نئی دہلی، فضائی آلودگی کیلئے مختصر مدتی اور طویل مدتی حل تلاش کرنے کی لگا تار نگرانی کیلئے ماحولیات و جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری کی سربراہی میں ایک سات رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ یہ کمیٹی مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے اور بہتر ماحولیات کو یقینی بنانے کیلئے وقفے وقفے پر مسلسل میٹنگ کیا کرے گی۔ اس کمیٹی کے دیگر اراکین میں محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے سکریٹری، محکمہ برائے بایو ٹیکنالوجی کے سکریٹری، نیتی آیوگ کے ایڈیشنل سکریٹری، دہلی کے چیف سکریٹری، فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کیلئے مرکزی بورڈ کے چیئرمین اور قانونی پالیسی کیلئے ودھی سینٹر کے نمائندے شامل ہیں۔
وزارت ماحولیات میں آج دہلی اور قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں فضائی آلودگی سے پیداشدہ صورتحال کا جائزہ لینے اور تبادلۂ خیال کرنے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ میں متعدد دوسرے کلیدی امور پر بھی گفتگو کی گئی۔ ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) کے سکریٹری جناب سی کے مشرا نے آلودگی کو کنٹرول کرنے کیلئے مرکزی بورڈ (سی پی سی بی) اور ماحولیاتی آلودگی (روک تھام اور کنٹرول) اتھارٹی(ای پی سی اے) کے ساتھ ہوا کے معیار کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اور مستقبل کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے ایک میٹنگ کی۔ ای پی سی اے کے چیئرمین جناب بھورے لال، ای پی سی اے کی رکن محترمہ سنیتا نارائن اور ماحولیات و جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے افسران کے علاوہ دیگر افراد نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔
اس میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ متعلقہ ریاستی حکومتوں سے درخواست کی جائے گی کہ وہ گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان( جی آر اے پی) کو مکمل طور پر نافذ کریں۔ اس مین شاہراہوں کے گرد اور تعمیراتی دھول کو کنٹرول کرنا، کوڑے کو جلانا، بجلی گھروں اور صنعتی اکائیوں سے اخراج کو کنٹرول کرنا، گاڑیوں کے داخلے اور متعدد دیگر متعلقہ عوامل شامل ہیں۔
علاوہ ازیں اس میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ دیگر ہدایات کے علاوہ اینٹ کے بھٹوں ، حرارت کی آمیزش کرنے والے پلانٹوں، پتھرتوڑنے والے پلانٹوں کو بند کرنے کو یقینی بنانے کے علاوہ سرکاری ٹرانسپورٹ پر زور دیا جائے گا۔ پانی کا چھڑکاؤا ور شاہراہوں پر میکانائزڈ طریقے جھاڑو لگانا، تعمیرات پر پابندی، پیٹ کوک اور فرنیس آئل کے استعمال پر پابندی کو پوری طرح نافذ کیا جائے اور متعلقہ تنفیذی ایجنسیوں کو جوابدہ بنایا جائے۔ سی پی سی بی سی سے کہا گیا کہ وہ صورتحال کی لگاتار نگرانی کرے۔
فضائی آلودگی کی موجودہ صورتحال کیلئے موسم کے حالات بڑے عنصر ہیں۔ اس میٹنگ میں موسم پر اثرانداز ہونے والے دیگر امور پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی لیا گیا کہ ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت، سی پی سی بی اور ای پی سی اے کے ذریعہ جاری کردہ احکامات کے نفاذ کو تمام متعلقہ ایجنسیوں کے ذریعہ یقینی بنایا جائے۔ علاوہ ازیں صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے اہم مقامات کا مسلسل دورہ کیاجائےگا۔