نئی دہلی۔ جہاز رانی ، روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہ ، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیاء کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آج چنئی بندرگاہ سے بنگلہ دیش کے موگلا بندرگاہ تک جانے والی رورو-مع-جنرل کارگو بردار جہاز ایم وی آئی ڈی ایم ڈوڈل پر لدے 185 ٹرکوں کی کھیپ کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔
اس موقع پر جناب گڈکری نے کہا کہ یہ ٹرک جنہیں میسرز اشوک لےلینڈ کے ذریعہ برآمد کئے جا رہے ہیں، جو ابھی تک براہ سڑک بھیجے جا رہے تھے اور جس سے قریب 1500 کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتا تھا، اب سمندری راستے سے اس سفر میں تقریبا 15 سے 20 دن کی بچت ہو گی۔ سمندری راستے سے نقل و حمل کی وجہ سے ہند-بنگلہ دیش سرحد پر پٹراپول-بےناپول چیک پوائنٹ پر گاڑیوں کی بھیڑ سے بچا جا سکے گا۔ ساحلی نقل و حمل سے وقت کی بچت کے ساتھ ساتھ اخراجات میں بھی کمی آتی ہے اور یہ ماحول دوست بھی ہے۔ وزیر موصوف نے تمام آٹو موبائل بنانے والی کمپنیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی نقل و حمل کے لیے ساحلی جہاز رانی کے ماڈل کو اپنائیں ۔
میسرز اشوک لےلینڈ لمیٹیڈ تقریبا 12000 ٹرک چیچس بنگلہ دیش، سری لنکا اور افریقی ممالک کو برآمد کر رہی ہے ۔ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان ساحلی جہاز رانی کے معاہدے پر جون 2015 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے بنگلہ دیش دورے کے دوران دستخط ہوئے تھے ۔ چنئی بندرگاہ سے رو رو سمندری سفر کا آغاز 5 اگست 2016 کو اس وقت ہوا تھا جب 800 ہنڈائی کاریں مقامی تقسیم کے لئے رو رو بحری جہازوں پر چنئی سے پپاوو بھیجی گئی تھیں۔ سمندری راستے سے مال کے لدان پر فی ٹن ایندھن کی قیمت میں بھی کافی کم آتی ہے۔