وزیراعظم نے آج ویڈیوکانفرنس کے ذریعہ اترپردیش کے آگرہ میں ، آگرہ میٹروپروجیکٹ کے تعمیراتی کام کاافتتاح کیا۔مکانات اورشہری امورکے مرکزی وزیرجناب ہردیپ سنگھ پوری، اترپردیش کے وزیراعلیٰ ، جناب یوگی آدتیہ ناتھ ، اوردیگرمعززین نے اس پروگرام میں شرکت کی ۔
اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کے بڑے مسائل میں سے ایک مسئلہ یہ رہاہے کہ نئے پروجیکٹوں کا اعلان کیاگیالیکن اس بات پرزیادہ توجہ نہیں دی گئی کہ پیسہ کہاں سے آئے گا۔ انھوں نے مزید کہاکہ ان کی حکومت نے نئے پروجیکٹوں کے آغاز کے ساتھ ہی ضروری فنڈکی دستیابی کو یقینی بنایاہے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ 100لاکھ کروڑروپے سے زائد قومی بنیادی ڈھانچہ پائپ لائن پروجیکٹ کے تحت خرچ کئے جائیں گے ۔ کثیرماڈل کنکٹی وٹی انفرااسٹرکچرماسٹرپلان پربھی کام کیاجارہاہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کو بہتربنانے کے لئے دنیا بھرسے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے کوششیں جاری ہیں ۔
اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ سیاحت ایک ایسا شعبہ ہے جہاں ہرایک فرد کے لئے کمانے کے لئے کافی ذرائع موجودہیں ، وزیراعظم نے مطلع کیاان کی حکومت نے نہ صرف ای ۔ ویزااسکیم کے تحت احاطہ کئے گئے ملکوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے بلکہ ہوٹل کے کمرے کی محصولات کی فہرست پرٹیکس میں بھی کمی کی ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ سودیش درشن اور پرساد جیسی اسکیموں کے ذریعہ سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے کوششیں بھی کی جارہی ہیں ۔حکومت کی کوششوں کے سبب ہندوستان سفراورسیاحت مسابقتی اشاریہ میں اب 34ویں مقام پرہے ۔ 2013میں اس اشاریئے میں ہندوستان کا مقام 65واں تھا۔ انھوں نے امید ظاہرکی کہ کوروناکے حالات لگاتار بہترہورہے ہیں ۔لہذا توقع ہے کہ سیاحت کے سیکٹرکی کشش جلد ہی واپس آئےگی ۔
وزیراعظم نے کہاکہ اصلاحاتاب رفتہ رفتہ کرنے کے بجائے مکمل طورپرکئے جارہے ہیں ۔ انھوں نے بتایاکہ شہروں کی ترقی کے لئے چارسطحوں پرکام ہوچکاہے ۔دیرینہ مسائل کاحل زندگی بسرکرنے میں آسانی زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری اورجدیدٹکنالوجی کا زیادہ استعمال ۔
وزیراعظم نے کہاکہ بلڈروں اورگھرکے خریداروں کے درمیان اعتماد کا فقدان تھا۔ انھوں نے کہاکہ غلط ارادہ رکھنے والے کچھ لوگوں نے مکمل ریئل اسٹیٹ سیکٹرکو بدنام کیااورہمارے متوسط طبقے کو پریشان کردیا۔ انھوں نے کہاکہ اس پریشانی کو دورکرنے کے لئے آرای آراے قانون متعارف کرایاگیاتھا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کچھ حالیہ اطلاعات سے پتہ چلتاہے کہ اس قانون کے بعدمتوسط طبقے کے لوگوں کے گھروں کاکام تیزی سے مکمل ہوناشروع ہوگیا۔ انھوں نے کہاکہ شہروں میں زندگی کو مزید آسان بنانے کے لئے جدیدسرکاری ٹرانسپورٹ سے لے کر ہاؤسنگ تک ہمہ جہت ترقی جاری ہے ۔
وزیراعظم نے کہاکہ پردھان منتری آواس یوجنا کا افتتاح آگرہ سے کیاگیاتھااوراس اسکیم کے تحت شہری غریبوں کے لئے ایک کروڑسے زائد مکانات کی منظوری دی جاچکی ہے ۔شہرکے متوسط طبقے کے لئے پہلی مرتبہ گھرخریدنے کےلئے امداد فراہم کی جارہی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اب تک 12لاکھ سے زائد شہری متوسط طبقے کے خاندانوں کو گھرخریدنے کے لئے تقریبا 28ہزارکروڑروپے کی امداد دی جاچکی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ پانی اورسیورجیسے بنیادی ڈھانچے کو امرت مشن کے تحت متعدد شہروں میں جدید تربنایاجارہاہے ۔ اسی طرح شہروں میں عوامی بیت الخلاء کوبہتربنانے کے لئے نیز فضلات کے بندوبست کے جدید نظام کو لاگوکرنے کے لئے مقامی بلدیاتی اداروں کوامداد دی جارہی ہے ۔
وزیراعظم نے مطلع کیاکہ 2104کے بعد 450کلومیٹرمیٹرولائن کاکام مکمل ہوچکاہے اوراس پراب آمدورفت جاری ہے جب کہ اس سے پہلے محض 225کلومیٹرکاکام ہواتھا۔ انھوں نے مزید اطلاع فراہم کی کہ 1000کلومیٹرطویل میٹرولائنوں پرکام تیزی سے جاری ہے ۔ یہ کام ملک کے 27شہروں میں جاری ہے ۔
آگرہ میٹروپروجیکٹ 29.4کلومیٹرکی کل لمبائی کے ساتھ دوراہداریوں پرمشتمل ہے ۔ یہ میٹروپروجیکٹ اہم سیاحتی مقامات مثلاً تاج محل ،آگرہ قلعہ اورسکندرہ کو ریلوے اسٹیشنوں اوربس اسٹینڈوں سے جوڑتاہے ۔ اس پروجیکٹ سے آگرہ شہرکی 26لاکھ آبادی کو فائدہ پہنچے گا ۔ساتھ ہی اس سے 60لاکھ سے زائد ان سیاحوں کو بھی فائدہ پہنچے گا جو ہرسال آگرہ آتے ہیں ۔ یہ آگرہ کے تاریخی شہرکوایک ماحولیات کے موافق ماس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم بھی فراہم کرے گا۔ اس پروجیکٹ کی مجوزہ لاگت 8379.62کروڑروپے ہے، جوکہ پانچ برسوں میں مکمل ہوجائے گا۔
اس سے قبل 8مارچ ، 2019کو وزیراعظم نے سی سی ایس ہوائی اڈے سے منشی پلیا تک ،پورے 23کلومیٹرطویل شمالی ۔جنوبی راہداری پرلکھنؤمیٹروکے کمرشیل آپریشن کے آغاز کے ساتھ ہی آگرہ میٹروپروجیکٹ کا افتتاح کیاتھا۔