17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

نیتی آیوگ نے بھارتی ہمالیائی خطے میں پائیدار ترقی پر 5 موضوعاتی رپورٹ لانچ کی

Urdu News

نئی دہلی، ہمالیہ کی انفرادیت اور پائیدار ترقی میں درپیش چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے ، نیتی آیوگ نے جون2017 میں ، 5موضوعات میدانوں میں کام کرنے کے لئے ایک لائحہ عمل تیار کرنے کی غرض سے 5 ورکنگ گروپ (ڈبلیو جی) قائم کئے تھے۔ ان موضوعات میں شامل ہیں :پانی کے تحفظ کے لئے آبشاروں کی فہرست(انوینٹری) اور بحالی ، بھارتی ہمالیائی خطے میں مستحکم سیاحت ، منتقلی کھیتی کے لئے ٹرانسفارمیٹو طریقہ کار ، ہمالیائی خطے میں ہنر اور لینڈاسکیپ صنعت سازی کو مضبوط کرنا اور انفارمڈڈسیشن میکنگ (مطلع فیصلہ سازی ) کے لئے اعداد و شمار ؍معلومات- یہ موضوعاتی میدان ہمالیہ کے لئے بہت اہم ہیں۔ پہاڑی خصوصیات کے ساتھ ترقی اور لچک دار لائحہ عمل کے لئے خصوصی حل کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ پہاڑی علاقوں میں سماجی ،معاشی اور ماحولیاتی چیلنجوں کا سامنا کیا جا سکے، اور ان کا حل تلاش کیا جا سکے۔ مذکورہ رپورٹوں میں 5 ورکنگ گروپوں نے خصوصیات اور اہمیت ، چیلنجوں ، جاری عمل اور کام اور مستقبل کے لئے ایک لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

ان رپورٹوں میں تمام 5 موضوعاتی علاقوں میں درپیش چیلنجوں کی فہرست پیش کی ہے۔ تقریبً 30فیصدآبشار یا جھرنے لوگوں کے لئے پانی کے تحفظ کے لے نہایت اہم ہیں جبکہ 50 فیصد جھرنے سوکھ گئے ہیں۔ ہمالیائی سیاحت میں 6.8 فیصد سالانہ کا اضافہ ہو رہا ہے جس کے سبب ٹھوس کچرے ، پانی ، ٹریفک، حیاتیاتی  تنوع  کا نقصان وغیرہ جیسے بڑے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔ اس حساب سے ٹورزم میں اضافے سے آئی ایج آر ریاستوں  میں سال 2025 تک سیاحوں کی تعداد دوگنی ہو جائے گی۔ اس طرح فضلے اور کچرے کے انتظام ، پانی کی قلت کے علاوہ دیگر ماحولیاتی اور سماجی مسائل کو سلجھانے کے لئے فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

شمال مشرقی ریاستوں میں ہزاروں لوگ درختوں کو کاٹنے اور جلانے (یعنی منتقلی کھیتی )کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ایکولوجیکل توازن کو قائم رکھنے ، غذا اور قدرت کے تحفظ کیلئے اس مسئلے پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ غیر تربیت کامگار یا ان اسکلڈورک فورس  پہاڑوں کے لئے پہلے ہی ایک بڑا خطرہ ہے ۔ اس کے علاوہ پہاڑی علاقوں سے نوجوانوں کی ہجرت کو روکنا بھی اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہئے۔ ڈیٹا کی فراہمی ، ڈیٹا کی صداقت، مطابقت اور موزونیت ، ڈیٹا کا معیار، ویلیڈیشن ، ہمالیائی ریاستوں کے لئے یوزر چارج سے متعلق چیلنج پر بھی حکمرانی کی مختلف سطحوں پر انفارمڈ ڈسیشن میکنگ کے لئے خصوصی توجہ کے حامل ہیں۔

مذکورہ رپورٹوں میں جو اہم پیغام دیئے گئے ہیں جن میں جھرنوں کی میٹنگ اور بحالی، تمام ہمالیائی ریاستوں می مرحلہ وار 8 نکاتی پروٹوکول کا استعمال، تمام بڑے سیاحتی مقامات پر کیریئنگ کیپسیٹی نظریئے کا اطلاق، ٹورزم شعبے کے معیارات پر بہتر طریقے سے عمل کر رہی ہیں، شامل ہیں۔ منتقلی کھیتی کے علاقوں میں اس کی فطرت (قسم )اور حد کا جائزہ، بہتر پالیسی سے مطابقت مدتی تحفظ کو مضبوط کرنا اور متعلقہ پروگرام اسکیمیں اہم سفارشات ہیں جو منتقلی کھیتی میں تبدیلی لانے کےلئے رپورٹ میں پیش کی گئی ہیں ۔ جہاں پہاڑوں کے فوائد دکھائی دیتے ہیں وہاں شناخت شدہ سیکٹروں مین ترجیح میں اسکل اور صنعت سازی پر توجہ دینے او اس میدا ن میں صنعت میں حصہ داری کیلئے تربیت کاروں، تجزیہ کاروں اور تربیتی مراکز میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ ڈیٹا سے متعلق مسائل سے نمٹنے کےلئے ایک ہمالیائی علاقوں میں ایک سینٹرل ڈیٹا مینجمنٹ ایجنسی کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

مذکورہ سفارشات پر عمل درآمد کے لئے جن کاموں کی سفارش کی گئی ہے ان میں ، پورے ہمالیائی خطے کی اشتراکیت اور مجموعی ترقی کے لئے ‘‘ہمالیہ کالنگ’’ کا آغاز کیا گیا ہے۔ اس کے تحت عوامی تحریک کے طور پر بیداری سے عمل مہم شامل ہے۔ دا کال فار ایکشن میں ہمالیہ میں اسپرنگ واٹر مینجمنٹ پر ایک مشن قائم کرنے کی سفارش، شمال مشرقی ریاستوں میں منتقلی کھیتی میں تبدیلی پر مشن ؍ پروگرام، ہمالئی ریاستوں میں مطالبے پر مبنی اسکل نیٹ ورک اور صنعت سازی کے فروغ کے لئے مراکز ، اداروں کے کنسروشیم کی اعلیٰ تعلیم(سیکھنے کے لئے )مخصوص پہاڑی ریسرچ اور ٹیکنالوجی ادارے ، ہندو کش ہمالیہ مانیٹرنگ اینڈ اسیسمنٹ پروگرام (ایچ آئی ام اے پی ) کے ساتھ رابطہ اور جی بی پنت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہمالین انوائرمنٹ اینڈ ڈیولپمنٹ میں ہمالیائی ڈیٹا بیس کے لئے سینٹرل ڈیٹا مینجمنٹ ایجنسی کا قیام شامل ہیں ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More