17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر اعظم نریندر مودی نے زراعت کے بنیادی ڈھانچے فنڈ کے تحت ایک لاکھ کروڑ روپے کی مالی سہولت کا آغاز کیا

Urdu News

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ایک لاکھ کروڑ روپے کے زراعت کے بنیادی ڈھانچے کے فنڈ کے تحت مالی سہولت کے لئے ایک نئی سینٹرل فنڈ اسکیم شروع کی ہے۔ یہ اسکیم کسانوں،پی اے سی ایس، ایف پی اوز، زرعی صنعت کاروں کے لئے معاون ثابت ہوگی اور انہیں کمیونٹی زرعی اثاثے اور کاشت کاری فصل کی کٹائی کے بعد زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوگی۔

یہ اثاثے کسانوں کو ان کی پیداوار کی زیادہ قدر حاصل کرنے میں کافی مددگار ثابت ہوں گے، یعنی وہ زیادہ قیمت حاصل کرسکیں گے۔ ساتھ ہی ساتھ وہ زیادہ قیمتوں پر اپنی پیداوار فروخت کرسکیں گے۔ انہیں ذخیرہ کرسکیں گے اور فضلا کو کم کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ وہ پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن بڑھا سکیں گے۔

آج کابینہ کی جانب سے اسکیم کو منظوری کے صرف 30 دن بعد ہی ایک ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی پہلی منظوری 2280 سے زائد کسانوں کی سوسائٹیوں کے لئے کی گئی۔ اس موقع پر یہ تقریب ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقد کی گئی، جس میں ملک بھر سے شامل ہونے والے لاکھوں کسانوں، ایف پی اوز، کوآپریٹوز، پی اے سی ایس اور شہریوں نے شرکت کی۔

اسی تقریب میں وزیر اعظم نے تقریباً 8.5 کروڑ کسانوں کے لئے 17000 ہزار کروڑ روپے کی پی ایم کسان اسکیم کے تحت چھٹی قسط بھی جاری کی۔ نقدی فائدہ ایک بٹن کو دبانے کے ساتھ کسانوں کے آدھار سے جڑے بینک کھاتوں میں براہ راست منتقل کردیے گئے۔ اس منتقلی کے ساتھ ہی اس اسکیم کے تحت 10 کروڑ سے زیادہ کسانوں کے ہاتھوں میں 90 ہزار کروڑ فراہم کئے گئے ہیں، جبکہ یہ اسکیم یکم دسمبر 2018 میں شروع کی گئی تھی۔

پرائمری زرعی کریڈٹ سوسائٹیوں کے ساتھ بات چیت

وزیر اعظم نے کرناٹک، گجرات اور مدھیہ پردیش کی 3 پرائمری زرعی کریڈٹ سوسائٹیوں کے ساتھ ورچوئلی طور پر بات چیت کی جو اس اسکیم کے ابتدائی مستفدین میں شامل ہیں۔ وزیر اعظم نے ان سوسائٹیوں کے نمائندوں کے ساتھ بھی بات چیت کی تاکہ ان کی موجودہ کارروائیوں اور سرگرمیوں کو سمجھ سکیں اور وہ یہ بھی سمجھ سکیں کہ کس طرح وہ اپنے قرض کا استعمال کرتے ہیں۔ ان سوسائٹیوں نے وزیر اعظم گودام بنانے، گریڈنگ اور اسٹورنگ یونٹس قائم کرنے کے اپنے منصوبوں کے بارے میں بتایا جو ممبر کسانوں کو ان کی پیدا کی زیادہ قیمت دلانے میں ان کی مدد کریں گے۔

قوم کے نام خطاب

پرائمری زرعی کریڈٹ سوسائٹیوں کے ساتھ اپنی بات چیت کے بعد قوم سے اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ کس طرح کسان اور زرعی سیکٹر اس اسکیم سے فائدہ اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم کسانوں اور زرعی سیکٹر کو مالی استحکام فراہم کرےگا اور عالمی سطح پر ہندوستان کی مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھائے گا۔

وزیر اعظم نے دوہرایا کہ ہندوستان کے پاس فصل کی کٹائی کے بعد بندوبست کے حل مثلاً گودام، کولڈ چین اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کا زبردست موقع ہے۔ اس کے پاس نامیاتی اور مضبوط خوراک کے جیسے شعبوں میں عالمی موجودگی بنانے کی بھی صلاحیت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس اسکیم نے زراعت میں اسٹارٹ اپ کے لئے اک اچھا موقع فراہم کیا ہے تاکہ کسان اپنی سرگرمیوں کا فائدہ حاصل کرسکیں، لہٰذا ایکو سسٹم تیار کیا جائے جو ملک کے کونے کونے میں کسانوں تک پہنچے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پی ایم کسان اسکیم کے نفاذ کی تیز رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پروگرام کا پیمانہ اتنا وسیع ہے کہ آج جاری کیاگیا فنڈ زیادہ لوگوں تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے اس اسکیم کے نفاذ میں اہم رول ادا کرنے کے لئے ریاستوں کو بھی مبارکباد دی اور رجسٹریشن سے لے کر تقسیم کے پورے عمل کے ذریعے کسانوں کی مدد کے لئے بھی ریاستی سرکاروں کے رول کے لئے انہیں مبارکباد دی۔ اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر بھی موجود تھے۔

زراعت کے بنیادی ڈھانچے کا فنڈ

زراعت کے بنیادی ڈھانچے کا فنڈ سود، مالی امداد اور قرض گارنٹی کے ذریعے کمیونٹی زرعی کے اثاثوں اور فصل کی کمائی کے بعد بندوبست کے بنیادی ڈھانچے کے لئے ٹھوس پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کے لئے ایک میڈیم (درمیانی) طویل مدتی قرض کی ایک مالی سہولت ہے اس اسکیم کی مدت مالی سال 2020 سے مالی سال 2029 تک ہوگی۔ اس اسکیم کے تحت دو کروڑ روپے تک کے قرضوں کے لئے سی جی ٹی ایم ایس ای اسکیم کے تحت 3 فیصد کی ہوگی۔ سالانہ اور کریڈٹ گارنٹی کی سود مالی امداد کے ساتھ بینکوں اور مالی اداروں کے ذریعے قرضوں کے طور پر ایک لاکھ کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے۔ مستفدین میں کسان، پی اے سی ایس، مارکیٹنگ کوآپریٹو سوسائٹیاں، ایف پی اوز، مشترکہ لیبلٹی گروپس، کثیر مقصدی کوآپریٹو سوسائٹیاں، زرعی صنعت کار، اسٹارٹ اپ اور سینٹرل اسٹیٹ ایجنسی یا مقامی ادارے اسپانسرڈ پبلک پرائیویٹ شراکت داری پروجیکٹس شامل ہوں گے۔

پی ایم کسان

پی ایم کسان اسکیم دسمبر 2018 میں شروع کی گئی تھی تاکہ کچھ ضابطوں کو علیحدہ کرکے زمین رکھنے والے تمام کسانوں کے لئے ایک نقدی فائدے کے ذریعے آمدنی میں تعاون فراہم کیا جاسکے، جس سے کسان اپنی زرعی ضرورتوں کو پورا کرسکیں اور اپنے کنبوں کی مدد کرسکیں۔ اس اسکیم کے تحت سالانہ 6 ہزار روپے کا مالی فائدہ، تین مساوی قسطوں میں مجاز مستفید کسانوں کو فراہم کیاگیا ہے۔

زرعی سیکٹر کے لئے ایک نئی صبح

اصلاحات کے سلسلے میں یہ بالکل نئے اقدامات ہیں جو حکومت ہند کی جانب سے وزیر اعظم کی رہنمائی کے تحت کئے گئے ہیں۔ یہ اقدامات ہندوستان میں زراعت کے سیکٹر کے لئے ایک نئی صبح کی مشترکہ علامت بنیں گے اور ہندوستان کے کسانوں کی روزی روٹی اور فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے کاز کو اوپر اٹھانے کے حکومت کے عزم کی جھلک پیش کریں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More