نئی دہلی، محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے بتایا کہ مہاجر تعمیراتی مزدور سمیت تعمیرات کے شعبہ میں کام کرنے والے کارکنان، کم از کم اجرت ایکٹ اور عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنان (روزگار اور ملازمت کے حالات کے ضابطہ) ایکٹ 1996 سمیت مختلف لیبر خواتین کے تحت فوائد کے حصول کے مستحق ہونے تاہم اس کا انحصار ان کی اہلیت پر ہوتا ہے ۔ عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنان(پی او سی ڈبلیو)ایکٹ، استفادہ کنندگان کو مکان کو تعمیر کے لئے قرض اور پیشگی رقم کے حصول کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
ریاستوں کو ایکٹ کی دفعہ(1)22 کے مطابق تعمیراتی مہاجر مزدوروں سمیت بی او سی کارکنوں کی فلاح و بہود کے لئے سیس فینڈ کو استعمال میں لانے کی اجازت دیتا ہے اور اس کے مطابق ریاستوں نے بی او سی مزدوروں کی زندگی سے متعلق متعدد فلاحی اسکیمیں وضع کی ہیں جس میں معذوری، صحت ، زچگی کے فوائد، آخری رسومات کی دائیگی میں امداد و غیرہ احاطہ کیا گیا ہے۔
چیف لیبر کمشنر کا دفتر (مرکزی )، اپنے دائرہ کار کے تحت آنے والے تمام تعمیراتی اداروں کا ، عمارت اور دیگر تعمیراتی مزدور(روزگار اور کام کاج کے حالات کی ضابطہ بندی)ایکٹ 1996 کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے پابندی کے ساتھ معائنہ کرتا ہے۔
عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنان (روزگار اور کام کاج کے حالات کی ضابطہ بندی )ایکٹ 1996،جو خصوصیت کے ساتھ عمارتوں اور دیگر تعمیراتی مزدوروں کے عمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنان فلاحی فنڈ کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
اس فنڈ کا وسیلہ عمارت اور دیگر تعمیراتی مزدوروں کی فلاحی سیس ایکت 1996 کے تحت اجروں سے تعمیراتی لاگت کا ایک فیصد کی شرح سے سیس کی وصولی ہے۔