نئی دہلی، موجودہ مالی برس کے پہلے پانچ مہینے ( اپریل تا اگست 2019) کے دوران براہ راست ٹیکس سے متعلق مرکزی بورڈ ( سی بی ڈی ٹی) نے 26 پیشگی قیمت طے کرنے سے متعلق معاہدوں (اے پی اے) پر دستخط کئے ہیں۔ ان پیشگی قیمت طے کرنے سے متعلق معاہدوں پر دستخط کے ساتھ سی بی ڈی ٹی کے ذریعے دستخط کئے گئے اے پی اے کی کل تعداد اب 297 ہوگئی ہے۔ ان میں 32 دو طرفہ پیشگی قیمت طے کرنے سے متعلق معاہدے (بی اے پی اے) شامل ہیں۔
ان 26 اے پی اے میں سے ایک دو طرفہ پیشگی قیمت طے کرنے سے متعلق معاہدہ (بی اے پی اے) ہے جو کہ برطانیہ کے ساتھ کیا گیا ہے، جبکہ 25 یکطرفہ پیشگی قیمت طے کرنے سے متعلق معاہدے (یو اے پی اے) ہیں۔
اس مدت کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی، بینکنگ، سیمی کنڈکٹر ، بجلی ، ادویہ سازی ، ہائیڈرو کاربن، پبلشنگ اور آٹو موبائل جیسے معیشت کے متعدد شعبوں اور ذیلی شعبوں میں بی اے پی اے اور یو اے پی اے پر دستخط کئے گئے۔
ان تمام معاہدوں میں جن بین الاقوامی لین دین کو شامل کیا گیا ہے، ان میں درج ذیل امور شامل ہیں:
- کنٹریکٹ مینو فیکچرنگ ،
- سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ خدمات کی تجویز،
- بیک آفس انجینئرنگ امدادی خدمات ،
- بیک آفس (آئی ٹی ای ایس) امدادی خدمات کی تجویز،
- مارکٹنگ امدادی خدمات کی تجویز،
- ٹیکنالوجی اور برانڈ کے استعمال کے لئے رائلٹی کی ادائیگی ،
- تجارت اور تقسیم،
- چارٹر چارجز کی ادائیگی،
- کارپوریٹ گارنٹی،
- اندرونی گروپ خدمات،
- مالیاتی وسائل پو سود۔
اے پی اے اسکیم ایک غیر معاندانہ ٹیکس نظام کو فروغ دینے کی حکومت کی کوشش کو تقویت فراہم کرتی ہے۔ منصفانہ انداز میں اور شفاف طریقے سے قیمت ٹرا نسفر کے پیچیدہ مسائل کو حل کرنے میں اہل ہونے کے لئے ہندوستان کے اے پی اے پروگرام کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر کافی پذیرائی کی جاتی ہے۔