نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج دن کے اوائل حصے میں بھارتی فوجی ٹکڑیوں سے گفت وشنید کی غرض سے لداخ میں نیمو کا دورہ کیا۔ نیمو دریائے سندھو کے ساحل پر واقع زنسکار پہاڑی سلسلے سے گھرا ہوا ہے۔وزیراعظم نے بھارتی بری فوج کی سرکردہ قیادت سے ملاقات کی اور بعد ازاں بری فوج، فضائیہ اور آئی ٹی بی پی کے عملے سے گفت وشنید کی۔
سپاہیوں کی شجاعت کو خراج عقیدت
وزیراعظم نے یہ کہتے ہوئے ہمارے مسلح دستوں کو زور دار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا کہ ان کی جرات اور مادر وطن سے ان کی وابستگی بے مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اپنی زندگی پرسکون ہوکر اس لیے گزارتے ہیں کہ وہ جانتے ہیں کہ ہمارے مسلح دستے پوری مستعدی کے ساتھ کھڑے ہیں اور ملک کی حفاظت کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ ہفتوں کے دوران مسلح دستوں کی بے مثال شجاعت کی وجہ سے پوری دنیا نے بھارت کی قوت کا احساس کیا ہے۔
وادی گلوان کی قربانی کو یاد کیا
وزیراعظم نے بھارت کے ان بہادر سپوتوں کو یاد کیا، جنہوں نے گلوان وادی میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ انہوں نےکہا کہ جو بہادر یہاں شہید ہوئے، ان کا تعلق بھارت کے ہر حصے سے تھا اور وہ ہماری اس سرزمین کی بہادرانہ روایت کی مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیہ-لداخ، کرگل یا سیاچن گلیشیر، خواہ یہ بلند پہاڑ ہوں یا یخبستہ ندی میں بہنے والا پانی، یہ سب کے سب بھارت کے مسلح دستوں کے شجاعت کے مشاہدین ہیں۔ بھارت کے دشمنوں نے ہمارے دستوں کی شدت اور قوت کا مشاہدہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے دو ماتاؤں یعنی مادر ہند اور ان تمام بہادر سپاہیوں اور بھارت کے سلامتی دستوں کے عملے کی ماؤں کو خراج عقیدت پیش کیا، جو بے مثال وابستگی کے ساتھ بھارت کی خدمت کرتے ہیں
امن کے لیے ہماری عہد بندگی ہماری کمزوری نہیں ہے
وزیراعظم نے امن، دوستی اور شجاعت کے موضوع پر تفصیل سے اظہار خیال کیا اور کہا کہ یہ تمام خوبیاں عہد قدیم سے بھارتی ثقافت کا حصہ رہی ہیں۔انہوں نےکہا کہ بھارت نے ہمیشہ ہر اس قوت کو معقول جواب دیا ہے، جس نے بھی امن و ترقی کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بھارت امن اور دوستی کے تئیں پابند عہد ہے، تاہم امن کے تئیں ہماری اس عہدبندگی کو بھارت کی کمزوری نہیں خیال کیا جانا چاہیے۔ آج بھارت مضبوط تر بن رہا ہے، خواہ یہ بحری قوت کی شکل میں ہو، یا فضائیہ کی شکل میں ہو، یاخلائی قوت ہو یا پھر ہماری بری فوج کی قوت۔ اسلحوں کی جدید کاری اور بنیادی ڈھانچہ کی بہتری نے ہماری دفاعی صلاحیتوں کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی سپاہیوں کی شجاعت کی ایک طویل تاریخ رہی ہے اور انہوں نے دونوں جنگ عظیم سمیت عالمی عسکری مہمات میں بھی اپنی اہلیت کا ثبوت پیش کیا ہے۔
ترقی کا عہد
وزیراعظم نے کہا کہ اب توسیع پسندگی کا دور گزر چکا ہے۔ یہ دور ترقیات کے لیے وقف ہے۔ انہوں نےکہا کہ توسیع پسندی کے اسی انداز فکر نے بہت نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نےکہا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران بھارتی سلامتی دستوں کی فلاح وبہبود کے لیے، نیز بھارت کی سلامتی مستعدی میں اضافے کی غرض سے متعدد اقدامات کیے گیے ہیں۔ اس کے تحت جدید ترین اسلحہ جات کی دستیابی، افزوں سرحدی بنیادی ڈھانچے کی فراہمی، سرحدی علاقوں کی ترقیات اور سڑکوں کے سلسلے کی توسیع، جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سرحدی بنیادی ڈھانچے پر عائد ہونے والے اخراجات کو تین گنا تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے مسلح دستوں کی فلاح وبہبود کو یقینی بنانے اور قومی سلامتی کے ذرائع کو مستحکم بنانے کی غرض سے متعدد کوششیں کی گئیں ہیں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کی گئی حالیہ پہل قدمیوں، مثلا سی ڈی ایس کی فراہمی، ایک شاندار قومی وار میموریل کی تعمیر،کئی دہائیوں کے بعد ون رینک ون پنشن کے وعدے کی تکمیل اور مسلح دستوں کے عملے کے کنبوں کی فلاح وبہبود کو یقینی بنانے کے لیے کے گیے اقدامات کا ذکر کیا۔
لداخ کی ثقافت کو خراج عقیدت
گفت وشنید کے دوران وزیراعظم نے لداخ کی ثقافت کی عظمت اور کشک باکلا رن پوچھے کی عظیم تعلیمات کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے لداخ کو قربانیوں کی سرزمین اور ایک ایسی سرزمین قرار دیا، جس نے متعدد محبین وطن ہمیں دیے ہیں۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بھارت کے عوام گوتم بدھ کی تعلیمات سے ترغیب حاصل کرتے ہیں، جن کے نزدیک جرات و ہمت کا سیدھا تعلق یقین اور رحم دلی سے ہے۔