نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کل شام یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے ریاستوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس موقع پر وزرائے مملکت جناب پرشوتم روپالا اور جناب کیلاش چودھری ، سکریٹری (اے سی اینڈ ایف ڈبلیو) ، جناب سنجے اگروال اسپیشل سکریٹریز ، ایڈیشنل سکریٹری (ایگریکلچر) اور وزارت کے اعلیٰ حکام نے ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے منعقدہ میٹنگ میں شرکت کی۔
میٹنگ میں ریاستوں کے وزرائے زراعت ، اے پی سی ، سکریٹریز اور ریاستوں کے دوسرے اعلیٰ حکام کے ساتھ زراعت اور فصل کی تیاری سے متعلق اہم موضوعات، زرعی مارکیٹنگ اور منڈی کی سرگرمیاں ، کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر خریداری ، بیج اور فرٹیلائزر کا انتظام اور زرعی ؍ باغبانی منصوعات کی لاجسٹک اور نقل وحمل سے متعلق موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔
مرکزی وزیر جناب تومر نے کووڈ – 19 وبائی مرض سے لاحق درپیش چیلنجوں کے دوران زرعی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مثبت کردار ادا کرنے کے لئے ریاستوں کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے لاک ڈاؤن مدت کے دوران زرعی اور متعلقہ شعبوں سے متعلق سرگرمیوں میں آسانیاں بہم پہنچانے کی غرض سے وزارت کے ذریعے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔ میٹنگ میں عمومی طور پر فصل کی کٹائی اور فصل کی بوائی کے سیزن کے پیش نظر زرعی سرگرمیوں سے متعلق حکومت ہند کے ذریعے مشتہر کئے گئے استثنیٰ کا بھی ذکر کیا گیا۔ ریاستوں کو متعدد استثنیٰ کے بارے میں ایک بار پھر بتایا گیا ہے ، جو حسب ذیل ہیں:
- ایجنسیاں، جو ایم ایس پی آپریشن سمیت زرعی پیداوار کی خریداری میں مصروف ہیں۔
- کھیتوں میں کسانوں اور کھیت مزدوروں کے ذریعے کھیت میں انجام دی جانے والی کارروائیاں۔
- ریاستی حکومت کے اعلان کے مطابق یا ایگریکلچر پروڈکٹ مارکیٹ کمیٹی کے ذریعے چلائی جارہی منڈیاں۔
- ’’منڈی‘‘ میں ریاستی حکومت ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ذریعے کسانوں ؍ کسانوں کے گروپ ،ایف پی او ، امداد باہمی کے اداروں سے براہ راست خریداری اور براہ راست مارکیٹنگ شامل ہیں۔
- بیج ، کھاد اورجراثیم کش ادویہ کی دکانیں۔
- بیج، کھاد اور جراثیم کش ادویہ کی تیاری اور پیکجنگ کرنے والی اکائیاں۔
- زرعی مشینری سے متعلق کسٹم ہائرنگ سینٹر (سی ایچ سی) ۔
- تیار فصل کی اندرون ریاست اور بین ریاست نقل وحمل اور بوائی سے متعلق مشینیں جیسے ہارویسٹر اور دوسرے زرعی ؍ باغبانی کے آلات ۔
- کولڈ اسٹوریج اور ویئر ہاؤسنگ (گودام) خدمات۔
- خوردنی اشیاء کی پیکجنگ کے میٹیریل تیار کرنے والی اکائیاں۔
- لازمی اشیاء کی نقل وحمل۔
- زرعی مشینیں ، اس کے کل پرزے ( اس کی سپلائی چین سمیت) اور مرمت کی دکانیں۔
- چائے کی صنعت ، زائد از زائد 50 فیصد کارکنوں کے ساتھ ان کی شجر کاری۔
میٹنگ میں عرضداشت بھی گزاری گئی، جس میں ریاستوں نے درج ذیل مطالبات کئے ہیں:
- فصل کی بوائی ، فصل کی کٹائی اور مارکیٹنگ سمیت زرعی سرگرمیوں میں آسانیاں باہم پہنچانے کے لئے فیلڈ ایجنسیوں کو حساس بنانا ۔
- استثنیٰ کے زمرے میں آنے والی سرگرمیوں میں عملہ ، مزدور اور اشیاء، مشینیں اور ایجنسی کے میٹریل کی آزادانہ نقل وحمل کی اجازت دینے میں تیزی لانا۔
- جن کمپنیوں اور اداروں کو ، جو لازمی اشیاء کی ملک گیر سپلائی چین ہے، انہیں اتھرائزیشن لیٹر دینا اور اپنی ملک گیر سطح کی سپلائی چین کو بحال رکھنے کی خاطر اپنے اہم عملہ اور کارکنوں کی آزادانہ نقل وحمل کے لئے علاقائی پاس جاری کرنے کی اجازت دینا۔
- جب یہ سرگرمیاں انجام دی جائیں تو ’’سماجی فاصلے‘‘ کے ضابطوں پر عمل کیا جائے اور تمام عوامی مقامات پر مناسب صفائی ستھرائی اور ہائی جین کو یقینی بنانا چاہئے۔
جناب تومر نے تمام ریاستوں کو یقین دلایا کہ اس مدت کے دوران انہیں ہر طرح کی ضروری مدد اور ان کے ساتھ تعاون کیا جائے گا، جس سے وہ درپیش چیلنجوں کا سامنا کرسکیں گے۔
ریاستوں کے وزرائے زراعت نے مرکزی وزارت زراعت کی کوششوں کی تعریف کی اور امید ظا ہر کی کہ زرعی سرگرمیوں کو پابندیوں سے مستثنیٰ رکھا جائے گا اور ریاستوں میں کسانوں اور زرعی سرگرمیوں میں مدد کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستوں میں مختلف زرعی سرگرمیوں میں صفائی ستھرائی کے ضابطوں اور سماجی فاصلے پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔
یہاں یہ بتایا گیا ہے کہ وزارت نے کسانوں ، ایف پی او اور امداد باہمی کے اداروں کے ذریعہ سورس پوائنٹ سے ای – ٹریڈنگ اور بولی لگانے کے لئے ای – این اے ایم ماڈیول جاری کیا گیا ہے۔ ریاستیں اس سلسلے میں ضروری ہدایات جاری کرسکتی ہیں، جس سے کسانوں کو اپنے گھر پر ہی زرعی پیداوار فروخت کرنے میں آسانیاں پیدا ہوں گی اور خوردن دکانوں پر زرعی پیداوار کی دستیابی یقینی ہوگی، نیز منڈیوں میں بھیڑ بھاڑ میں کمی آئے گی۔ اسی طرح فصل کی تیاری اور فصلوں کی بوائی سے متعلق مشینوں، جیسے کمبائنڈ ہار ویسٹر اور دیگر زرعی ؍ باغبانی کے آلات کی اندرون اور بین ریاست نقل وحمل میں آسانیاں پیدا ہونی چاہئے، تاکہ اس سے تمام ریاستوں کو فائدہ پہنچے۔
میٹنگ میں تبادلہ خیالات کے دوران فصل کی خریداری ، خام مال، قرض ، بیمہ کی دستیابی اور زرعی پیداوار کی بین ریاستی نقل و حمل سے متعلق موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا، ان میں سے کچھ مسائل کے سلسلے میں فوری طور پر فیصلے کئے گئے اور اس سلسلے میں ریاستوں کو ہدایت جاری کردی گئیں۔ دوسرے موضوعات جن پر غور وخوض کی ضرورت تھی اور ریاستوں کو یہ یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے ذریعے اٹھائے گئے موضوعات پر غور کیا جائے گا اور وقت پر ضروری ہدایات جاری کردی جائیں گی۔
مرکزی وزیر زراعت نے بتایا کہ 16 اپریل 2020 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے خریف نیشنل کانفرنس کا انعقاد ہوگا ، تاکہ خریف سیزن کے لئے زمینی تیاریاں کی جائیں اور انہوں نے ریاستوں سے کانفرنس کے لئے تمام ضروری اہم تیاریوں کے لئے پہلے ہی تیاریاں کرلینے کے لئے کہا گیا ۔ انہوں نے آروگیہ ایپ کی افادیت کے بارے میں بتایا اور ریاستوں سے اسے کسانوں اور دوسرے شہریوں کے مابین مقبول بنانے کی اپیل کی۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ کھیتی باڑی اور تمام زرعی سرگرمیوں کو سوشل ڈسٹنسنگ اور صفائی ستھرائی کے ضابطوں پر سختی کے ساتھ انجام دیا جانا چاہئے۔