3 فی صد کی کمی ہوئی ہے اور مرنے والوں کی تعداد میں بھی 4.75 فی صد کی کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2017 کے پہلے نصف میں 25 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سڑک حادثات میں ہونے والی اموات میں کمی آئی ہے ۔ آسام بہار اڑیسہ اور اترپردیش جیسی ریاستوں میں اس مدت کے دوران سڑک حادثوں کی اموات میں اضافہ ہوا ہے اور یہ اموات دو سے 8 فی صد کے درمیان ہیں۔
2016 کے دوران ملک میں جتنے سڑک حادثات ہوئے ہیں ان میں 13 ریاستوں میں 86 فی صد سڑک حادثات ہوئے ہیں۔ جناب گڈکری نے کہا کہ ان کی وزارت نے سڑکوں پر حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ایک کثیر رخی طریقہ اپنایا ہے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہر ضلع میں مقامی لوک سبھا ایم پی کی سربراہی میں ایک ضلع سطحی کمیٹی تشکیل دی جائے گی تاکہ سڑک کی سیکورٹی کی نگرانی کی جاسکے ۔بلیک اسپارٹس کی نشاندہی کی جاسکے اور سڑک کے تحفظ سے متعلق اقدامات تجویز کئے جاسکے ۔ یہ کمیٹی ضلع کی سڑک کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے مقامی پالی ٹکنیک طلبا کی مدد حاصل کرے گی۔ اس موقع پر جناب گڈکری نے روڈ سیفی ویب سائٹ www.missionroadsafety.com۔ کا بھی آغازکیا جو آئی آئی ٹی دہلی کے طلبا کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔ یہ رپورٹ روڈ اکسیڈنٹ ان انڈیا 2016 سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارتوں کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔ ٹو وہیلر س کی وجہ سے سڑک حادثات سب سے زیادہ پیش آئے ہیں۔ پولیس کے ذریعہ پیش کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ڈرائیوروں کی غلطی سڑک حادثات کے لئے واحد سب سے اہم عنصر ہے۔