نئی دلّی ، نمامی گنگے مشن کے تحت گنگا کو صاف کرنے والے قومی مشن ( این ایم سی جی ) کی طرف سے ریاستوں / سی پی ایس یوز اور دیگر ایجنسیوں کو 15-2014 ء کے مالی سال سے 18-2017 ء کی تاریخ 30 جون ، 2017 ء تک ، جو رقمیں الاٹ کی گئی ہیں ، اُن کی تفصیل درج ذیل ہے :
15-2014 ء کے مالی سال سے 18-2017 ء کی تاریخ 30 جون ، 2017 ء تک ( کروڑ روپئے میں )
ریاست | 2014-15 | 2015-16 | 2016-17 | 2017-18 |
بہار | 120.23 | 82.03 | 0.20 | |
جھار کھنڈ | 0.97 | 27.83 | 46.18 | 2.47 |
اتر پردیش | 74.58 | 147.58 | 587.17 | 38.22 |
اترا کھنڈ | 4.26 | 30.26 | 30.66 | 16.26 |
مغربی بنگال | 73.85 | 185.79 | 114.25 | 0.11 |
ہریانہ | 30.00 | 52.73 | ||
دلّی | 4.96 | 2.17 | 2.66 | |
مدھیہ پردیش | 3.39 | 6.50 | ||
راجستھان | 0.00 | 20.00 | ||
میزان | 153.66 | 550.04 | 941.69 | 59.52 |
نمامی گنگے پروگرام کے تحت 163 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے ، جن پر 12892.33 کروڑ روپئے لاگت آئے گی ۔ اِن میں مختلف قسم کی سرگرمیاں شامل ہیں ۔ مثلاً سیویج کا بنیادی ڈھانچہ ، دریا کے اگلے حصے کی ترقی ، گھاٹ اور شمشان ، گھاٹ کی صفائی ، دیہی علاقوں کا حفظانِ صحت اور جنگلات کے تحفظ جیسی سرگرمیاں شامل ہیں ۔ قلیل مدتی اور طویل مدتی پروجیکٹوں کو 2020 ء تک مکمل کرنے کی کوششیں جاری ہیں ۔
سینٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ ( سی پی سی بی ) کے 17-2016 ء کے اعداد و شمار کے مطابق دریائے گنگا اور اُس کی بڑی معاون ندیوں کو کثافت سے آلودہ کرنے کے لئے 1109 بڑی صنعتوں ( جی پی آئی ایس ) کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ اِن جی پی آئی ایس کا مستقل بنیاد پر اچانک معائنہ کیا جاتا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ ندیوں میں کچرا بہانے کی پابندی پر کتنا عمل کر رہی ہیں ۔ خلاف ورزی کرنے والی صنعتوں پر ماحولیات کے تحفظ کے قانون مجریہ ، 1986 اور پانی کی آلودگی کے روک تھام کے قانون ، 1974 کے ضابطوں کے تحت کارروائی کی جاتی ہے ۔
یہ اطلاع آبی وسائل ، دریاؤں کی ترقی اور گنگا میں نئی جان ڈالنے سے متعلق محکمے کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بلیان نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی ۔