نئی دہلی: سنٹر فار میٹیریلس فارالیکٹرانکس ٹکنالوجی (سی – ایم ای ٹی) کے 30 ویں یوم تاسیس کے موقع پر حکومت ہند کے مرکزی وزیر مملکت برائے تعلیم ، مواصلات ، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی جناب سنجے دھوترے نے آج ملٹی فنکشنل الیکٹرانک میٹیریلس اینڈ پروسیسنگ (ایم ای ایم پی 2021) سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ کئی عہدہ داروں بشمول وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (میٹیوائی) کے سکریٹری جناب اجے ساہنی، اسی وزارت کی خصوصی سکریٹری و مالی مشیر محترمہ جیوتی اروڑا، نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سرسوت، نالندہیونیورسٹی، راج گیر کے چانسلر ڈاکٹر وجے بھٹکر، جمہوریہ کوریا کے سی ایم سی ایم کے ڈائریکٹر پروفیسر روڈنی ایس روف اس تقریب میں شامل تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جناب دھوترے نے کہا کہ الیکٹرانک میٹیریلس اور اجزاء تمام الیکٹرانک آلات کا بنیادی حصہ ہیں۔ میٹیریلس کسی بھی الیکٹرانک گیجٹ کی صلاحیت اور فعالیت کا ہم حصہ ہیں۔ الیکٹرانک مصنوعات کی کارکردگی کا استعمال براہ راست ان اجزاء پر ہوتا ہے۔ ابھرتے ہوئے میٹیریلس پر ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں خاطرخواہ مالی اعانت فراہم کی جارہی ہے حالانکہ تحقیق و ترقی کے نتائج کی تجارتی کاری ایک چیلنج ہے۔ لہذا ، سی میٹ کو 1990 میں آر اینڈ ڈی اور اہم الیکٹرانک میٹیریلس کی تیاری کے مابین خلا کو پُر کرنے کے لئے قائم کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر جی مودی کی قابل قیادت اور الیکٹرانکس اینڈ آئی ٹی کے وزیر جناب روی شنکر پرساد کی رہنمائی میں الیکٹرانک اشیاء کی گھریلو پیداوار میں کافی اضافہ ہوا ہے جو 15-2014 میں 190000 کروڑ روپے سے بڑھ کر 20۔2019 میں 533550 کروڑ روپے ہو گیایعنی جامع سالانہ ترقی کی شرح 23 فیصد رہی۔ صنعتی اندازوں کے مطابق عالمی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کا حصہ 2012 میں 1.3 فیصد سے بڑھ کر 2019 میں 3.6 فیصد ہو گیا ہے۔
’میک ان انڈیا‘ اور آتم نربھر بھارت کے جذبے نے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کو آگے بڑھایا ہے۔ یہ خاص طور پر موبائل فون اور لوازمات کے 200 سے زیادہ مینوفیکچرنگیونٹوں میں دکھائی دیتا ہے۔ اس سے تقریبا 6.3 لاکھ براہ راست اور بالواسطہ ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ موبائل فونز کی پیداوار 15-2014 میں تقریباً چھ کروڑ تھی جو 20۔2019 میں بڑھ کرتقریبا 33 کروڑ ہوگئی ہے۔ آنے والے برسوں میں ہندوستان میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ڈیجیٹل انڈیا کا ایک کلیدی عنصر ہوگا۔
جناب دھوترے نے تکنیکی اختراعات کے لئے سی میٹ کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ سی-میٹ قومی خدمت کیلئے الیکٹرانک مواد میں منفرد مہارت پیدا کررہا ہے۔مجھےیہ جان کر بھی خوشی ہے کہ سی-میٹ ایک قابل اعتماد ماخذ کی حیثیت سے اسٹریٹجک شعبوں (ڈی آر ڈی او اور اسرو) کے لئے ہافنیم اور سلیکن کاربائڈ تیار کررہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کے آلات ، فوٹوونکس اور خلائی تحقیق مواصلات میں ایپلی کیشنز کے ساتھ الیکٹرانک میٹیریلس کے وسیع شعبوں میں جدت طرازی کی قابل ذکر رفتار کواعلی سطح کے آر اینڈ ڈی کے ذریعہ برقرار رکھا گیا ہے۔ سی-میٹ نے مندرجہ بالا چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے کچھ سینٹر آف ایکسی لینس قائم کئے ہیں۔ یہ اقدامات آتم نربھر بھارت مہم میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
ایم ای ایم پی 2021 کے بارے میں
سنٹر فار میٹیریلس فارالیکٹرانکس ٹکنالوجی (سی – ایم ای ٹی) پُنے 8 تا 10 مارچ 2021 ہندستان کے شہر پُنے میں ملٹی فنکشنل الیکٹرانک میٹیریلس اینڈ پروسیسنگ (ایم ای ایم پی 2021) کے بارے میں ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کررہا ہے۔
ایم ای ایم پی 2021 سائنسدانوں ، محققین ، ماہرین تعلیم اور نوجوان طلباء کو مختلف ایپلی کیشنز اور آلات بنانے اور ان کی پروسیسنگ کے لئے کثیر الکٹرانک الیکٹرانک میٹیریلس کے شعبے میں کام کرنے والے نامور سائنسدانوں / ٹکنالوجی کے ماہرین سے بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ اس میں توانائی کا ذخیرہ کرنے کیلئے درکا میٹیریلس ، توانائی پیدا کرنے ، نانوسٹریکچرڈ میٹیریلس ، کوانٹم ڈاٹس ، سینسرز ، نیوٹرینو انرجی کنورژن / اسٹوریج کے لئے درکار مواد۔ لچکدار ڈیوائسز ، فوٹوونک ڈیوائسز اور پروسیسنگ تکنیک جیسے اڈیٹیو مینوفیکچرنگ (تھری ڈی پرنٹنگ) پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ تبدیلی تحقیق و ترقی کے ان اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوسکتی ہے جو مذکورہ بالا شعبوں میں کئے گئے ہیں۔ ایم ای ایم پی 2021 کچھ اہم سائنسدانوں / ٹیکنولوجسٹوں کے ساتھ ملٹی فکشن الیکٹرانک مواد سے متعلق نئی آئیڈیوں کی پیشرفت / پیش رفت اور مستقبل کے امکانات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک مشترکہ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا اور ساتھ ہی ان کے تجربے اور جانکاری سے واقف بھی ہوگا۔
سی۔ میٹ کے بارے میں
سنٹر فار میٹیریلس فارالیکٹرانکس ٹکنالوجی (سی – ایم ای ٹی) الیکٹرانک مواد کی تیاری میں قابل تحقیق اور ترقی کے لئے وقف ہے۔ یہ وزارت الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (میٹیوائی) کے زیر اہتمام ایک سائنسی معاشرے کی حیثیت سے کام کرتا ہے۔
نگہداشت کی اہلیت کو بڑھانے کے علاوہ سی۔ میٹ نے ہندوستان کے اسٹریٹجک اور صنعتی استعمال کو پورا کرنے کے لئے الیکٹرانک مواد ، اجزاء اور آلات کے شعبے میں خود کفالت حاصل کرنا چاہتا ہے۔ اس کیلئے اس نے خام مال کے دیسی وسائل کا استحصال کیا ہے۔ سی۔ میٹ کی آر اینڈ ڈی سرگرمیوں میں الیکٹرانکس کیلئے پالیمر گلاس ، خاص کیمیکلز ، انتہائی اعلی صفائی اور ریفریکٹری میٹلز ، سیمیکنڈکٹرز ، فوٹوولٹک مٹیریل اور کوانٹم مٹیریلزکی تیاری شامل ہے۔ سی میٹ الیکٹرو کیمیکل انرجی اسٹوریج (ایل آئن ، نا آئن بیٹریاں) ، شمسی توانائی سے ہائیڈروجن جنریشن ، ایندھن کے خلیوں اور ہائیڈروجن اسٹوریج کے لئے ہر طرح کے نانو ساختہ مواد میں بنیادی قابلیت رکھتا ہے۔ سی-ایم ای ٹی میں ریچارج ایبل بیٹری ٹکنالوجی اور ایڈیٹیو مینوفیکچرنگ میں سنٹر آف ایکیلینس موجود ہے۔ سی میٹ مشترکہ آر اینڈ ڈی ، اسپانسرڈ ریسرچ ، ٹکنالوجی ٹرانسفر اور کنسلٹنسی پروجیکٹس کے علاوہ تکنیکی خدمات مہیا کرتا ہے۔