نئی دہلی: سیاحت اور ثقافت کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) پرہلاد سنگھ پٹیل نے 15 جولائی 2020 کو بدھسٹ ٹو ر آپریٹرز کی ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقد کردہ سرحد پار سیاحت سے متعلق ویبی نار کا افتتاح کیا ۔
ویبی نار کا افتتاح کرتے ہوئے جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے بھگوان بدھ کی زندگی سے متعلق بھارت میں اہم مقامات کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں بدھ ازم کے لاکھوں پیروکار ہیں اور ہندوستان ، بدھ کا مقام ہونے کی وجہ سے خاصی اہمیت رکھتا ہے اور یہاں بھی بدھ مذہب کے ماننے والوں کی بڑی تعداد ہے۔بدھسٹ کی مالا مال وراثت بدھ یاتریوں بدھ یاتریوں کی ایک چھوٹی فیصد کو راغب کرتی ہے ۔ جناب پٹیل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سبھی کے لئے بہت ضروری ہے کہ وہ ان وجوہات کو جاننے کی کوشش کریں کہ کیوں دنیا بھر سے آنے والے بدھ زائرین کی تعداد میں فرق آیا ۔یعنی پہلے کے مقابلے اب بدھ سیاحوں کی تعداد میں کمی کیوں آئی ؟ اور اسی کے مطابق صحیح اقدامات کئے جائیں۔
وزیر موصوف نے چینی زبان میں عبارات سمیت ملک میں اہم بود ھ مقامات پر بین الاقوامی زبانوں میں عبارات کےلئے پہل شروع کئے جانے کے سلسلے میں اقدامات کے بارے میں جانکاری دی ، جو سارناتھ ، کشی نگر اور سروستی سمیت اترپردیش میں 5 بدھسٹ مقامات اور یادگاروں پر لکھی گئی ہیں ۔اسی طرح جب سے سری لنکا سے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد سانچی میں آئی ہے ،سنہالی زبان میں بھی عبارات سانچی یادگاروں میں لکھی گئی ہیں۔
سیاحت اورثقافت کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) نے اترپردیش میں کشی نگر ہوائی اڈے کو بین الاقوامی ہوائی اڈے کے طور پر قرار دینے کے حکومت ہند کے فیصلے کو اجاگر کیا ،جہاں مسافروں کو بہتر کنکٹوٹی کی پیش کش کی جائے گی ، جس کے نتیجے میں خطے کی گھریلو اور بین الاقوامی سیاحت کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی کو فروغ حاصل ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سیاحت کی وزارت نے اٖپنی مختلف اسکیموں کے تحت ملک میں بودھ مقامات کی ترقی اور فروغ کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں ۔
بدھسٹ ٹور آپریٹر کی ایسوسی ایشن ان باؤنڈ ٹور آپریٹرز کی انجمن کے اشتراک سے ہندوستان اور بیرونی ملکوں میں 1500 سے زیادہ ممبروں کے ساتھ بودھ سیاحت کو فروع دینے میں مصروف ہے ۔
اس ویبی نار میں یو این پیس کیپنگ فورسز کونسل کے نمائندوں کے علاوہ افغانستان ، بنگلہ دیش ، بھوٹان ، کمبوڈیا ، انڈونیشیا ، میانما، نیپال ،سری لنکا ،تھائی لینڈ اور ویت نام کے ٹریول اور ہوسپٹلٹی انجمنوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔