25 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

يوآئی ڈی اے آئی کے پاس جمع متعلقہ افراد کی ذاتی تفصیلات مکمل طور پرمحفوظ

Personal data of individuals held by UIDAI is fully safe and secure
Urdu News

نئی دہلی، 05 مارچ      یونک آڈینٹی فیکشن اتھاریٹی آف انڈیا (یو آئی ڈی اے آئی ) کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران شناخت کی چوری اور مالی نقصان کی کسی بھی صورت میں آدھار بایومیٹرک کا غلط استعمال کئے جانے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ اس دوران آدھار پر مبنی تقریبا 400 کروڑ روپے کی لین دین کی تصدیق کی گئی ۔

گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا اور پرنٹ میڈیا میں آدھار ڈاٹا کی مبینہ خلاف ورزی، بایومیٹرک کے غلط استعمال، راز داری  کی خلاف ورزی اور متوازی ڈاٹا بیس  بنانے وغیرہ  سے متعلق غلط اطلاعات اور خبریں شائع کئے جانے کے سلسلے میں وضاحت دیتے ہوئے یو آئی ڈی اے آئی نے کہا ہے کہ ان اطلاعات کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لیا گیا ہے اور ہم زور دے کر کہتے ہیں کہ یو آئی ڈی اے آئی سے ڈیٹا بیس کا کسی بھی طرح کی  کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے اور یو آئی ڈی اے آئی کے پاس جمع ذاتی ڈیٹا مکمل طور پر محفوظ ہے۔

یو آئی ڈی اے آئی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی دوسرے ہم عصر نظام کے مقابلے آدھار پر مبنی تصدیق مستحکم اور محفوظ ہے۔ آدھار نظام کسی بھی طرح کے بایومیٹرک کے غلط استعمال کی تحقیقات اور چوری کی شناخت کرکے کارروائی کرنے کے اہل ہے۔

بیان کے مطابق یو آئی ڈی اے آئی ڈیٹا کی منتقلی اور اسے محفوظ رکھنے کے لیے دنیا کی سب سے اعلی خفیہ کاری ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہے. اسی کا نتیجہ ہے کہ گزشتہ سات سالوں کے دوران یو آئی ڈی اے آئی سے کسی بھی قسم کی خلاف ورزی یا رہائشیوں کے ڈیٹا باہر جانے کا کوئی واقعہ نہیں پیش آیا ہے۔

بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سائبر سپیس میں درپیش خطرات  کو دیکھتے ہوئے یو آئی ڈی اے آئی اپنے سیکوریٹی کے طریقہ کار کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتی رہی ہے۔ یہ سیکوریٹی آڈٹ کی جانچ کرتی ہے اور سیکورٹی سے متعلق فیچرز  کو بہتر بنانے  کے لئے ضروری اقدامات کرتی ہے. یو آئی ڈی اے آئی نے بایومیٹرک اور ڈیٹا جمع کرنے اور جہاں انہیں جمع رکھا جاتا ہے وہاں نصب  آلات کے رجسٹریشن  کا فیصلہ کیا ہے۔  اس سے آدھار ایکو سسٹم  کی حفاظت سے متعلق فیچرز مزید مستحکم ہوں گے۔

بایومیٹرک کے غلط استعمال کی اخباروں میں شائع خبر کے تناظر میں یو آئی ڈی اے آئی نے کہا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے اور اس میں بینک بزنس نمائندوں کے طور پر کام کر رہے ملازمین نے اپنے ہی بایومیٹرک کا غلط استعمال کرنے کی کوشش کی تھی جسے یو آئی ڈی اے آئی کے  سیکورٹی نظام نے پکڑ لیا اور ساتھ ہی آدھار  ایکٹ کے تحت ان کے خلاف کارروائی بھی شروع کی گئی ہے۔

ایکو سسٹم پارٹنر کے آن بورڈنگ کے بارے میں میڈیا میں شائع رپورٹ کا جواب دیتے ہوئے یو آئی ڈی اے آئی نے کہا ہے کہ آدھار ایکٹ کے تحت سخت قوانین کے مطابق جو کمپنیاں آدھار میں مذکور اطلاعات کا استعمال کرنا چاہتی ہیں ان پر ڈیٹا شیئرنگ کی پابندی سمیت آن بورڈنگ کے سخت قوانین لاگو ہوتے ہیں ۔

Related posts

13 comments

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More