نئی دہلی: حکومت ہند نے 14اپریل 2020 کو ایک حکم نامہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ملک میں کووڈ اُنیس وبائی مرض پر قابو حاصل کرنے کی غرض سے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کئے گئے مربوط اور جامع رہنما خطوط اور لاک ڈاؤن سے متعلق اقدامات 3مئی 2020 تک نافذ العمل رہیں گے۔
مذکورہ احکام پر عمل کرتے ہوئے حکومت ہند کے تحت وزارت داخلہ نے حکومت ہند، ریاستی ؍ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی حکومتوں کے لئے ملک میں کووڈ اُنیس وبائی مرض کی روک تھام کے لئے مربوط اور جامع رہنما خطوط جاری کئے ہیں، جن پر عمل کرنا ہے اور ان کا تعلق لاک ڈاؤن اقدامات سے ہے۔ مذکورہ رہنما خطوط کو کووڈ اُنیس انتظام کی طے شدہ قومی ہدایات میں بھی شامل کیا گیا ہے۔ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے ایس او پی پر عمل کرنا ہے اور ان تمام امور کا دفاتر ، کام کاج کے مقامات، کارخانوں اور اداروں میں لحاظ رکھا جانا ہے اور تباہ کاری انتظام ایکٹ 2005 کی متعلقہ دفعات اور آئی پی سی 1860 کی متعلقہ دفعات کے تحت لاک ڈاؤن کے اقدامات کی خلاف ورزی کے ارتکاب کے نتیجے میں جرمانے عائد کئے جائیں گے۔
عوام کی تکالیف کو کم کرنے کےلئے منتخبہ اضافی سرگرمیوں کی اجازت ہوگی، جو 20اپریل جو 2020سے نافذ العمل ہوگی۔ تاہم ان اضافی سرگرمیوں کو ریاستی حکومتیں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں ؍ ضلعی انتظامیہ اپنے طور پر نافذ کریں گی اور اس کا انحصار لاک ڈاؤن اقدامات سے متعلق موجودہ رہنما خطوط پر سختی سے عمل درآمد کے تحت ہی ممکن ہو گا۔ مذکورہ رعایات دینے سے قبل، ریاستیں؍ مرکز کے زیر انتظام علاقے، ضلعی انتظامیہ اس امر کو یقینی بنائے گی کہ دفاتر ، کام کاج کے مقامات، کارخانوں اور اداروں میں تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں، جن کے ذریعے سماجی فاصلہ برقرار رہے گا۔ ساتھ ہی ساتھ دیگر شعبہ جاتی ضروریات کی شرط بھی نافذ رہے گی۔
مربوط جامع رہنما خطوط کا نفاذ پابند شدہ زونوں، جنہیں ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، ضلعی انتظامیہ کے ذریعے شناخت اور نشان زد کیا گیا ہو، میں نہیں ہوگا۔اگر کوئی نیا علاقہ کنٹینمنٹ زون یعنی پابندی والے علاقے میں شامل کیا جاتا ہے، تو اُس وقت تک اُس علاقے میں جن سرگرمیوں کی اجازت ہوگی، وہ فوری طور پر معطل ہو جائیں گی۔ صرف اُنہیں سرگرمیوں کی اجازت ہوگی، جن کا ذکر مخصوص طور پر صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت، حکومت ہند کی جانب سے جاری کئے گئے رہنما خطوط کے تحت ہوگا۔
وزارت داخلہ نے ہدایات جاری کی ہیں کہ حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ سختی سے متعلقہ جامع نظرثانی شدہ رہنما خطوط پر عمل درآمد کرائیں۔